Chitral Times

Dec 11, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قاری فیض اللہ چترالی: دین، خدمت اور سماجی فلاح کی عظیم شخصیت’- حافظ فضل اکبر سعدی

Posted on
شیئر کریں:

قاری فیض اللہ چترالی: دین، خدمت اور سماجی فلاح کی عظیم شخصیت’- حافظ فضل اکبر سعدی

 

قاری فیض اللہ چترالی پاکستان کے ضلع چترال کی ایک معروف علمی، سماجی اور دینی شخصیت ہیں۔ آپ 1960ء میں چترال کے علاقے وریجون موڑکہو میں محمد یوسف صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ قاری صاحب نے اپنے علمی سفر کا آغاز جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی سے کیا، جہاں سے آپ نے دینی علوم حاصل کیے۔ یہ ادارہ پاکستان کے ممتاز دینی تعلیمی اداروں میں شامل ہے اور یہاں تعلیم حاصل کرنے سے آپ نے اپنے علم میں بھرپور اضافہ کیا۔

 

 

قاری صاحب نے اپنی زندگی کو نہ صرف دینی تعلیم کے فروغ بلکہ سماجی خدمت کے لیے بھی وقف کر رکھا ہے۔ آپ نے چترال اور اس کے گرد و نواح میں پانچ ہزار سے زائد مساجد تعمیر کیں، جن میں سینکڑوں مکاتب بھی شامل ہیں۔ ان مساجد اور مکاتب کا مقصد صرف عبادت کا احیاء نہیں بلکہ بچوں اور نوجوانوں کو قرآن و سنت کی تعلیم دینا بھی تھا۔ آپ کی دینی خدمات کا اثر چترال کے ہر حصے میں محسوس کیا جاتا ہے، جہاں ہر عمر کے افراد دین کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

 

 

قاری صاحب نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں چترالی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر ان کی مدد کی۔ قدرتی آفات ہوں، یا دیگر سماجی مسائل، آپ نے چترال کے عوام کی رہنمائی کی اور ان کی مشکلات میں ان کا ساتھ دیا۔ قاری صاحب نہ صرف روحانی رہنمائی فراہم کرتے ہیں بلکہ غریبوں اور ضرورت مندوں کی کفالت میں بھی پیش پیش ہیں۔ آپ نے اپنے ذاتی وسائل سے بے شمار غریب خاندانوں کی مدد کی اور ان کے لیے معاشی سہولتیں فراہم کیں۔

 

 

قاری صاحب کی دینی خدمات کا دائرہ صرف پاکستان تک محدود نہیں رہا، بلکہ آپ نے بیرون ملک بھی اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے اہم کام کیے۔ کراچی میں آپ نے “مدرسہ امام محمد” کے نام سے ایک عظیم تعلیمی ادارہ قائم کیا، جہاں دینی اور دنیاوی تعلیم کا حسین امتزاج پیش کیا جاتا ہے۔ اس ادارے سے ہزاروں طلباء مستفید ہو چکے ہیں اور یہ ادارہ دین کے ساتھ ساتھ معاشرتی اصلاحات میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

 

 

قاری صاحب کی زندگی نہ صرف ایک عالم دین کی مثال ہے بلکہ ایک سماجی کارکن اور رہنما کی بھی ہے۔ ان کے بیٹے مفتی ولی اللہ، مولانا انعام اللہ، مولانا عرفان اللہ، فرحان اللہ، صبغت اللہ، اور محمد فیاض بھی اپنے والد کی طرح دین کی خدمت اور غریبوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ یہ صاحبزادگان اپنے والد کی تعلیمات اور ان کی سماجی خدمات کا ورثہ لے کر آئندہ نسلوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

 

 

اللہ تعالیٰ قاری صاحب کی خدمات کو قبول فرمائے، ان کے علم و عمل میں مزید برکت دے، اور ان کے ذریعے ہونے والی خدمات کو امت مسلمہ کے لیے نفع بخش بنائے۔ آمین۔

 

تحریر
حافظ فضل اکبر سعدی بن حاجی میر اکبر ژوپو یارخون
صدر جمعیت طلباء اسلام چترال حلقہ کراچی

 

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
95864