لواری ٹنل کے دیر سائیڈ پر روڈ برفباری کے باعث 36گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد منگل کے روز ٹریفک کےلئے کھول دیا گیا
لواری ٹنل کے دیر سائیڈ پر روڈ برفباری کے باعث 36گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد منگل کے روز ٹریفک کےلئے کھول دیا گیا
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) لواری ٹنل کے دیر سائیڈ پر روڈ برفباری کے باعث 36گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد منگل کے روز صبح دس بجے دوبارہ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان نے میڈیا کو بتایاکہ پیر کے روز لویر چترال کی ضلعی انتظامیہ نے مشینری لگاکر مینہ خوڑ کے مقام سے ٹنل تک سڑک کی صفائی کرائی جس کے بعد موٹر گاڑیوں کی آمدورفت بحال کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیر کے دن انہوں نے ہنگامی صورت حال کے تحت مینہ خوڑ سے سینکڑوں مسافر وں کو بحفاظت ٹنل تک پہنچانے کے بعد گاڑیوں میں بیٹھا کر چترال پہنچانے کا اہتمام کیا۔ا نہوں نے چترا ل کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ موسم کے سازگار ہونے تک انتہائی ضرورت کے بغیر سفر نہ کریں اور لواری روڈ پر سنو چین کاضرور استعمال کرے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ ہر دم مسافروں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لئے کوشان ہے۔
دریں اثنا حالیہ برفباری کے بعد اپر اور لویر چترال کے اضلاع میں مختلف سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے کے نتیجے میں موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کے لئے بند ہوگئے تھے جن میں بعض کو دوبارہ کھول دئیے گئے ہیں جبکہ بعض پر کام جاری ہے۔ بونی روڈ پر واقع استانگول کے مقام پر بند سڑک کو برفانی تودہ ہٹانے کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے جس کے بعد اپر چترال اور لویر چترال کارابطہ بحال ہوگئی۔ گرم چشمہ روڈ کے مختلف مقامات پر بھی پہاڑی تودے ہٹانے کا کام جاری ہے اور کسی بھی وقت ٹریفک بحال ہوجائے گی جس کی نگرانی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عدنان حیدر ملوکی کررہے ہیں۔ دریں اثنا ء ا پر چترال کے ڈپٹی کمشنر محمد عرفان الدین نے اپر چترال کے مختلف ویلی روڈ ز کی صورت حال کا جائزہ لیا اور حالیہ برفباری کے بعد ٹریفک کو چالو رکھنے کے لئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور ٹی ایم ایز کے افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ سڑکوں سے لینڈسلائیڈنگ کاملبہ اور پتھر ہٹانے کے کام کو فوقیت دی جائے تاکہ عوام کو تکالیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔