Chitral Times

Jan 16, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں کسی قسم کا کوئی تعطل یا ڈیڈ لاک نہیں، انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری تک بلایا جا سکتا ہے، نگران وفاقی وزیر اطلاعات

Posted on
شیئر کریں:

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں کسی قسم کا کوئی تعطل یا ڈیڈ لاک نہیں، انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری تک بلایا جا سکتا ہے، نگران وفاقی وزیر اطلاعات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں کوئی تعطل یا ڈیڈلاک نہیں، آئین کے تحت انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری تک بلایا جا سکتا ہے، کسی جماعت کے پاس سادہ اکثریت نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات چل رہے ہیں، آئین پاکستان میں ہر صورتحال سے نکلنے کا راستہ موجود ہے۔منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ لوگ جو مختلف طرح سے لوگوں کی خدمت کرتے ہیں، ان کے لئے آواز بلند کرنی چاہئے، وہ شاعر، موسیقار، فنکار، ڈرامہ نگار جو کروڑ پتی نہیں، ان کی خدمات کا اعتراف ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے کلبز کو بھی چاہئے کہ وہ ایسے افراد کی خدمات کا اعتراف کریں، کسی کو رکنیت دیتے وقت صرف پیسے کو نہ دیکھا جائے، خدمات کو بھی دیکھا جائے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئین کے تحت انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری تک بلایا جا سکتا ہے جس میں ابھی چند دن باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معمول کی کارروائی ہے، اس میں کسی قسم کا تعطل یا ڈیڈلاک نہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ منقسم پارلیمان ہے، کسی سیاسی جماعت کے پاس سادہ اکثریت نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان خاصا جامع اور مفصل ہے، فرض کریں کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان کسی قسم کا اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا تو آئین میں اس کا راستہ موجود ہے۔

سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہیں ہوا تو آئین میں اس کا حل موجود ہے، مرتضیٰ سولنگی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان کسی قسم کا اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا تو آئین میں اس کا حل موجود ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئین کے تحت انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری تک بلایا جا سکتا ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی آخری تاریخ تک کچھ دن باقی ہیں اس میں کسی قسم کا تعطل اور ڈیڈ لاک نہیں، یہ معمول کی کارروائی ہے۔مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کسی جماعت کے پاس سادہ اکثریت نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات چل رہے ہیں، آئین پاکستان خاصا جامع اور مفصل ہے، فرض کریں کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان کسی قسم کا اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا تو آئین میں اس کا حل موجود ہے۔فنکاروں سے انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو مختلف طرح سے لوگوں کی خدمت کرتے ہیں ان کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے، وہ شاعر، موسیقار، فنکار، ڈرامہ نگار جو کروڑ پتی نہیں، ان کی خدمات کا اعتراف ہونا چاہیے، اشرافیہ کے کلبز کو بھی چاہیے کہ وہ ان کی خدمات کا اعتراف کریں، کسی کو رکنیت دیتے وقت صرف پیسے کو نہ دیکھا جائے، خدمات کو بھی دیکھا جائے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
85525