صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے چترال آرکائیول ریکارڈ کو ضلعی لائبریری چترال میں قائم کرنے کا باقاعدہ افتتاح کردیا
پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز اور لائبریریز میناخان آفریدی نے صوبے کی سرکاری لائبریریوں میں اینٹیگریٹیڈ لائبریری مینجمنٹ سسٹم اور چترال آرکائیول ریکارڈ کو ضلعی لائبریری چترال میں قائم کرنے کا باقاعدہ افتتاح ڈائریکٹوریٹ آف آرکائیوز اینڈ لائبریریز پشاور میں کیا چترال کی تاریخ پر مبنی آرکائیول ریکارڈ کو چترال منتقل کرکے پہلی ضلعی آرکائیول لائبریری کا قیام عمل میں لایا گیا اب چترال کے کتب بین کو چترال کے ریکارڈ کے بارے میں ڈائریکٹوریٹ پشاور نہیں آنا پڑیگا بلکہ چترال کی تاریخ سے متعلق تمام ڈیٹا چترال لائبریری میں دستیاب ہوگا
افتتاحی تقریب کے موقع پر ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، چیف لائبریرین، ریسرچ آفیسر اور ڈائریکٹوریٹ کے دیگر افسران بھی موجود تھے افتتاح کے بعد صوبائی وزیر کو آئی ایل ایم سسٹم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے کی 16اضلاع کی 18 سرکاری لائبریریوں میں آئی ایل ایم سسٹم متعارف ہوچکا ہے جوکہ ملک کی پہلامنفرد لائبریری نظام ہے جس کے ذریعے لائبریری کے ممبر اور عام کتب بین آئن لائن کتابوں کے بارے معلومات حاصل کرسکتے ہیں اس وقت 4لاکھ 35 ہزار کتابوں کا آئی ایم ایل سسٹم کے ذریعے اندراج ہوگیا ہے جنہیں باقاعدہ نام، اور مصنف کے نام سے سرچ کیا جاسکتا ہے آئی ایل ایم سسٹم کی دیگر خصوصیات کے ساتھ ساتھ ایک خوبی یہ بھی ہے کہ کتابوں کو کیٹیگرائز کیا گیا ہے جنہیں بہت آسانی کے ساتھ سرچ کیا جاسکتا ہے صوبائی وزیر کو مزید بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ کے عملے نے بڑی محنت کے ساتھ آئی ایل ایم سسٹم کو تیار کیا ہے اور ایک روپیہ سرکاری خرچہ نہیں آیا اور نہ ہی اس نظام کو چلانے کیلیے کوئی بھرتی کیا ہے بلکہ آئی ٹی سٹاف کو باقاعدگی کے ساتھ فعال بنایا ہے اور نظام کو اچھی طرح چلاتے ہیں.
اس موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ لائبریریوں میں بہتر اصلاحات لانے کیلیے تمام تر وسائل بروئے کار لارہے ہیں انہوں نے کہا کہ لائبریریوں کو ڈیجیٹائزڈ کرنے کیلیے اقدامات اٹھائینگے انہوں نے آئی ایل ایم سسٹم کو سراہتے ہوئے لائبریری عملے کو ہدایت کی کہ آئی ایل ایم سسٹم میں مزید بہتری لانے کے ساتھ ساتھ اسیاپ ڈیٹ بھی رکھیں صوبائی وزیر نے آئی ایل ایم سسٹم کو چلانے والے عملے میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کیں اس موقع پر لائبریری ڈائریکٹر نے صوبائی وزیر کو ڈائریکٹوریٹ آمد پر پھولوں کا گلدستہ پیش کیا صوبائی وزیر نے لائبریری کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔
غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیادت ارشد ایوب خان نے کہا ہے کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز پر بھاری جرمانے لگائے جائیں گے اور انہیں نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔ اس کے باوجود اگر انہوں نے ان کو رجسٹر نہیں کروایا تو ان سوسائٹیز کو سیل کر دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں سیکرٹری بلدیات داؤد خان بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیزکیلئے جامع پالیسی مرتب کی جائے، این او سی و دیگر قانونی تقاضے پورے کئے جائیں، نہیں تو انکو سیل کردیا جائے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اگلے اجلاس میں خیبرپختونخوا کی تمام غیر قانونی سوسائٹیز کا مکمل ریکارڈ پیش کیا جائے۔ لسٹیں بنائی جائیں کہ کون سی غیر قانونی سوسائٹی کتنے عرصے سے کام کر رہی ہے۔ غیر قانونی سوسائٹی سے نہ صرف حکومت کے خزانے کو بلکہ عوام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایسی سوسائٹیز میں گیس اور بجلی کے این او سی نہ ہونے کی وجہ سے بھی عوام کو مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔