محکمہ تعلیم میں ڈسٹرکٹ پرفارمنس ایولیویشن سسٹم کے نام سے نیا سسٹم متعارف کرایا جائے۔۔چیف سیکریٹری
پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس چیف سیکرٹری کے دفتر میں منعقد ہواجس میں محکمہ تعلیم کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ پرفارمنس ایولیویشن سسٹم کے نام سے نیا سسٹم متعارف کرایا جائے جو کہ ہر ڈسٹرکٹ کی کارکردگی کو جانچے گا اور تعلیمی اداروں کا معیار بہتر بنانے کیلئے جو اہداف رکھے گئے ہیں اس کی رینکنگ ہرماہ چیف سیکرٹری کے دفتربھجوائی جائے۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں خالی 17342اسامیوں کی این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی مکمل کی جائے۔انہوں نے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کو خصوصی ہدایت کی کہ اخلاقی،سماجی اور معاشرتی اخلاقیات کے ساتھ ساتھ تعلیم،صحت،صفائی ستھرائی،خواتین،بچوں بزرگوں اور اساتذہ کا احترام،ماحولیات اور روزمرہ تمدن پر مبنی اخلاقیات نصاب میں شامل کئے جائیں۔اس موقع پر سیکرٹری تعلیم نے چیف سیکرٹری کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اس سال 100فیصد بجٹ بہتر تعلیم کی فراہمی پر خرچ کیا جائے گا۔محمد اعظم خان نے کہا کہ نئے طریقہ کار کے تحت ناقص کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے طریقے انہیں بتائے جائیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ جون 2018تک تمام سکولوں کو بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا جائے اور کہا کہ ایجوکیشن واوچر سکیم کے تحت 75000بچوں کو سکولوں تک رسائی دی جائے۔چیف سیکرٹری نے ہدایات دیں کہ گرلز کمیونٹی سکولز کے تحت 50000بچیوں کو سکولوں میں داخل کیا جائے، نصابی معیار کو بہتر بنانے کے لئے تمام انسانی وسائل بروئے کار لائے جائیں اور معیاری نصاب کیلئے ٹیکسٹ بک بورڈ ایبٹ آباد کے تجربات سے استفادہ کیا جائے۔سیکرٹری تعلیم نے چیف سیکرٹری کو سکول بیسڈبجٹنگ اورٹریکنگ سسٹم کے نئے اقدامات سے آگاہ کیا جس پر چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ سکولوں میں جدید سائنسی،آئی ٹی،ٹیکنالوجی،انجینئرنگ اور ریاضی علوم پر مشتمل عملی تجربات کے لئے لیبارٹریز قائم کی جائیں اور کہا کہ یہ لیبارٹریز سیکنڈ شفٹ کے لئے بھی زیر استعمال لائی جائیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ طلباء کی ہچکچاہٹ دور کرنے اور تعلیمی معیار بہتر کرنے کے لئے بھی نئے تجربات کئے جائیں۔