Chitral Times

Jan 22, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صحت انصاف کارڈ اسکیم سے متعلق کچھ اہم معلومات

شیئر کریں:

٭ صحت انصاف کارڈ سکیم موجودہ حکومت کا ایک غریب پرور اورفلیگ شپ منصوبہ ہے۔

٭ یہ سکیم صوبے کی تمام آبادی کو علاج معالجے کی مفت اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

٭ یہ سکیم لوگوں کو صرف علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ ہی نہیں ،بلکہ یہ سماجی تحفظ کا ایک پورا پیکج ہے جس سے لوگوںکو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ غربت کی شرح کو کم کرنے اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

٭ سرکاری سطح پر علاج معالجے کی مفت سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ہماری عوام اپنی آمدن کا اچھا خاصہ حصہ علاج معالجے پر خرچ کرنے پر مجبور تھے ۔ اس سکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع سے اب لوگ علاج معالجے پر خرچ ہونے والی رقم تعلیم اور دیگر معاملات پر خرچ کر سکیں گے ، جس سے ان کا معیار زندگی بہتر ہو جائے گا۔

٭ اس سکیم سے نجی اور سرکاری شعبوں کے ہسپتالوں میں ایک مسابقتی عمل (competition) شرو ع ہو جائےگا جس سے ان ہسپتالوں میں طبی خدمات کی فراہمی میں بھی بہتری آئیگی۔

٭ ابتدائی طور پر یہ منصوبہ پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت میں ایک محدود پیمانے پر شروع کیا گیا تھا، بعد میں اس کا دائرہ مزید پھیلادیا گیا اور اب اس پروگرام کا دائرہ صوبے کی سو فیصد آبادی تک پھیلا یا جارہا ہے۔ صوبے کی سو فیصد آبادی تک اس پروگرام کی توسیع کا عمل اگلے سال جنوری کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔

٭ اس پروگرام کی افادیت اور اہمیت کے پیش نظر صوبائی حکومت نے اس منصوبے کو بجٹ میں مستقل حیثیت دی ہے اور اس پر سالانہ 18ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔

٭ اس پروگرام کے تحت صوبے کے 60 لاکھ سے زائد خاندانوں کو علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم ہوں گی۔ ٭ قومی شناختی کار ڈ کے حامل خیبرپختونخوا کے تمام باشندے منتخب شدہ نجی اور سرکاری ہسپتالوں سے علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کر سکیں گے۔

٭ اس سکیم کے تحت ہر خاندان سالانہ دس لاکھ روپے تک علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کر سکتا ہے۔

٭ پہلے مرحلے میں اس پروگرام کو رواں مہینے ہی ضلع اپر چترال ، لوئر چترال ، اپر دیر، لوئر دیر، ملاکنڈ اور سوات تک توسیع دی جائیگی۔

٭ دوسرے مرحلے کے تحت اگلے مہینے اس پروگرام کو ضلع شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، مانسہرہ، تورغر اور بونیر کی سو فیصد آبادی تک توسیع دی جائیگی۔

٭ تیسرے مرحلے میں ضلع ہری پور ، صوابی، مردان، نوشہرہ، چارسدہ اور پشاور جبکہ آخری مرحلے میں جنوری کے آخر تک دیگر تمام اضلاع کی سو فیصد آبادی تک اس پرگرام کو توسیع دی جائیگی۔

٭ ضم شدہ اضلاع کی سو فیصد آبادی کو یہ سہولت پہلے سے ہی دستیاب ہے۔

٭ صحت انصاف کارڈ سکیم کے تحت جنرل سرجری، جنرل میڈیسن، ڈیلیوری کیسز، دل کے امراض، شوگر، گردوں کی بیماری، چھاتی کے سرطان، ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی اور آئی سی یو سے متعلقہ علاج کے علاوہ دیگر متعدد بیماریوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
42002