Chitral Times

Dec 11, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

طوفان کے بیچ سفرِ شجاعت ۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی

Posted on
شیئر کریں:

طوفان کے بیچ سفرِ شجاعت ۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی

 

یہ کہانی ایک لڑکی کے سمندری سفر کی ہے جو ایک طوفانی رات میں خوفناک حالات کا سامنا کرتی ہے۔ کشتی الٹنے کے بعد وہ سمندر میں تنہا رہ جاتی ہے اور خطرناک شارک اور طوفانی لہروں کے درمیان اپنی ہمت اور حوصلے سے زندگی کی جنگ لڑتی ہے۔ کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد، وہ بچاؤ کشتی کی مدد سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔ یہ تجربہ اسے سکھاتا ہے کہ زندگی کے مشکل لمحات بھی ہماری شخصیت کو مضبوط بناتے ہیں۔

رات کے گہرے سناٹے میں، جب سمندر کی لہریں اپنے عروج پر تھیں، وہ خود کو اس کے رحم و کرم پر محسوس کر رہی تھی۔ آسمان پر بجلی کی چمک، گہرے بادلوں کی گرج، اور پانی کی لہروں کی دہاڑ ایک خوفناک منظر تخلیق کر رہے تھے۔ مگر وہ لڑکی، جس کے دل میں نہ ختم ہونے والا تجسس تھا، اس طوفانی رات کو اپنی زندگی کے سب سے بڑے ایڈونچر کے طور پر دیکھ رہی تھی۔

 

nandini girl in river under water ocian

یہ سب اس وقت شروع ہوا جب وہ ایک کشتی پر اپنے دوستوں کے ساتھ سمندر کے وسط میں ایک معمولی سفر پر نکلی تھی۔ سب کچھ پرسکون تھا، ہوا نرم تھی، اور لہریں ہموار تھیں۔ لیکن وقت کا پہیہ اچانک بدل گیا۔ دور سے آتے بادلوں نے پورے آسمان کو ڈھانپ لیا، اور ان کے بیچ چھپی بجلی نے پانی کو اپنی روشنی سے روشن کر دیا۔

کشتی، جو کبھی ان کے تحفظ کا ذریعہ تھی، اب بے قابو ہو چکی تھی۔ اچانک ایک بڑی لہر نے اسے اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور وہ پانی میں جا گری۔ اس کے دوست بکھر گئے، اور وہ خود سمندر کے بیچ اکیلی رہ گئی۔ پانی کا سرد لمس اور دل دہلا دینے والی گہرائی اس کے خوف کو اور بڑھا رہی تھی۔

اسی لمحے، اس نے اپنے قریب ایک شارک کی پشت دیکھ لی۔ یہ لمحہ کسی خواب سے کم نہ تھا۔ اس کی دل کی دھڑکن تیز ہو گئی، مگر خوف پر قابو پا کر اس نے اپنی سانسوں کو معمول پر لانے کی کوشش کی۔ سمندر کے بیچ تنہا، وہ جانتی تھی کہ ہار ماننے کا مطلب موت کو گلے لگانا ہے۔

اس نے خود کو سنبھالا اور فیصلہ کیا کہ اگر یہ رات اس کی آخری ہو، تو وہ اسے بہادری سے گزارے گی۔ طوفانی لہروں کے بیچ تیرتے ہوئے، اس نے نہ صرف اپنی جان بچانے کی کوشش کی بلکہ اس خوبصورتی کو بھی محسوس کیا جو طوفان کے ساتھ تھی۔ بجلی کی روشنی میں پانی کا چمکتا ہوا منظر اور لہروں کا شور جیسے ایک عجیب قسم کی موسیقی تخلیق کر رہے تھے۔

کئی گھنٹوں کی جدو جہد کے بعد، اسے دور سے ایک روشنی دکھائی دی۔ وہ روشنی کسی کشتی کی تھی جو اس کی طرف آ رہی تھی۔ اس نے پوری طاقت سے چیخنا شروع کیا اور اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ کشتی کے عملے نے اسے پانی سے نکالا اور اسے تحفظ دیا۔

اس رات نے اس کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔ وہ نہ صرف اپنے خوف پر قابو پا چکی تھی بلکہ اس نے یہ بھی سیکھ لیا تھا کہ زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہے، چاہے وہ کتنا ہی خوفناک کیوں نہ ہو۔ یہ سمندری سفر اس کی یادوں کا حصہ بن گیا، جو اسے ہمیشہ زندگی کی خوبصورتی اور ہمت کی اہمیت یاد دلاتا رہے گا۔

ایڈونچر ہمیں نہ صرف نئے تجربات سکھاتا ہے بلکہ ہماری شخصیت کو نکھارتا بھی ہے۔ زندگی کے سمندری طوفانوں سے نہ گھبرائیں، بلکہ ان کا سامنا کریں کیونکہ یہی لمحات آپ کی زندگی کو خاص بناتے ہیں۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, خواتین کا صفحہ, مضامینTagged
96084