صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ایڈوائس وزیراعظم کو واپس بھیج دی
صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ایڈوائس وزیراعظم کو واپس بھیج دی
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) صدر مملکت عارف علوی نے مخصوص نشستوں سے متعلق نگراں وزیراعظم انوار الحق کی ایڈوائس واپس بھیج دی۔صدرمملکت نے کہا کہ پہلے مخصوص نشستوں پر فیصلہ کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے سمری صدر مملک عارف علوی کو ارسال کی تھی۔آئین پابند کرتا ہے کہ انتخابات کے 21 دن کے اندر اجلاس لازمی بلایا جائے اور آئین کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو لازمی بلا نا پڑے گا۔اگر 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو اسی دن حلف کے بعد نئے اسپیکر کا شیڈول جاری کیا جائے گا پھر یکم مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات جمع کروائے جائیں گے اور دو مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب ہوگا جس کے بعد اسی دن ڈپٹی اسپیکر کا بھی چناؤ کر لیا جائے گا۔اسی طرح، تین مارچ کو وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل ہوگا، 4 مارچ کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے گا اور 9 مارچ کو صدر کا انتخاب الیکشن کمیشن آف پاکستان کرائے گا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی 29 فروری کو لازمی بلانا پڑے گا۔
مریم نواز ملکی تاریخ کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب
لاہور(سی ایم لنکس) ن لیگ اور اتحادیوں کی مشترکہ امیدوار مریم نواز پنجاب کی وزیراعلیٰ منتخب ہو گئیں۔ مریم نواز ملک کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر نتائج کا اعلان کیا۔ مسلم ن لیگ اور اتحادیوں کی مشترکہ امیدوار مریم نواز220 ووٹ لے کر وزیراعلٰی پنجاب منتخب ہوئیں۔ اپوزیشن کے بائیکاٹ اور واک آؤٹ کے باعث رانا آفتاب کوئی ووٹ حاصل نہ کرسکے۔اسپیکر کے اعلان کے بعد مریم نواز نے قائد ایوان کی نشست سنبھال لی۔اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ ن لیگ نے مریم نواز اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے رانا آفتاب احمد خان کو وزیراعلیٰ پنجاب کا امیدوار نامزد کیا تھا۔آج مزید دو ارکان پنجاب اسمبلی سردار خضر حسین مزاری اور طاہر قیصرانی نے حلف اٹھا لیا۔ طاہر قیصرانی نے آئی پی پی اور سردار خضر مزاری نے مسلم لیگ ن کو جوائن کیا۔رانا آفتاب نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنا چاہی مگر اسپیکر نے اجازت نہیں دی۔ ملک احمد نے کہا کہ آج کا اجلاس صرف وزیراعلیٰ کے چناؤ کے لیے ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔مریم نواز نے اپوزیشن کو منا کر ایوان میں واپس لانے کا کہا جس پر 6 لیگی رہنما اپوزیشن کو منانے پہنچ گئے۔ مریم نواز نے کہا کہ اسپیکر صاحب اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دیدیں، آپ ہار ہیں یا جیت رہے ہیں مقابلہ کرنا جمہوریت کا حسن ہے۔پنجاب اسمبلی کا ایوان اس وقت 327ارکان پر مشتمل ہے۔ ن لیگ کو 224 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے پاس 103 ارکان ہیں۔ قائد ایوان کے لئے 186 ارکان کی اکثریت حاصل کرنا تھی۔