Chitral Times

Jan 23, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محبت کی ریت میں ۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی 

شیئر کریں:

محبت کی ریت میں ۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی

ایک ساحلی شہر میں، جہاں دریا کی لہریں ہمیشہ نرم اور سکون بخش ہوتی تھیں، وہاں ایک شخص رہتا تھا جس کا نام رشید تھا۔ رشید ایک ادھیڑ عمر کا مرد تھا، جو خود کو دنیا کی پیچیدگیوں سے الگ تھلگ سمجھتا تھا۔ اس کی زندگی ایک معمول کے مطابق چل رہی تھی، مگر اس میں ایک کمی تھی، ایک خلا، جو کبھی نہیں بھر سکا تھا۔ وہ ہمیشہ محبت کی تلاش میں تھا، لیکن وہ محبت جو دل اور جسم دونوں کو سکون دے، جو خالص اور سچی ہو۔

 

رشید کے دل میں ایک عجیب سی خواہش تھی، وہ چاہتا تھا کہ کسی رات جب وہ سوئے، تو اس کا جسم اور روح یک جا ہو جائیں، جیسے دو پرندے آپس میں جڑ جاتے ہیں۔ اس نے کبھی بھی محض جسمانی محبت کو نہیں چاہا تھا، بلکہ وہ ایک ایسی محبت کی تلاش میں تھا جو روح کی گہرائیوں تک پہنچ سکے، جو صرف جسمانی تعلقات سے آگے ہو، جو دلوں کی سمجھ اور تکمیل کا وعدہ کرے۔

 

sehra beach ocian
رشید کی زندگی میں محبت کے کئی تجربے آئے، لیکن وہ کبھی بھی اس گہری محبت کو نہ پا سکا جس کی وہ تلاش کر رہا تھا۔ ہر ایک تعلق میں کچھ نہ کچھ کمی رہ جاتی تھی، جیسے کسی جسم کے اندر روح کا فقدان ہو، یا پھر وہ روحانی تعلق جو اس کی خواہش تھی، وہ کبھی بھی حقیقت کا روپ نہیں دھار سکا۔

 

ایک دن رشید ساحل پر چلا گیا، جیسے وہ ہمیشہ کرتا تھا جب زندگی کی الجھنیں اس پر حاوی ہو جاتیں۔ وہاں، وہ ایک نوجوان لڑکی سے ملا، جس کا نام ناہید تھا۔ ناہید کی مسکراہٹ میں کچھ ایسا تھا جو رشید کو فوراً اپنی طرف متوجہ کرتا تھا۔ وہ دونوں باتیں کرتے کرتے ساحل پر چلنے لگے۔ رشید کو محسوس ہوا کہ ناہید کا چہرہ اور باتیں اس کے دل کے قریب ہیں، جیسے وہ اس سے کسی گہرے رشتہ میں جڑ گیا ہو۔

“تمہیں کبھی ایسا لگتا ہے کہ محبت صرف جسمانی نہیں، روحانی بھی ہونی چاہیے؟” رشید نے ناہید سے سوال کیا۔

ناہید نے مسکرا کر کہا، “ہاں، میں بھی یہی سمجھتی ہوں۔ محبت کا اصل جوہر جسم میں نہیں، بلکہ دل اور روح میں ہوتا ہے۔”

رشید نے ناہید کی باتوں میں کچھ ایسا پایا جس نے اس کی زندگی کی پوری فلسفہ کو پلٹ دیا۔ وہ جان گیا کہ محبت صرف جسم کی تسکین نہیں، بلکہ یہ دل کی گہرائیوں میں بس جانے والی ایک کیفیت ہے۔

 

ایک دن، رشید اور ناہید دونوں ساحل پر چہل قدمی کرتے ہوئے ایک جگہ رکے، جہاں ریت نرم تھی اور سمندر کی لہریں آہستہ آہستہ ساحل کو چومتی تھیں۔ رشید نے ناہید سے کہا، “جب ہم ایک دوسرے کے قریب ہوں، تو ایسا لگتا ہے جیسے ہم دونوں ایک ہی جسم اور روح کے حصے ہوں، جیسے کوئی گہری تعلق ہو جو ہم نے اپنی تقدیر کے تحت پایا ہو۔”

ناہید نے رشید کی باتوں کا جواب دینے کے بجائے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا، “یہی ہے وہ محبت جو ہم دونوں کی تقدیر میں لکھی ہوئی ہے، رشید۔”

رشید کو محسوس ہوا کہ وہ وہی محبت پا چکا ہے جس کی وہ ہمیشہ تلاش میں تھا۔ وہ محبت جو صرف جسمانی نہیں، بلکہ روحانی سطح پر بھی مکمل ہو۔ اس نے جانا کہ محبت کی حقیقت صرف جسموں کے ملاپ میں نہیں، بلکہ دلوں اور روحوں کے جڑنے میں ہوتی ہے۔

اس دن کے بعد رشید نے اپنی زندگی کو ایک نئے انداز میں جینا شروع کیا۔ اس نے ناہید کو اپنی زندگی کا حصہ سمجھا اور دونوں نے مل کر ایک ایسی محبت کی بنیاد رکھی جو وقت اور جسم سے آزاد تھی۔ وہ جانتے تھے کہ محبت کا راز نہ صرف جسمانی تعلق میں ہے، بلکہ یہ ایک گہری، روحانی، اور پائیدار رشتہ ہے جو دونوں کے دلوں میں بستا ہے۔

رشید نے یہ سیکھا کہ محبت صرف ایک جسمانی عمل نہیں، بلکہ یہ ایک سچائی ہے جو دلوں اور روحوں کی گہرائیوں میں پنہاں ہے، اور یہی سچی محبت ہے جو انسان کو سکون اور خوشی دیتی ہے۔

 

 


شیئر کریں:
Posted in خواتین کا صفحہTagged
96367