Chitral Times

Mar 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کا یوٹیلیٹی اسٹورز سے برطرفیوں پر وفاقی وزیر کو نوٹس

Posted on
شیئر کریں:

قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کا یوٹیلیٹی اسٹورز سے برطرفیوں پر وفاقی وزیر کو نوٹس

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے سفارشات کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز سے ملازمین کی برطرفیوں پر وزیر صنعت و پیداوار اور سیکریٹری سمیت دیگر حکام کو نوٹس جاری کردیے، کم سے کم اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے پر معاملہ قومی اسمبلی کو بھجوا دیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس حفیظ الدین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز سے ڈیلی ویجز ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیے جانے پر وزیر صنعت و پیداوار اور سیکریٹری صنعت سمیت متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔قائمہ کمیٹی نے کہا کہ سفارشات کے باوجود غیر قانونی قدم اٹھایا گیا، قائمہ کمیٹی نے کابینہ کی جانب سے بنائی گئی اصلاحاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

 

کمیٹی نے کہا کہ وزیر صنعت و پیداوار نے ایسے اقدام نہ کرنے کی پارلیمنٹ کو یقین دہانی کروائی تھی۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت صنعت وپیداوار کو یوٹیلیٹی اسٹورز سے مزید ملازمین کو نہ نکالنے کی سفارش کرتے ہوئے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز سے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کرلی۔ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹورز کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سینیٹ اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حوالے سے سوال پر پالیسی بیان میں بتایا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز بند نہیں کریں گے، نجکاری ہوگی جس کے لیے اصلاحاتی عمل اپنایا جارہا ہے۔قائمہ کمیٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کم سے کم اجرت کی ادائیگی نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا، جس پر قائمہ کمیٹی کا حکومت کی طے کردہ کم سے کم اجرت پر عمل درآمد نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔کمیٹی ارکان نے کہا کہ ملک میں ٹھیکداری نظام قائم ہے جس کا جو دل کرتا ہے کر رہا ہے، ایکسپورٹس پروسیسنگ زون سمیت کسی ادارے میں طے کردہ اجرت میسر نہیں، پارلیمنٹ ہر ادارے میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد کرائے۔قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے کم سے کم اجرت کا معاملہ قومی اسمبلی کو ریفرکر دیا۔

 

 

 

آئی پی پیز سے اضافی فیول کی مد میں 35 ارب روپے وصول کر لیے، معاون خصوصی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کو آگاہ کیا ہے کہ آئی پی پیز سے اضافی فیول کی مد میں 35 ارب وصول کر لیے، 6 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرچکے ہیں، گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں سے فکس ریٹ پر قرض لینے پر کام کر رہے ہیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی محمد علی نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔محمد علی نے بتایا کہ گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں سے فکس ریٹ پر قرض پر کام کر رہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے پر لائے ہیں، اضافی فیول کی مد میں 35 ارب وصول کر لیے۔انہوں نے بتایا کہ 6 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرچکے ہیں، سرکاری تھرمل پلانٹس کے علاوہ ونڈ اور سولر پاور پلانٹس سے بھی بات چیت جاری ہے۔محمد علی نے بتایا کہ ہم نیجو پاور پلانٹ بند کرائے ان کو سالانہ 70 سے 80 ارب دے رہے تھے، حبکو کو سالانہ 30 ارب روپے ادا کیے جارہے تھے، انہوں نے آئی پی پیز پر دباؤ ڈال کر معاہدے ختم کرانے کا تاثر مسترد کردیا۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ ماہ مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی تھی۔ نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت جبکہ فی یونٹ بجلی 10 سے 11 روپے سستی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
99534