
عمران ریاض کو تلاش کرکے بازیاب کرائیں، چیف جسٹس
عمران ریاض کو تلاش کرکے بازیاب کرائیں، چیف جسٹس
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپوٹ)چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ صحافی عمران ریاض کو تلاش کرکے بازیاب کرائیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ عمران ریاض لاپتہ ہیں انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وہ ا?پ کی تحویل میں نہیں ہیں؟اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض ہماری تحویل میں نہیں ہے جب کہ وفاقی حکومت ان کی بازیابی کے لیے مکمل تعاون کر رہی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے خط ملا جس میں الزام تھا کہ میں عمران ریاض کی خاطر کچھ نہیں کر رہا، اس طرح کی حرکات سے معاشرے میں خوف و ہراس پھیلتا ہے۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں سے متعلق سب سے پہلی ذمے داری ریاست کی ہے، حکومتی تعاون سے عوامی اعتماد بڑھتا ہے، دوسری صورت میں خدشات بڑھتے ہیں، ہر ایک کا خیال رکھیں اور حکومت عوام کے خدشات دور کرنے کیلیے تعاون کرے۔
فوجی عدالتوں کی کارروائی پر عالمی عدالت انصاف کی رپورٹ موجود ہے، لطیف کھوسہ
اسلام آباد(سی ایم لنکس)لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی کارروائی پر عالمی عدالت انصاف کی رپورٹ موجود ہے۔اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ ابھی فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع نہیں ہوا ابھی معاملہ ابتدائی تفتیش میں ہے۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ 3 سال میں 646 افراد کے خلاف مقدمات چلے جن میں سے 645 کو سزائیں ہوئی تھیں، سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل عوام کے لیے بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے یہ استدعا کی گئی ان سویلین کو حبس بے جا میں رکھا جا رہا ہے، فوج سے کوئی لینا دینا نہیں، سویلین کی بات ہوگی تو ہم بات کریں گے۔