شندور فیسٹول میں چترال کی کھلاڑیوں کی الاونس میں موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اضافہ نہ کیا گیا تو پولو ایسوسی ایشن اس ایونٹ کا مکمل بائیکاٹ کرنے پر مجبورہوگی۔ شہزادہ سکندر الملک
شندور فیسٹول میں چترال کی کھلاڑیوں کی الاونس میں موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اضافہ نہ کیا گیا تو پولو ایسوسی ایشن اس ایونٹ کا مکمل بائیکاٹ کرنے پر مجبورہوگی۔ شہزادہ سکندر الملک صدر پولو ایسوسی ایشن چترال
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پولوایسوسی ایشن چترال کے صدر شہزادہ سکندر الملک نے حکومت کو خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی اور صوبائی فنانس ڈیپارٹمنٹ نے شندور فیسٹول میں چترال کی سائیڈ پر کھیلنے والے کھلاڑیوں کی الاونس میں اضافے کی راہ میں روڑے اٹکاتے رہے تو پولو ایسوسی ایشن اس ایونٹ کا مکمل بائیکاٹ کرنے پر مجبورہوگی کیونکہ موجودہ الاونس پر کوئی کھلاڑی گھوڑ الے کر شندور نہیں جاسکے گا۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شندور فیسٹول میں حصہ لینے والے کھلاڑی ایونٹ سے دس دن پہلے گھوڑا لے کر شندور پہنچ جاتے ہیں اور دو ہفتے تک اپنی جیب سے خرچ کرتے ہیں جس کی مالیت کا اندازہ مہنگائی وگرانی کے اس دورمیں ہر کوئی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب پولو ایسوسی ایشن نے یہ مسئلہ متعلقہ فورم پر اٹھایا توانہیں یقین دہائی کرائی گئی لیکن یہ سب سرخ فیتے کی نذر ہوتی ہوئی لگ رہی ہے اور ڈیمانڈ کے مطابق الاؤنس کو تین لاکھ روپے کرنے کی منظوری میں خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی اور فنانس ڈیپارٹمنٹ لیت ولعل سے کام لیتے ہیں اور سنجیدگی کا مظاہر ہ بھی نہیں کررہے ہیں۔ شہزادہ سکندر الملک نے کہاکہ ساڑھے 10ہزار فٹ کی بلندی پر کھیلنے کے لئے کھلاڑی کو دس دن پہلے اس آب وہوا اور بلندی کے ساتھ اپنے آپ کو عادی بنانا ہوتا ہے اور شندور فیسٹول کی کھلاڑی کے لئے یہ محض تین دن کا فیسٹول نہیں بلکہ دو ہفتوں کا جان گسل کام ہے جس میں سویلین کھلاڑیوں کو بھاری اخراجات کا سامنا ہوتا ہے۔