
صوبائی کابینہ کا 22 واں اجلاس، مختلف منصوبوں کی منظوری، رمضان میں عوامی ریلیف کے طور پر ہر حلقے میں 5000 غریب خاندانوں کو فی خاندان 10 ہزار روپے فراہم کئے جائینگے۔ وزیراعلیٰ
صوبائی کابینہ کا 22 واں اجلاس، مختلف منصوبوں کی منظوری، رمضان میں عوامی ریلیف کے طور پر ہر حلقے میں 5000 غریب خاندانوں کو فی خاندان 10 ہزار روپے فراہم کئے جائینگے۔ وزیراعلیٰ
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت جمعہ کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں کابینہ ممبران کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، سینئرممبر بورڈ آف ریونیو اورانتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ مارچ میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھی جائیگی اس لئے کابینہ اراکین اس کی تیاری مکمل کریں،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 90 فیصد کارکردگی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، کابینہ اراکین باقی ماندہ اقدامات پر توجہ دیں تا کہ مارچ تک کارکردگی 100 فیصد رہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ کابینہ ارکین اضلاع کے دورے کریں اور اضلاع میں صورتحال کا جائزہ لیں اورنئے مالی سالی کے ترقیاتی پروگرام کے لئے منصوبے تجویز کرتے وقت صوبے کی مجموعی ترقی اور مفاد کا خیال رکھا جائے،ایسے منصوبے تجویز کئے جائیں جن کی اثرات دائمی ہوں اور زیادہ سے زیادہ عوام مستفید ہو،
انہوں نے کہا کہ تھرو فارورڈ منصوبوں کی وجہ سے مشکلات رہیں ہیں جن سے اب صوبہ نکل آیا ہے، اراکین نئے ترقیاتی سال کے لئے بہترین منصوبے تجویز کریں۔وزیر اعلیٰ نے اراکین اور متعلقہ محکموں کورمضان میں عوامی ریلیف کے لئے تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر حلقے میں 5000 غریب خاندانوں کو فی خاندان 10 ہزار روپے فراہم کئے جائینگے اس لئے میرٹ کے تحت غریب خاندانوں کی لسٹ مرتب کی جائے۔ اس حوالے سے سی ایم ہاؤس میں سیل قائم ہو گا جس سے رمضان ریلیف اقدامات کی مانیٹرنگ کی جائیگی۔کابینہ نے اپنے اجلاس میں خیبر پختونخوا اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے اسپیشل انویسٹی گیشن ونگ کے لیے ایک صوبائی پولیس اسٹیشن کے قیام کی منظوری دی جس کا دائرہ اختیار پورے صوبے پر محیط ہوگا۔ اجلاس میں ڈی-ٹاک اور انسولین فار لائف” منصوبے کے لیے پانچ ملین امریکی ڈالر کی غیر ملکی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ یہ منصوبہ صوبے میں ذیابیطس کے مریضوں بالخصوص مستحق مریضوں کو مفت انسولین اور ادویات فراہم کر رہا ہے۔
اس وقت صوبے کے 22 اضلاع میں 26 انسولین مراکز کے تحت 85,789 مریض رجسٹرڈ ہیں۔اس حوالے سے وزیراعلی خیبرپختونخوا نے ذیابیطس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران صوبائی کابینہ نے پشاور میں ارنم ہسپتال میں سہولیات بہتر بنانے کیلئے شروع کئے گئے منصوبے کی لاگت میں اضافے کی بھی منظوری دی،منصوبے کا مقصد ارنم ہسپتال میں کینسر کے علاج کے لئے پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی متعارف کرانا ہے، کابینہ نے صوبائی حکومت کے MI-17 ہیلی کاپٹر کو ایئر ایمبولینس میں تبدیل کرنے کے پلان کی بھی منظوری دی۔ اسی طرح عالمی فوڈ پروگرام کے ذریعے طورخم کے راستے امداد کی ترسیل کو خیبر پختونخوا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس سے مستثنیٰ کرنے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لئے خیبر پختونخوا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ایک فیصد کرنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے اجلاس میں خیبر پختونخوا پروموشن پالیسی 2009 میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت خیبر پختونخوا پروونشل سروسز اکیڈمی سے ایم سی ایم سی کورس کیا جاسکے گا۔اس ترامیم کے تحت ترقی حاصل کرنے کے لئے آفیسرز کو اثاثوں کی تفصیل اور سالانہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرنا لازم ہوگا۔کابینہ کے اجلاس میں محکمہ سپورٹس میں اسامیاں تخلیق کرنے اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کے ٹیکنو کریٹ ممبر کی تعیناتی کی منظوریاں بھی دی گئیں۔