ضلعی انتظامیہ اور صوبائی و وفاقی حکومتوں کے خلاف عوام ایون سراپا احتجاج، 8 نومبر کو بعد آز نماز جمعہ ایون پل بازار میں احتجاجی جلسے کی کال دیدی گئی
ضلعی انتظامیہ اور صوبائی و وفاقی حکومتوں کے خلاف عوام ایون سراپا احتجاج، 8 نومبر کو بعد آز نماز جمعہ ایون پل بازار میں احتجاجی جلسے کی کال دیدی گئی
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ایون کےعمائدین ،ویلج کونسل کے نمایندگان اور عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ چترال ،صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی طرف سے یونین کونسل ایون کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف 8 نومبر کو بعد آز نماز جمعہ ایون پل بازار میں احتجاجی جلسے کی کال دی ہے ۔ جس میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی ناانصافیوں پر کھل کے بات کی جائے گی ۔ بدھ کے روز ویلج کونسل ایون ون اور ٹو کےمشترکہ آفس میں منعقدہ ایک اجلاس میں عمائدین علاقہ نے اس امر کا اظہار کیا ۔ کہ گذشتہ بارشوں سے یو سی ایون کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ۔کئی مکانات ،مویشی خانے ،دیواریں بارش کی وجہ سے منہدم ہوئیں ۔ انتظامیہ نے پٹواریوں کے ذریعے گھر گھر نقصانات کی فہرست بنائی ،اور مانیڑینگ ٹیم کے ذریعے ان کی انسپکشن کروائی ۔ لیکن حیرت کی بات ہے ۔ کہ ابھی تک ایک متاثر کو بھی امدادی چیک نہیں دی گئی ہے ۔ اگر صوبائی حکومت یا پی ڈی ایم اے کے پاس ڈیزاسٹر فنڈ نہیں تھا ۔تو متاثرہ لوگوں کو کیونکر بے وقوف بنایا گیا ۔ اوراگر فنڈ دستیاب ہے ۔ تو اب تک کیوں متاثرین کو محروم رکھا گیا ہے۔
اجلاس میں ایون کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر کیلئے سابق ڈہٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان کی طرف سے روڈ کی تعمیر کیلئے فوری ایکشن کرکے لوگوں کے گھروں کو منہدم کرنے اور چند مہینے بعدایک دم کام بند کرنے کے عمل کو بھی مضحکہ خیز قرار دیا گیا ۔ این ایچ اے کی طرف سے پہلے کام میں بہت پھرتی اور تیزی دیکھائی گئی۔ اور ڈی سی کی زیر نگرانی گذشتہ سال دسمبر کے مہینے میں لوگوں کے مکانات ایسکیویٹرز سے گرائے گئے ۔ انہیں خود کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا ۔ جس کی وجہ سے آج بھی لوگ بے پردگی کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں ۔
اس کے چند مہینوں بعد کام اچانک بند کردیاگیا جوکہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔ جبکہ این ایچ اے اسٹاف بدستور ایون میں موجود ہیں ۔ اجلاس میں سی اینڈ ڈبلیو چترال کی طرف سے ایون ویسٹ روڈ جس کی لاگت ایک کروڑ تیس لاکھ ہے ۔اور( موڑدہ ، تھوڑیاندہ ،درخناندہ ) کا ائریا اس روڈمیں شامل ہے ٹینڈرہونے کے بعد خرد برد ہونے پر بھی زبردست برہمی کا اظہار کیا گیا ۔ اور کہا گیا ۔ کہ ایون ٹو کالاش پرانا روڈ اپنی خستہ حالی کے باوجود سب سے زیادہ مصروف روڈ ہے ۔ جس میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ مستقل بنیادوں پر مشکلات کا شکار ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ۔ کہ سی اینڈ ڈبلیو اس مصروف روڈ کو تر جیحی بنیادوں پر مرمت اور بلیک ٹاپ کرے ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ سی اینڈ ڈبلیو نے روڈ ٹینڈر کرکے کام کروانے کی بجائے متعلقہ ٹھیکہ دار سے مک مکا کرکے فنڈ ہڑپ کر لئے ۔ اور ایون پرانا روڈ بدستور مرمت اور بلیک ٹاپنگ سے محروم ہے ۔
اجلاس میں کہا گیا ۔کہ علاقہ ایون کے ساتھ مزید ظلم و زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ اور 8 نومبر کے روز بعد آز نماز جمعہ ایون پل بازار میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا ۔ اجلاس میں مساجد کے آئمہ کرام اور علاقائی لوگوں سے اپیل کی گئی ۔ کہ وہ جمعہ کے روز اس احتجاجی جلسےکو کامیاب بنانے کیلئے بھر پور شرکت کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں سابق چیرمین ڈسٹرکٹ کونسل چترال خورشید علی خان ، مولانا محمد نظام ، چیرمین وی سی ون وجیہ الدین ، چیرمین وی سی ٹو محمد رحمن ، سابق ممبر جندولہ خان، صالح نظام ایڈوکیٹ ، سابق چیرمین ظہیرالدین ، ڈی ایس پی (ر) سلطان بادشاہ ، کونسلر ابوذر ،کونسلر قاری اسرار احمد ، کونسلر عبدالصمد ، کونسلر محمد آمین ، سیدالرحمن ،اسد الرحمن لال وغیرہ موجود تھے ۔