Chitral Times

Jan 14, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سورلاسپوربجلی گھرمیں‌ مبینہ بدعنوانی اورقومی وسائل کے ضیاع کا نوٹس لیا جائے..عوامی حلقے

شیئر کریں:

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ) سور لاسپور کے عوام نے وزیر اعظم عمران خان وزیر اعلیٰ محمود خان، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور چیر مین نیب سے مطا لبہ کیا ہے کہ سور لاسپور میں PEDOکے بجلی گھر میں ہونے والی بد عنوا نی اور بجلی گھر کے نا م پر قومی وسائل کو ضا ئع کرنے کی غیر جا نبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور اس بد عنوا نی میں جو بھی ملوث ہو اس کو سزا دی جائے اور غبن ہونے والے فنڈ کی ریکوری کر کے نامکمل بجلی گھر کو جلد از جلد مکمل کیا جائے..

 

ایک مشترکہ اخباری بیان میں نیت ولی خان، شاہ خان قریشی اور محمد وزیر خان نے کہا ہے کہ 2015ء میں PEDOنے سور لاسپور کے لئے 200کے وی کے ہا ئیڈرو پاور ہا وس کی منظوری دی اپریل 2016ء میں کام شروع ہوا، ور ک پلان کے مطا بق دسمبر 2016ء میں کام مکمل ہونا تھا۔ کمیو نیٹی نے اپنے 200درخت کٹوا دیے، پتھر، بجری اور ریت مفت فراہم کی اس کے باو جود 4سال گزر گئے نہ سول ورک مکمل ہوا نہ ڈسٹری بیو شن لائن بچھا ئی گئی اور عوامی سہو لت کی اہم سکیم پر قو می خزانے سے ڈیڑ ھ کروڑ روپے خر چ ہونے کے بعد سکیم کو ادھورا چھوڑ دیا گیا۔

 

کمیو نیٹی کے لیڈروں نے حکومت کے ذمہ داروں اور نیب کے عہدیداروں سے مطا لبہ کیا ہے کہ ذمہ دار لو گوں کو گرفتار کر کے انکوائری کی جائے سور لاسپور کی کمیو نیٹی اپنے نما ئیندوں کے ذریعے نیب، انٹی کرپشن، ایف آئی اے اور دیگر ایجنسیوں سے رجوع کرے گی اور بجلی گھر کے نا م پر قومی وسائل ضا ئع کرنے وا لوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے ایجنسیوں کی پوری مد د کرے گی۔

 

 

اس سلسلے میں جب پیڈو چترال کے ذمہ داروں‌سے اُ ن کی ورژن لینے کیلئے رابطہ کیا گیا توانھوں نے تعجب کا اظہارکرتے ہوئے چترال ٹائمزڈاٹ کام کو بتایا کہ جب ادائیگی کسی کو نہ کی گئی ہو تو کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں‌ہوتا. انھوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے سورلاسپوربجلی گھر سمیت ضلع کے کئی اورمقامات پر بجلی گھروں‌کی تعمیرکافی عرصے سے کھٹائی میں‌پڑگئے ہیں. انھوں نے بتایا کہ سورلاسپور میں‌ بجلی گھر کی تعمیرمیں جو تاخیر ہوئی ہے اس میں‌ مقامی لوگوں‌کی طرف سے پیداکردہ مسائل بھی ایک وجہ ہے . جس میں‌لوکل میٹریل نہ دینے ودیگربھی شامل ہیں.

انھوں‌نے مذید بتایا کہ سورلاسپوربجلی گھرمیں تقریبا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے مگرنہ ٹھیکہ دارکو مکمل ادائیگی ہوئی ہے اورنہ مشینری سپلائی کرنے والے کو…جوں‌ہی صوبائی حکومت کی طرف سے ہمیں‌ فنڈز ریلیز ہونگے سورلاسپورسمیت باقی ماندہ بجلی گھروں‌کے بقایا کام مکمل کیا جائیگا. انھوں‌نے اس امید کا اظہار کیا کہ جولائی کے مہینے صوبائی حکومت کی طرف سے انھیں‌فنڈز ملنے کے امکانات ہیں.


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
23474