ملاکنڈ ڈویژن میںآٹے کا کوئی بحران نہیں، چترال میں 53 دن کیلئے گندم کا سٹاک موجود ہے..فضل حکیم
سوات (چترا ل ٹائمزرپورٹ ) پاکستان تحریک انصاف ملاکنڈڈویژن کے صدر و چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع میں آٹے کا کوئی بحران نہیں تمام اضلاع میں گندم وافرمقدارمیں موجود ہے عوام سے درخواست ہے کہ جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ شہر سمیت دیگر علاقوں کے دورے کے موقع پر کیا اس موقع پر ڈی ایف سی جواد علی،اے سی بابوزئی عامر علی شاہ،ڈی ایس پی دیدار غنی اور دیگر حکام بھی موجود تھے انہوں نے مختلف ملوں، بازاروں اور گوداموں کا دورہ کیا فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع، سوات میں 45 دن،بونیر30،شانگلہ24،دیر لوئر25،دیر اپر34،چترال52 اور ملاکنڈ میں 53 دن تک کا سٹاک موجود ہے جو عوام کی ضرورت پورا کر سکتی ہے جبکہ روزانہ کے بنیاد پر عوام کی سہولت کیلئے وافر مقدار میں آٹا مہیا کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کی تمام آٹا ڈیلروں کی ایک فہرست کمشنر ملاکنڈڈویژن کے نگرانی میں بنائی گئی ہے جس پر روزانہ کڑی نظر رکھی جارہی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار حالات کا سامنا نہ ہو فضل حکیم خان یوسفزئی نے حکومت کے خلاف تنقید مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بازاروں میں آٹے کا کوئی بحران نہیں کچھ مفاد پرست لوگ حکومت کی خلاف اپنے ذاتی مقصد کیلئے جعلی پروپیگنڈے کررہے ہیں لیکن وہ اپنی مقصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ جن ڈیلر یا دکاندار کے پاس آٹا نہیں ہے تو حکومت سرکاری قیمت 808 روپے میں ٹرکوں کے ذریعے آٹا فراہم کرے گا اور پنجاب کا آٹا بھی ٹرکوں پر دستیاب ہے بعدازاں فضل حکیم خان یوسفزئی نے کمشنر ملاکنڈ ڈویڑن ریاض خان محسود سے ملاقات کی ملاقات میں کمشنر ملاکنڈ ڈویڑن نے چیئرمین ڈیڈک سوات کو موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہے کہیں بھی آ ٹے کا بحران نہیں ہے۔