صوبے بھر میں ڈینگی مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں 600 بستر مختص
تیمور جھگڑا کی ہدایت پر فری ڈینگی میڈیکل کیمپس کا انعقاد، میڈیکل ٹیچنگ ہسپتالوں میں 25، ڈی ایچ کیوز اور آر ایچ سیز میں دس دس بستروں کے آئسولیشن وارڈز قائم ہیں۔ محکمہ صحت
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا حکومت ڈینگی تدارک کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ محکمہ صحت سمیت تمام لائن ڈیپارٹمنٹس ڈینگی ایکشن پلان کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ ڈینگی لاروا کی افزائش کو روکنے، مچھروں کے خاتمے، ڈینگی کا شکار مریضوں کی نشاندہی اور انہیں بروقت طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کرنے سمیت تمام امور مربوط حکمت عملی کے تحت سر انجام دئیے جا رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے انٹگریٹڈ وکٹر کنٹرول اور ملیریا کنٹرول پروگرام کے تحت خصوصی ٹیمیں گھر گھر جا کر ڈینگی لاروا کی موجودگی سے متعلق انسپکشن کر رہی ہیں۔
اسی طرح صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی ہدایت پر صوبائی دارالحکومت سمیت کئی اضلاع میں ڈینگی میڈیکل کیمپس کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے جن کا مقصد اس علاقے کے رہائشیوں کا ڈینگی سے متعلق فری معائنہ اور تشخیصی ٹیسٹ کرنا ہے۔ ان ڈینگی میڈیکل کیمپس میں 2 ماہر ڈاکٹرز سمیت عملے کے پانچ سے چھ افراد شامل ہوتے ہیں۔ فری میڈیکل کیمپس میں مثبت آنے والے مریضوں کو ضرورت پڑنے پر فوری ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے جبکہ مشتبہ اور بظاہر صحت مریضوں کو ادویات اور مچھروں سے بچاؤ کی جالی فراہم کر کے گھر پر آئسولیشن اختیار کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
انٹگریٹڈ وکٹر کنٹرول اینڈ ملیریا کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر رحمنٰ آفریدی کے مطابق ضلع پشاور کے مختلف مضافات میں اب تک اس طرح کے 7 فری ڈینگی میڈیکل کیمپس منعقد کیے جا چکے ہیں جہاں سینکڑوں شہریوں کی سکریننگ کی جا چکی ہے اور یہ سلسلہ پشاور سمیت کئی دیگر اضلاع میں جاری ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق صوبے بھر کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے 600 کے قریب بستر مختص کیے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں دس دس بستر ڈینگی مریضوں کے لیے رکھے گئے ہیں اسی طرح میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ ہسپتالوں میں 25 بستروں پر مشتمل وارڈز کو ڈینگی آئسولیشن کے لئے مختص کیا گیا۔ ڈاکٹر رحمن آفریدی کے مطابق ڈینگی کیسز ایک سال زیادہ اور ایک سال کم سامنے آتے ہیں۔ ڈینگی تدارک کے لیے تمام لائن ڈیپارٹمنٹس ڈینگی ایکشن پلان کے مطابق اقدامات اٹھا رہے ہیں۔