Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

غازی بروتھہ ہائیڈرو پاور دنیا کی سب سے طویل کنکریٹ پاور چینل سے بجلی پیدا کرنے والا منصوبہ

شیئر کریں:

غازی بروتھہ ہائیڈرو پاور دنیا کی سب سے طویل کنکریٹ پاور چینل سے بجلی پیدا کرنے والا منصوبہ
محکم الدین ایونی

 

chitraltimes ghazi Barotha power 3

 

بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہو ، بلوں میں اضافے کا مسئلہ ہو ، اورصارفین واپڈا کے خلاف رد عمل کا اظہار نہ کریں ،یہ ہو ہی نہیں سکتا ۔ پاکستان میں اگر کسی ادارے کے خلاف سب سے زیادہ عوام کو شکایات ہیں ۔ اس میں واپڈا سر فہرست ہے ۔ اور یہ بے جا بھی نہیں ہے ۔ کیونکہ قیام پاکستان سے اب تک عوام واپڈا کو بجلی کا کرتا دھرتا مانتے ہیں ، اور بعض لوگ اسے سفید ہاتھی سے تشبیہ دیتے ہیں ، کہ یہ کسی کی بات بالکل نہیں سنتا، اوروہی کرتا ہے، جو وہ کرنا چاہتا ہے ،

 

جدید دور میں انسانی زندگی سو فیصد بجلی پر انحصار کرتی ہے ۔ اس لئے بجلی کی عدم دستیابی اور لوڈ شیڈنگ سے سارا نظام زندگی بری طرح متاثر ہوتا ہے ، پینے کے پانی سے لے کر کاروبار اور رابطہ کاری تک سب بجلی کی عدم دستیابی کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں ، اس کے باوجود بلوں کا اتنا بوجھ صارفین پر پڑتا ہے ۔ کہ کم وسائل والے لوگ تو بجلی کے بل ادا کرنے کیلئے اپنے کھانے تک کو محدود کر دیا ہے ۔ پھر بھی آدائیگیاں کرنے سے قاصر ہیں ، صارفین بجلی کی مسلسل عدم دستیابی کا رونا روتے ہیں ، اور سارا ملبہ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی( واپڈا) پر ڈال دیتے ہیں ۔ اس کی بنیادی وجہ آج بھی عوامی نالج میں کمی اور عدم آگہی ہے ، جس سے عام پبلک آگاہ نہیں ہے ۔

 

عوام کی اس ناسمجھی پر خود واپڈا حکام کو شدید رنج ہے ۔ کہ لوگ واپڈا کو بجلی بحالی اور بندش کا ذمہ دار کیوں ٹھہراتے ہیں ۔ جس کا ان سے تعلق ہی نہیں ہے ۔ اور ان کا کہنا ہے ، کہ وہ دن رات ایک کرکے ہائیڈرو پاور سے سستی ترین بجلی پیدا کرتے ہیں ۔ جس پر صارفین کو ان کا شکر گزار ہونا چاہئے ، لیکن بجائے ایسا کرنے کے وہ بجلی لوڈ شیڈنگ اور بلوں میں اضافے کا نزلہ بھی واپڈا پر ہی گراتے ہیں ۔ جن کا ان دونوں عوامی مسائل سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے ، ان کا کام ڈیموں کی کنسٹرکشن اور بجلی پیدا کرنا ہے ۔ بجلی کی تقسیم کار دسٹریبیوشن والوں کا کام ہے اور بجلی کی قیمت کا تعین کرنا نیپرا کے ہاتھ میں ہے ۔

پاکستان میں بجلی کی کمی کی بنیادی وجہ حکومتوں کی ناقص پالیسی ہے ۔ فیلڈ مارشل ایوب خان کے بعد کسی حکمران نے ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہیں دی ، جمہوری حکومتوں نے ڈیموں کا جال بچھانے کی بجائے عارضی طور پر بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے آئی پی پیز کو مملکت پاکستان لوٹنے کا موقع فراہم کیا ، یوں پانی کی بجائے تیل سے چلنے والے جنریٹرز کا استعمال شروع ہوا ۔ مستہزاد یہ کہ تھرمل بجلی گھروں کے کمپنیوں کے ساتھ ایسے عوام دشمن معاہدے کئے گئے ۔ کہ آئی پی پیز کا پیٹ بھرنے کیلئے واپڈا کی سستی بجلی کو بھی اونٹ کے گلے میں بلی کے مصداق بنادی گئی ۔ اور بجلی بلوں کے نام پر عوام سے جینے کے حق تک چھین لیا گیا ۔ نتیجتا واپڈا کی سستی بجلی سے عوام محروم ہو گئے ۔

 

پاکستان کے لوگوں کیلئے تربیلہ ڈیم کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ۔ ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے ۔ کہ تربیلہ ڈیم پاکستان کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ ڈیم اپنی وسیع حجم اور بجلی کی پیداوار کی وجہ سے عالمی سطح پر اہمیت کی حامل ہے ۔ اس ڈیم سے بجلی پیدا کرنے کے بعد خارج ہونے والا پانی کا بڑاحصہ عرصے تک ضائع ہو تارہا ۔ بالاخر 1995 غازی بھروتھہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ،اور 19 اگست 2003 کو سابق صدر پرویز مشرف نے اس کا افتتاح کیا ۔ 2006 میں پراجیکٹ مکمل ہوئی۔

 

chitraltimes ghazi Barotha power channel

 

 

گذشتہ دنوں چترال پریس کلب کے صحافیوں کو صدر پریس کلب چترال ظہیرالدن کی زیر قیادت غازی بھروتھہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی وزٹ کا موقع ملا ۔ چیف انجینئیر سول جی بی ایچ پی جاوید احمد قاضی ، صلاح الدین سپرنٹنڈنگ انجئنیرغازی بروتھہ ہائیڈرو پاور آر اینڈ ایل، عرفان ہاشمی ڈائریکٹر ، جاوید اقبال اسسٹنٹ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے تربیلہ ڈیم گیسٹ ہاؤس میں صحافیوں کا استقبال کیا ۔ اور خوش آمدید کہا ۔ اور غازی بروتھہ پاور پراجیکٹ کے بارے میں بتایا ۔ کہ تر بیلہ سے خارج ہونے والے پانی کیلئے 52 کلومیٹر طویل کنکریٹ کی پاور چینل تعمیر کی گئی ہے ، جس کو دنیا کی طویل ترین کنکریٹ پاور چینل ہونے کا اعزاز حاصل ہے ، یہ پاور چینل 12 کلومیٹر خیبر پختون خواہ سے ہو کرگزرنے کے بعد پنجاب میں داخل ہوتا ہے ۔ اور مجموعی طور پر باون کلومیٹر کے فاصلے پر بجلی گھر تعمیر کیا گیا ہے ۔ جس سے 1450 میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے ۔ اور روزانہ کی بنیاد پر 8کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی ہے ۔
پاور چینل کے اوپر 32روڈ پلیں اور 12 پیدل پل تعمیر کئے گئے ہیں ، اسلام آباد پشاور موٹر وے ، جی ٹی روڈ ، پشاور راولپنڈی مین ریلوے لائن بھی اس پاور چینل کو کراس کرتی ہیں ۔

 

پاورچینل کے پانی کو سٹور کرنے کیلئے 25.5 ملین کیوبک میٹر ( 20670) ایکر فٹ کے دو تالاب بنائے گئے ہیں ، جو بجلی کی پیداوار کیلئے درکار مطلوبہ پانی کو ذخیرہ کرنے کا کام انجام دیتے ہیں ، جسے پانچ پیداواری یونٹ میں تقسیم کیا گیا ہے ۔اور ہر یونٹ 290 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے ۔
اس منصوبے سے 110 گھرانے متاثر ہوئے ہیں ۔ جن کیلئے تین ماڈل ویلج بنائے گئے ہیں ۔ متاثرین کی اکثریت کو معاوضے ادا کئے گئے ہیں ۔ کچھ خاندان ملک سے باہر رہائش پذیر ہیں ۔ اور ان کے لینڈ کمپنسیشن ان کی واپسی پر ادا کئے جائیں گے ۔ اس سلسلے میں انتظامیہ کا عملہ محکمہ واپڈا کے ساتھ مل کر خدمات انجام دے رہا ہے ۔

 

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 22

 

غازی بروتھہ ہائیڈروپراجیکٹ سے 13000 افراد کو ملازمتیں مل چکی ہیں ۔ اور مجموعی طور پر اس پراجیکٹ پر 89840ملین ڈالر خرچ کئے گئے ہیں ، پراجیکٹ کے انجینئرز ، ماحولیاتی منصوبہ سازوں ،سوشل سائنٹسٹ اور سول سوسائٹی تنظیمات کا نہ صرف ابتداء سے تکمیل تک باہمی قریبی تعلق رہا ہے ۔ بلکہ اب بھی یہ رشتہ مضبوط شکل میں برقرار ہے ۔

 

تفصیلی بریفنگ کے بعد پراجیکٹ کا فزیکل وزٹ کرایا گیا ۔ جو کہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔ 52 کلو میٹر کنکریٹ پاور چینل کو جس خوبصورتی اور صفائی سے تعمیر کیا گیا ہے ۔ اسے دیکھ کر بندہ بے ساختہ تعریف کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے ۔ پاور چینل کے دونوں کناروں پر سڑکیں بنائی گئ ہیں اور چینل کو سیلاب کی صورت میں نقصانات سے بچانے کیلئے کراس ڈرین بنائے گئے ہیں ۔ جہاں اضافی پانی اطراف کی زمینوں میں منتقل ہوتا ہے ۔ ان پلوں، ڈرین اور سڑک کے ہر دو طرف سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں ۔ اور متعلقہ ادارے کے اہلکاروں کے علاؤہ کسی کو بھی چینل کی سڑک استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ چینل اور اس کے پانی کو اسٹور کرنے کیلئے جو ڈیم نما تالاب بنائے گئے ہیں ۔ وہ ہجرتی پرندوں خاص کر مرغابیوں کیلئے پناہ گاہوں کی صورت اختیار کر گئے ہیں ۔ ان کے اوپر مرغابیوں کو جھنڈ کی شکل میں اڑتے اور پانی میں نہایت سکون و اطمینان سے تیرتے اور مستیاں کرتے دیکھا جاسکتا ہے ۔ یہ تالاب مرغابیوں اور دیگر آبی پرندوں کی افزائش کا کام بھی کرتے ہیں ۔

 

پن اسٹاک بجلی گھر کا وہ اہم مقام ہے ۔ جہاں پانی مخصوص پائپوں کے ذریعے بجلی گھر میں داخل ہوتا ہے ۔ اور بجلی پیدا ہوتی ہے ۔ اس مقام پر آپریشنل انجینئر محمد ثوبان مسعود نے ہمارا استقبال کیا ۔ اور یہاں سے دیگرمیزبان آفیسرز نے ہم سے اجازت لی ۔ اب ہم آپریشنل انجینئر کی تحویل میں تھے ۔ جو کہ غیر معمولی ہنس مکھ اور خوش باش شخصیت کے مالک ہیں ۔ ہمیں پاور ہاؤس میں داخل ہوتے ہی سیفٹی کیپ پہنائے گئے اور لفٹ کے ذریعے پانچ منزل نیچے لے جایا گیا ۔ جہاں ایک بڑی دنیا آباد تھی ۔اور اس مقام کا وزٹ کرایا گیا ۔ جہاں ٹربائن سے بجلی پیدا ہوتی ہے ۔ اور اندھیروں کو روشنی ملتی ہے ۔ اس مقام پر انسانی کاریگری اور عقل کو داد دینی پڑتی ہے ۔ کہ کس طرح سینکڑوں ٹن وزنی مشینریوں کو نہایت نفاست سے جوڑا گیا ہے ۔ آپریشنل انجینئر نے پاور ہاؤس کے فنکشن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ، صحافیوں کی طرف سے کئے گئے سوالات کے جوابات دیے ۔ جس کے بعد صحافیوں نے ان سے اجازت لی ۔ اور اسلام آ باد کی طرف واپس روانہ ہو گئے ۔

 

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 8

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 1

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 2

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 3

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 4

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 5

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 6

 

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 9

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 10

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 11

 

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 13

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 14

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 15

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 16

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 17

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 18

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 19

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 20

chitraltimes chitral press club delegation visit Ghazi Baroha power station and Tarbila 21

 

chitraltimes ghazi Barotha power 1

 

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
98791