Chitral Times

Mar 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صحت کارڈ پلس کے تحت گذشتہ ایک سال کے دوران 9 لاکھ 40 ہزار مریض مفت علاج معالجے کی سہولیات حاصل کر چکے ہیں۔ مالی سال کے بجٹ میں شعبہ صحت کےلئے 231 ارب روپے مختص ہوئے، ایک سالہ کارکردگی رپورٹ

Posted on
شیئر کریں:

صحت کارڈ پلس کے تحت گذشتہ ایک سال کے دوران 9 لاکھ 40 ہزار مریض مفت علاج معالجے کی سہولیات حاصل کر چکے ہیں۔ مالی سال کے بجٹ میں شعبہ صحت کےلئے 231 ارب روپے مختص ہوئے، ایک سالہ کارکردگی رپورٹ  میں انکشاف

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز ) خیبر پختونخوا حکومت کے سماجی تحفظ کے سب سے بڑے منصوبے صحت کارڈ پلس کے تحت گذشتہ ایک سال کے دوران 9 لاکھ 40 ہزار مریض مفت علاج معالجے کی سہولیات حاصل کر چکے ہیں۔ صحت کارڈ پروگرام کے تحت 72 فیصد مریضوں کو سرکاری ہسپتالوں میں جبکہ 28 فیصد مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں مفت علاج کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق ، بانی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سال میں شاندار کارکردگی رہی۔

 

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخواہ حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران صحت کے شعبے میں بے مثال اقدامات کیے ہیں جن میں رواں مالی سال کے بجٹ میں شعبہ صحت کےلئے 231 ارب روپے مختص ہوئے جو گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں13 فیصد زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر اقدامات میں 120 بیسک ایمرجنسی اوبسٹیرک اینڈ نیو بورن کئیر سنڑز کا قیام، دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت کے بہتر انتظام و انصرام کے لئے 850 سے زائد پرائمری کیئر مینجمنٹ کمیٹیوں کا قیام، سیکنڈری ہسپتالوں کیلئے 250 سے زائد طبی آلات کی خریداری، لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں 500 بستروں پر مشتمل الائیڈ اینڈ سرجیکل بلاک کی توسیع، ادویات کی خریداری کےلئے اضلاع کو 5.5 ارب روپے فنڈز کی فراہمی، تمام ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں 90 فیصد سے زائد ضروری ادویات کی دستیابی، خلیقہ گل نواز میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ بنوں میں زیر تعمیر پانچ نئے بلاکس کی تکمیل،

 

اسی اسپتال میں 10 بستروں پر مشتمل برن اور پلاسٹک سرجری یونٹ کا قیام شامل ہیں۔ اسی طرح گزشتہ ایک سال کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 کیتھ لیبارٹریز کا قیام، تدریسی ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان میں کڈنی سنٹر اور برن یونٹ کا قیام، 400 ملین روپے کی لاگت سے خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں جدید ترین ہیلیم فری ایم آر آئی مشین کی فراہمی، خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کیتھ لیب کی اپگریڈیشن عمل میں لائی گئی ہے۔

 

اس کے علاوہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں گردے، جگر اور بون میرو کے ٹرانسپلانٹ کیلئے ٹرانسپلانٹ ٹاور کا منصوبہ حتمی مراحل میں ہے جبکہ باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی میں 46 بستروں پر مشتمل جدید نیو نیٹل کئیر یونٹ کا قیام، خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں 75 ملین روپے کی لاگت سے میڈیکل گیس پائپ لائن سسٹم کی تنصیب، اسیٹس منیجمنٹ کیلئے ڈیجیٹل پورٹل کا اجرائ، ہیلتھ کیئر کمیشن کے تحت سو فیصد مراکز صحت کی جیو ٹیگنگ، مردان میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو چلڈرن ہسپتال کے قیام کیلئے 2.6 ارب روپے کی فراہمی، غیر تدریسی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی بحالی کیلئے سات ارب روپے مختص، خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں 25 بستروں پر مشتمل ڈائیلاسس یونٹ کا قیام، صحت کارڈ کے بقایاجات کی مد میں سات ارب روپے کی ادائیگی، صحت کے شعبے کےلئے کل بجٹ کا 36 فیصد مختص جو آئی ایم ایف کے ہدف سے بھی زائد ہے۔،

 

صحت کارڈ اسکیم کےلئے 30.4 ارب روپے فنڈز کی فراہمی بھی گزشتہ ایک سال کے دوران یقینی بنائی گئی۔رواں مالی سال کے دوران ادویات کی خریداری کےلئے تقریباً 11 ارب روپے مختص جن میں سے تقریبا پانچ ارب روپے جاری کیے گئے۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
99441