Chitral Times

Mar 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

غیر قانونی مقیم افراد کو پاکستان چھوڑنے کا حکم، انتظامات مکمل

شیئر کریں:

غیر قانونی مقیم افراد کو پاکستان چھوڑنے کا حکم، انتظامات مکمل

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) ملک میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا گیا، وفاقی وزارت داخلہ نے غیر قانونی مقیم افراد اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن دے دی گئی، حکومت کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گیحکومتِ پاکستان کا یہ بھی کہنا تھا کہ واپس جانے والوں کے لیے خواراک اور صحت کی سہولیات کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، غیر ملکیوں کو پاکستان میں رہنے کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔

 

وفاقی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آرپی) یکم نومبر 2023 سے نافذ ہے اور اب تمام غیر قانونی غیر ملکی اور اے سی سی ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ نے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی بھی یکم اپریل 2025 سے ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے۔

 

 

موجودہ حکومت متاثرین بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم کی بحالی اور علاقے کی ترقی کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کی ہے، انجینئر امیر مقام

گلگت بلتستان، چلاس (سی ایم لنکس)  وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام کی قیادت میں خصوصی کمیٹی نے چلاس، گلگت بلتستان کا دورہ کیاوفد میں وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو، چیئرمین واپڈا جنرل (ر) سجاد غنی، وفاقی سیکرٹری ظفر حسن، جبکہ گلگت بلتستان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان، چیف سیکرٹری ابرار احمد، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام شامل تھیدورے کے دوران وفد نے متاثرین بھاشا ڈیم کے جرگے سے ملاقات کی۔

 

اس موقع پر وفاقی وزیر امیر مقام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت متاثرین بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم کی بحالی اور علاقے کی ترقی کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہیں انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ چولہا پیکیج، آبادکاری پروگرام، صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے چلاس میں دانش اسکول کے قیام کے لیے وزیراعظم سے خصوصی سفارش کا وعدہ بھی کیاواپڈا کی جانب سے متاثرین کے لیے واپڈا کالج میں سیشن ڈبل کرنے اور میڈیکل و انجینئرنگ طلباء  کی فیسوں کے حوالے سے بھی اعلان کیا گیاوفاقی وزیر نے واپڈا حکام کو ہدایت کی کہ CBM کے تحت بننے والے 23 اسکولز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ زمین کے معاوضے کی ادائیگی بھی یقینی بنائی جائیجرگے میں متاثرین نے اپنے مسائل پیش کیے، جن کے حل کے لیے تکنیکی کمیٹی کو فوری ہدایات جاری کی گئیں کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور کمشنر دیامر ان مسائل پر سفارشات مرتب کر کے مرکزی حکومت کو بھجوائیں وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو، چیئرمین واپڈا جنرل (ر) سجاد غنی، اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے بھی جرگے سے خطاب کیا

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
99950