
عام تعطیل میں 31مئی تک توسیع، پیرسے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دیدی گئی۔۔اجمل وزیر
پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے عام تعطیل میں 31 مئی تک کی توسیع کی ہے، تمام ضروری سرکاری دفاتر کے علاوہ دیگر دفاتر 31 مئی تک بند رہینگے۔ پیٹرول اور سی این جی پمپس چوبیس گھنٹے کھلے رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ پیر سے تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اجمل وزیر نے کہا کہ تمام فیصلے وفاقی حکومت سے مشاورت کے بعد وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں ٹاسک فورس کے اجلاس میں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بیوٹی سیلون اور حجام کی دکانوں کو ایس او پیز کے ساتھ ہفتے میں تین دن یعنی جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو 4 بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حجام اور سیلون شاپس میں صرف ضروری سروس فراہم کرنے کی اجازت ہوگی یعنی ہئیر کٹنگ کرنا اسکے علاوہ شیو بنانے، اور دیگر غیر ضروری سروس سے اجتناب کیا جائیگا۔ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائیگا اور سروس فراہم کرنے والا اور سروس لینے والا دونوں صابن سے ہاتھ دھونا اور فیس ماسک کا استعمال یقینی بنائیں گے جبکہ سیلون اور حجام کی دکانوں پر صابن اور سینٹائزر کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی۔اجمل وزیر نے مزید کہا کہ حجام اور سیلون شاپس پر ہجوم بنانے سے گریز کیا جائیگا۔سماجی دوری کا خاص خیال رکھا جائیگا اور شاپس کے ویٹنگ روم میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔سروس فراہم کرنے کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء سینٹائزر سے صاف کرنا اور شاپس کے دروازے اور کھڑکیاں کھلے رکھنے ہونگے اسکے علاوہ سروس فراہم کرنے والی کرسی سمیت شاپس کے تمام فرنیچر کو ڈس انفیکٹ کرنا لازمی ہوگا اور تولیہ کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی کے بارے میں اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ پیر سے ٹرانسپورٹ بحال کی جائے گی اور تمام اضلاع کے کمشنرز،ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر ایس او پیز تشکیل دیں گے جبکہ ضلعی انتظامیہ، ٹرانسپورٹ اتھارٹیز اور ٹرانسپورٹرز ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمشنرز حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ڈویڑن کے اندر انفرادی روٹ کھولنے کا فیصلہ کریں گے اور ایک ضلع کے اندرون یا ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے روٹ کا فیصلہ بھی کمشنرز کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے روٹ جو مختلف ڈویڑنوں کی حدود میں ہوں، انکے کھولنے کا فیصلہ صوبائی سطح پر ہوگا۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ سے پابندی ہٹانے کے بعد تیل کی نئی قیمتوں کے مطابق ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نیا کرایہ وصول کیا جائے گا۔ اجمل وزیر نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے کہا کہ نرمی کا مقصد عوام کی مشکلات کو کم کرنا اور معیشت کا پہیہ چلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بیک وقت دو محاذوں پر لڑ رہے ہیں ایک کورونا کے خلاف اور دوسرا غربت و افلاس. اجمل وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت اج مکمل لاک ڈاون کی بات کرتے ہیں کاش وہ اپنے دور حکومتوں میں معیشت کو اتنا مضبوط بناتیکہ آج ملک مکمل لاک ڈاون کا متحمل ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف ٹھنڈے ڈرائنگ روم میں لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ کر عوام کو مخاطب کرتے ہیں، جبکہ دوسری جانب وزیر اعلی محمود خان کی قیادت میں پوری حکومتی مشینری وزیراعظم عمران خان کے وڑن کے مطابق فرنٹ لائن پر ہے اور اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر عوام کے تحفظ کو یقینی بنا رہی ہے۔ علاوہ ازیں اجمل وزیر نے کہا کہ جہاں پر ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی اس کاروبار یا دکان کو سیل کریں گے۔ انہوں ایک بار پھر عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام ماسک کا استعمال کریں اور سماجی دوری کو یقینی بنائیں۔ صوبے میں کورونا کی تازہ صورتحال بتاتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ صوبے میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 255 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 5678 ہوگئی ہے۔جبکہ گذشتہ 24گھنٹوں میں 07 اموات بھی ریکارڈ ہوئیں جس سے اموات کی کل تعداد 291 ہوگئی ہے۔اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایک دن میں 108کورونا مریض صحت یاب ہو گئے ہیں جس سے صحتیاب مریضوں کی مجموعی تعداد 1613 ہو گئی ہے۔