Chitral Times

Nov 8, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی پوزیشن کیا ہوگی؟ حکمراں اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی

شیئر کریں:

قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی پوزیشن کیا ہوگی؟ حکمراں اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ )سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے فیصلے کے بعد پارلیمان میں سیاسی جماعتوں کی پوزیشن کیا ہوگی؟حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی قومی اسمبلی میں کل 108 نشستیں بچیں گی جبکہ پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 68 رہ جائے گی۔جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کی نشستیں 11 سے کم ہو کر 8 رہ جائیں گی۔ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں پر مشتمل حکمران اتحاد کے ارکان کی تعداد 209ء ہے، جسے قومی اسمبلی سادہ اکثریت حاصل ہے۔اس وقت سنی اتحاد کونسل یعنی پی ٹی آئی کے ارکان سمیت اپوزیشن کے مجموعی ارکان کی تعداد 97 ہے، مخصوص نشستیں ملنے کے بعد یہ تعداد 120 ہوجائے گی۔سپریم کورٹ نے آج پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا۔

 

حکمراں اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے فیصلے سے حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگیا اور پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں سنگل لارجسٹ پارٹی بننے کے امکانات روشن ہوگئے۔ قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ممبران کی تعداد 84 جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 8 آزاد اراکین بھی قومی اسمبلی میں موجود ہیں جس سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین کی مجموعی تعداد 92 ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خواتین کی 20 جبکہ 4 اقلیتی نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی جس سے پی ٹی آئی اراکین کی تعداد قومی اسمبلی میں 116 تک پہنچنے کا امکان ہے۔ مسلم لیگ ن مجموعی طور پر 108 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 68 نشستوں کی ساتھ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی جماعت کے طور پر موجود ہے۔ ایم کیو ایم 21، جے یو آئی ف 8، مسلم لیگ ق 5، استحکام پارٹی 4 جبکہ مسلم لیگ ضیاء ، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور ایم ڈبلیو ایم کے ایک ایک رکن قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کا براہ راست اثر مرکز کے ساتھ صوبے پر بھی پڑے گا جہاں پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 جبکہ 3 غیر مسلم کی نشستیں ملیں گی۔ سندھ اسمبلی میں 2 خواتین اور ایک غیر مسلم جبکہ کے پی اسمبلی کی 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں ملیں گی۔دوسری جانب سپریم کورٹ فیصلے نے حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے محروم کر دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومتی اتحاد ی جماعتوں کے اراکین کی مجموعی تعداد 208 جبکہ اپوزیشن میں موجود جماعتوں کے اراکین کی تعداد 128 ہوجائے گی۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
90845