صوبائی کابینہ نے پینشن کی عمر60 سے 63سال کرنے کی منظوری دیدی
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کابینہ نے خیبر پختونخوا سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترامیم کرکے پنشن کی عمر60 سے 63سال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ جس سے ہر سا ل صوبے کو تقریباً 24ارب بچت ہو گی۔ میر علی بازار کے متاثرہ دکانداروں کو معاوضوں کی ادائیگی کے لئے خصوصی پیکیچ کی منظوری بھی کابینہ نے دے دی ہے جسکی روسے متاثرین کو صوبائی حکومت متعلقہ منظورشدہ پالیسی کے تحت معاوضوں کی ادائیگی کی جائیگی۔صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا بینہ اجلاس کے بعد فیصلوں کے حوالے سے کابینہ ہال میں پریس کا نفرنس کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے صوبے بھر میں پولی تھین بیگز کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ بھی کیا اور بجٹ اجلاس کے بعد پلاسٹک بیگز کے خلاف صوبائی حکومت کی کی جانے والی کارراوئیوں کا جائزہ لینے کے صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کا اجلاس طلب کیا جائے گا وزیرا علیٰ نے صوبے بھر سے پولی تھین بیگز کے خاتمے کے لئے 15 دنوں ڈیڈلائن دی اور واضح کیا کہ جب حکومت فیصلہ کر چکی ہے تو اس پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ کابینہ کے مزید فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بتاتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کابینہ نے لینڈایکوزیشن ایکٹ کے سیکشن1 4میں ترمیم اور سیکشن 56کے اضافے کی منظوری دی ہے جس کی روسے اس قانون میں جہاں پر لفظ ”صوبائی حکومت“ آئے گا اسے لفظ ”کمشنر“ کر دیا جائے گا جبکہ سیکشن 56کے تحت کسی بھی ریونیو آفیسر کے خلاف نیک نیتی پر مبنی زمین کی خریداری پر کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کی جاسکے گی صوبائی کابینہ نے پروجیکٹ ملازمین کیلئے Leave Policy میں بھی ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پراجیکٹ ملازمین ایک سال میں 15 Casual Leaves کے حقدار ہوں گے جبکہ مجاز حکام ایک وقت میں 5 Casual leave دے سکتے ہیں.
اس طرح کابینہ نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کے لیے درکار مالی وسائل کے لیے وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ٹاسک فورس کا اجلاس بلاکر متعلقہ معاملات طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے شوکت یوسفزئی نے مزید بتایا کہ عدالت عالیہ نے پرانے عدالتی ریکارڈ کو تلف کرنے اور عدالتی ریکارڈ کی سافٹ فائلز کو قانونی حیثیت دینے کے لیےDeconstruction of Record Act 1917 میں ضروری ترامیم بھی کابینہ کو پیش کیں جن کو منظورکر لیا گیا اسی طرح کابینہ نے Christian Marriage (Amendnent) Bill 2018 اور Divorce Amendmet Bill -2018 کے تحت اسمبلی میں دو قرار دادیں پیش کرنے کی منظوری بھی دی ہے اسی طرح صوبائی کابینہ نے صوبائی علماء و مشائخ کونسل کی تشکیل کے لئے قرار دادا اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے جس کے تحت صوبائی اور ضلعی سطح پر علماء و مشائخ کونسلز قائم کی جائیں گی صوبائی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا جرنلسٹ ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ (ترمیمی) بل 2019 کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ویلفیئر فنڈ میں الیکٹرانک میڈیا سے منسلک صحافیوں کو بھی شامل کر لیا گیا ہے اور دو مہینوں تک بے روزگار صحافیوں کو گزارا الاؤنس دیا جائے گا جبکہ صحافیوں کے بچوں اور بچیوں کو ایک بار شادی کے لیے مالی معاونت بھی دی جائے گی..
اسی طرح صوبائی کابینہ نے Khyber Pakhtunkhwa Special Initiatives کے تحت انڈسٹریز کے مختلف منصوبوں کے لیے مختص غیر استعمال شدہ فنڈ سے آدھا یعنی تقریبا ً2 ارب روپے محکمہ ٹورزم، یوتھ اور سپورٹس کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دی ہے اضافی ایجنڈے کی منظوری کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کابینہ نے حسن داؤد کی بطور چیف ایگزیکٹیو خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ تقرری کی منظوری بھی دے دی یہ تقرری اگلے تین سالوں کے لئے ہوگی۔ کابینہ نے صوبے کی تمام ڈسٹرکٹ زکوۃ کمیٹیوں کوبمعہ چیئرمینوں کے تحلیل کرنے کی منظوری دی ہے جس کے بعد بندوبستی اورضم شدہ علاقوں کے لیے یکساں نوعیت کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی کیونکہ انضمام سے قبل بندوبستی علاقوں اور فاٹا کی علیحدہ نوعیت کی کمیٹیاں ہوتی تھیں۔ کابینہ نے پشاورمیوزیم اورسٹیٹ موزیم آف اوورینٹل آرٹس ماسکو کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری بھی دے دی۔ جس کے تحت دونوں عجائب گھر ثقافتی ورثوں کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرینگے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔کابینہ نے رزمک کیڈٹ کالج ایمپلائز سروس رولز2019ء کی بھی منظوری دی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔