عوامی شکایات کا بروقت اور تسلی بخش ازالہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے اس میں کوئی کوتاہی یا تاخیر کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ
عوامی شکایات کا بروقت اور تسلی بخش ازالہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے اس میں کوئی کوتاہی یا تاخیر کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے شکایات پورٹل (اختیار عوام کا )پر اب تک 6242 شکایات درج ہو چکی ہیں جن میں سے 2559 عوامی شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے جبکہ 3683 شکایات کے ازالے پر کا م جاری ہے ۔ اب تک 1200 شہریوں کو پورٹل کے ذریعے مکمل ریلیف جبکہ 757 شہریوں کو جزوی ریلیف فراہم کیا جا چکا ہے ۔ اختیارعوام کا شکایت پورٹل پر اب تک 13679 شہری رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جبکہ تقریباً300 خواتین بھی اس پورٹل کا باقاعدگی سے استعمال کر رہی ہیں۔
یہ بات پیر کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں بتائی گئی ۔ اجلاس میں شکایت پورٹل( اختیار عوام کا ) پر شکایات کے ازالے کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ متعلقہ حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ کو شکایات کے ازالے پر اب تک کی پیشرفت بارے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پورٹل پر ضلع پشاور سے سب سے زیادہ شکایات درج ہوئی ہیں جن کی تعداد 1458 ہے، ضلع مردان سے 405، بنوں سے 363 ، ڈیرہ اسماعیل خان سے 355 جبکہ ایبٹ آباد سے 344 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اسی طرح ضلع مانسہرہ سے 277 ، چارسدہ سے 237 ، ہری پور سے 235، صوابی سے 223 جبکہ لوئر دیر سے 195 شکایات اختیار عوام کا پورٹل پر موصول ہوئی ہیں۔
اجلاس کو مزید بتایاگیا کہ پورٹل پر میونسپل سروسز سے متعلق 1966 شکایات ، شعبہ تعلیم سے متعلق 1040 ، وزیراعلیٰ کے 99 نکاتی عوامی ایجنڈے پر عملدرآمد سے متعلق 876 جبکہ امن و امان سے متعلق 539 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ مزید بتایاگیا کہ اختیار عوام کا پورٹل کے تحت عوامی شکایات کے ازالے کے لئے تین سے سات دن کا وقت مقرر ہے ۔ وزیراعلیٰ کو گزشتہ حکومت کے خپل وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل کے تحت عوامی شکایات کے ازالے پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایاگیا کہ رواں سال اب تک خپل وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل پر 1165 شکایات موصول ہوئی ہےں جن میں سے 1047 کا ازالہ کیا گیا ہے جبکہ باقی 118 کے ازالے پر کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کےلئے خپل وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل کے تحت شکایات کو بھی اختیار عوام کا پورٹل پر منتقل کیا جائے اور کہا کہ عوامی شکایات چاہے جس دور میں بھی موصول ہوئی ہو، ان کا ہر صورت ازالہ ہونا چاہئیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شکایات کاازالہ حکومت کی ذمہ داری ہے اس میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہئیے۔ وزیراعلیٰ نے بعض شکایات کے ازالے کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور عوامی شکایات کے ازالے میں کوتاہی پر متعلقہ حکام کی سخت سرزنش کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان شکایات کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی سطح پر دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ عوامی شکایات کا ازالہ شکایت کنندہ گان کےلئے مکمل طور پر تسلی بخش اور قابل اطمینان ہونا چاہیئے۔
وزیراعلیٰ نے تنبیہہ کی کہ شکایت کنندہ گان کو ٹرخانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ عوامی شکایات کا بروقت اور تسلی بخش ازالہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے اس میں کوئی کوتاہی یا تاخیر کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی شکایات کے ازالے میں کوتاہی یا تاخیر کرنے والے حکام اب سزا کےلئے تیار ہوجائےں ، اصلاح کےلئے بہت وقت دیا جس نے اپنی اصلاح نہیں کی و ہ سزا کا مستحق ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی شکایات پورٹل کو مزید فعال اور موثر بنایا جائے گا ، عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس پورٹل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرےں ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کے ازالے کے عمل کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں ، شہریوں کی جائزہ شکایات کا ازالہ ہر صورت کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ پورٹل پر بیرون ملک مقیم شہریوں کی شکایات کے اندراج اور ان کے ازالے کا خصوصی اہتمام کیا جائے اور محکمہ اطلاعات کے ذریعے اختیار عوام کا پورٹل بارے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہی دینے کے لئے خصوصی مہم چلائی جائے۔