
مالی سال 2021-22 کے بجٹ کے حوالے سے وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت اجلاس
پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ )مالی سال 2021-22 کے بجٹ کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا جس میں نئے مالی سال کی بجٹ تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نئے مالی سال کے بجٹ کے بنیادی خدوخال اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے صوبائی حکومت کی ترجیحات اور بجٹ کے دیگر اہم پہلوزیر بحث آئے۔ صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑااور اکبر ایوب کے علاوہ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز ، سیکرٹری خزانہ عاطف رحمان، سیکرٹر ی منصوبہ بندی و ترقیات عامر ترین اور محکمہ ہائے خزانہ اور منصوبہ بندی کے دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اگلے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز کی فراہمی اور ترقیاتی فنڈز میں خاطر خواہ اضافے کو اپنی حکومت کی ترجیح قرار دیتے ہوئے محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی کے متعلقہ حکام کو بجٹ سازی کے عمل میں اس پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں عوامی فلاح و بہبود کے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور عوام بلا تاخیر ان کے ثمرات سے مستفید ہوں۔ انہوںنے مزید کہاکہ ضرورت کی بنیاد پر نئے ترقیاتی منصوبے بھی بجٹ میں شامل کئے جائیں گے۔ نئے سال کے بجٹ میں مزدوراور محنت کش طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجائے گا۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کا بغیر کسی پروٹوکول تھانہ چمکنی اور تھانہ غربی پشاور کا اچانک دورہ
پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز بغیر کسی پروٹوکول تھانہ چمکنی اور تھانہ غربی پشاور کا اچانک دورہ کیا اور ان تھانوں میں رجسٹر اور روزنامچہ سمیت دیگر ریکارڈ چیک کئے اور ان تھانوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی صورتحال کے علاوہ دیگر معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیر اعلی نے ان تھانوں کے حوالاتیوں سے ملاقات کرکے ان سے پولیس کے عمومی برتاو کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ تھانہ غربی میں صفائی کی ابتر صورتحال اور سی سی ٹی وی کیمروں کی خرابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی نے سی سی پی او پشاور سے صوبائی دارالحکومت کے تمام تھانوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ غربی تھانے کے انچارج کو ایک ہفتے کے اندر تھانے میں صفائی کی مجموعی صورتحال میں واضح بہتری لانے کی ہدایت کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ بصورت دیگر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے ان پولیس اسٹیشنز میں بجلی کی لٹکتی تاروں اور دیگر تنصیبات کی مخدوش صورتحال کے حوالے سے پولیس کے متعلقہ حکام کو تھانوں کے ان معاملات کو درست کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت جاری کی۔ اسی طرح وزیر اعلی نے پولیس سٹیش چمکنی کے باہر کھڑی مال مقدمہ کی گاڑیوں کو فوری طور پر ان گاڑیوں کے لئے مختص وئیر ہاو¿س منتقل کرنے کی ہدایت کی۔ان تھانوں کے دوروں کے موقع پر اپنی گفتگو میں وزیر اعلی نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت کہ وہ ملزموں کے ساتھ برتاو¿ اور عوام کے ساتھ اپنے رویوں میں بہتری لائیں تاکہ پولیس پر عوام کا اعتماد مکمل بحال ہو ، پولیس عوام کے جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، اس سلسلے میں غفلت اور کوتاہی کسی صورت قبول نہیں۔ دریں اثناءوزیر اعلی نے شہر کے مختلف علاقوں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں طبی عملہ کو یرغمال بناکر تشدد کا نشانہ بنانے اور توڑپھوڑ کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس اور ہسپتال انتظامیہ سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیر اعلی نے پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کو واقعے کی انکوائری جلد مکمل کرکے اور واقعے کے ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ہسپتالوں میں اس طرح کے واقعات کو غیر قانونی اور ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا ہے کسی کو بھی ہسپتالوں کے پر امن ماحول کو خراب کرنے اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی اس مشکل صورتحال میں فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی اہلکار قوم کے ہیرو ہیں، ان کا احترام اور تحفظ سب سے مقدم ہے، حکومت ان کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنائے گی اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔