موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زراعت کے سیکٹر کو محفوظ رکھنے اور اس بارے میں بنیادی معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں ورکشاپ کا انعقاد
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زراعت کے سیکٹر کو محفوظ رکھنے اور اس بارے میں بنیادی معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں ورکشاپ کا انعقاد
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زراعت کے سیکٹر کو محفوظ رکھنے اور اس بارے میں بنیادی معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں یک روزہ ورکشاپ آغا خا فاونڈیشن کی فنڈ سے چلنے والی ایک پراجیکٹ کے زیر اہتمام کسانوں کے لئے تربیتی ورکشاپ منعقد ہوا جس میں اپر اور لویر چترال کے کسانوں اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس ورکشاپ کے ٹرینٹر پروفیسر حفیظ الرحمن کا کہنا تھاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیابھر میں پانچواں نمبر پر ہے جہاں زندگی کے تمام شعبے اس سے متاثر ہورہے ہیں جبکہ زراعت کے شعبے کو اس سے ذیادہ خطرہ درپیش ہے جس سے نمٹنا وقت کی اہم تریں ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی سے زراعت کو پہنچنے والے نقصانات کا بروقت ازالہ نہ کیا گیا تو دنیا میں قحط اور سخت غذائی قلت کا خطرہ سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی نے مختلف صورتوں میں زراعت کے مختلف گوشوں پر انداز ہورہی ہے جس سے پیدوار میں کمی اور مختلف بیماریوں کا حملہ روز پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہیں اور ان تکنیکی امور سے کسانوں کو آگاہی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور آغا خان فاونڈیشن کی طرف سے “کلائمیٹ کی موافقت اور تخفیف “کے موضوع پر یہ ورکشاپ وقت کی اہم ضرورت تھی۔ انہوں نے کہاکہ کسان تربیت لینے کے بعد اس قابل ہوسکیں گے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم سے کم کرنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔ پروگرام میں اے کے آر ایس پی کے شعبہ زراعت کے عطاء الرحمن بھی موجود تھے۔