شندور فیسٹول کو بلاتاخر دوبارہ شیڈول کیا جائے اگر یہ ممکن نہیں تو مختص فنڈز دوبارہ قومی خزانے میں جمع کیا جائے۔ تحریک انصاف اپر چترال
شندور فیسٹول کو بلاتاخر دوبارہ شیڈول کیا جائے اگر یہ ممکن نہیں تو مختص فنڈز دوبارہ قومی خزانے میں جمع کیا جائے۔ تحریک انصاف اپر چترال
اپرچترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) شندور فیسٹول 2024 کے التواکےبعد لوگوں میں مختلف شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں ان شکوک و شبہات کو دور کرنے اور پاکستان تحریک انصاف کی موقف واضع کرنے کے سلسلے آج پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کا ہنگامی میٹنگ بونی میں منعقد ہوئی جس میں پارٹی کے جنرل سکرٹری علاوالدین عرفی سمیت پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے سینئر قیادت نے بھر پور شرکت کی ۔ میٹنگ کے بعد مزمتی پریس ریلیز اور ویڈیو بیان جاری کردیے گئے ۔
پریس ریلیز میں پاکستان تحریک انصاف اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا۔کہ چونکہ پاکستان تحریک انصاف کے گورنمنٹ کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے۔کہ ملک میں امن و آمان کی صورت حال کو یقینی بناکر ملک میں سیاحت کو فروع دی جائے۔اقتدار میں انے کے بعد ہماری صوبائی گورنمنٹ نے سیاحت کو فروع دینے کے لیے دو اہم اقدامات کئے جو خصوصاً ضلع چترال اپر اور لوئر کے اہمیت کے حامل ہیں۔ پہلا یہ کہ صوبائی حکومت نے تریچمیر کی چوٹی کو ٹوررزم ائیکون قرار دی ۔دوسرا یہ کہ شندور فیسٹول کے لیے نہ کہ فنڈز مختص کیا بلکہ پولو پلیرز کے الاونسز بھی بڑھا دیے۔ چترال پیراگلائڈرز ایسوسیشن کے لیے بھی فنڈز مختص کیا اور ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈہ پور بائی روڈ شندور آنے اور یہاں تین دن قیام کرنے کا فیصلہ کیا۔لیکن صوبائی حکومت کی یہ ساری مخلصانہ اقدامات پی ڈی ایم کی مرکزی حکومت کو پسند نہ ائیے اور انہوں نے صوبہ خیبرپختونخوا کے ساتھ متعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے صوبائی حکومت کی تمام احسن اقدامات کے راستے میں روڑا اٹکانے کی منصوبہ بندی کی ۔ اور شندور فیسٹول ملتوی کردی گئی۔
شندور فیسٹول کو ملتوی کرنے سے ذیل نقصانات ہوئے جن کی ہم بھر پور مزمت کرتے ہیں ۔یہ کہ چترال سمیت گلگت بلتستان کے عوام کی احساسات مجروح ہوئے یہ کہ کاروباری حضرات کو کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑا یہ کہ صوبائی حکومت کی وسائل کو نقصان پہنچا۔باہر سے ائیے ہوئے سیاحوں کو مایوس لوٹنا پڑا۔پریس ریلیز کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ شندور فیسٹول کو بلاتاخر دوبارہ شیڈول کیا جائے۔اگر یہ ممکن نہیں تو مختص فنڈز دوبارہ قومی خزانے میں جمع کیا جائے ۔پریس ریلیز میں اس بات پر بھی شدید مایوسی کا اظہار کیا گیا کہ شندور فیسٹول کے انعقاد کے سلسلے اپر چترال کے عمائدین کو مکمل نظر انداز کیا گیا ان کو اعتماد میں لینے کی نہ کوشش کی گئی نہ ان کے ساتھ ایک میٹنگ بھی منعقد کی گیا جو اس اہم ایونٹ میں اپر چترال کو نظر انداز کرنے کی مترادف ہے ۔