Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش ناکام بنا دی

Posted on
شیئر کریں:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ درجنوں ایجنٹس کے لائسنس معطل کر دیئے گئے؛ تین افراد گرفتار اور ایک اپریزنگ افسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) پاکستان کسٹمز نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا۔ یہ سسٹم معیاری اور تیز اسسمنٹ کے لئے حال ہی میں متعارف کرایا گیا تھا۔ چونکہ ایسی کوشش کی توقع تھی اس لئے ایف بی آر نے کراچی کسٹمز کی ٹیم کو مسلسل کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جو لو گ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے میں ملوث پائے گئے اْن کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔کراچی کسٹمز نے اس غیر قانونی سرگرمی میں شامل 45 ایجنٹس کے کسٹمز لائسنس معطل کر د یئے ہیں اور ان کے خلاف کسٹمز ایجنٹس رولز کے تحت شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ہیر پھیر کی اس کوشش میں ملی بھگت کے مرتکب ایک اپریزنگ افسر کو ایف بی آر نے گزشتہ روز معطل کرکے اس کے خلاف افیشینسی اور ڈسپلن رولز کے تحت باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہے۔

 

فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے میں ملوث ایجنٹس، اپریزنگ افسر اور دیگر پرائیویٹ افراد کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے، اور اب تک تین افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں تاکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کسٹمز کلیئرنس کا کام موثر طریقے سے کر رہا ہے جس کی وجہ سے کسٹمز کلیئرنس میں کسی قسم کی کوئی تاخیر نہیں ہو رہی ہے۔ اس سسٹم کو کسٹمز کلیئرنس کے میدان میں اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے ایک انقلابی قدم قرار دیا جا رہا ہے، اور وزیر اعظم پاکستان نے تقریباً دو ہفتے قبل اس سسٹم کا افتتاح کیا تھا۔

ایف پی سی سی آئی کا جنوری میں ریکارڈ ٹیکس جمع ہونے کا خیرمقدم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ایف پی سی سی آئی نے جنوری میں ریکارڈ محصولات جمع ہونے کا خیرمقدم کیا ہے۔صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ معاشی چیلنجز کے باوجود جنوری میں 872 ارب روپے کی ریکارڈ ٹیکس کلیکشن خوش آئند ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی ٹیکس ادا کرنے کے لیے تیار ہے، تاہم ایف بی آر کی کارکردگی کو مزید بہتر بنا کر محصولات کے اہداف باآسانی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور محصولات میں مزید اضافہ ممکن ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ غیر منصفانہ اور کاروبار مخالف ٹیکس نظام محصولات کے اہداف کے حصول میں رکاوٹ ہے، جبکہ منصفانہ ٹیکس نظام صرف وفاقی سطح پر 34 ٹریلین روپے تک کے محصولات حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر سادہ، کم شرح اور وسیع البنیاد ٹیکسز کے نفاذ پر زور دیا اور کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کے بغیر پاکستان کی خود کفالت کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکم ٹیکس فارم کو آسان بنایا جائے، کسٹمز میں فیس لیس سسٹم متعارف کرایا جائے، اور محصولات سے متعلق مقدمات جلد نمٹانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98684