Chitral Times

Oct 14, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے پر اسپیشل جج ایف آئی اے کورٹ اسلام آباد، انکے بھائی، والد اور رجسٹرار کے خلاف ایف آئی آر درج، اینٹی کرپشن نے عدالت سے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلئے

شیئر کریں:

سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے پر اسپیشل جج ایف آئی اے کورٹ اسلام آباد، انکے بھائی، والد اور رجسٹرار کے خلاف ایف آئی آر درج، اینٹی کرپشن نے عدالت سے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلئے

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے اپنے دفتر سے جاری ویڈیو پیغام میں ضلع بنوں میں سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے پر اسپیشل جج ایف آئی اے کورٹ اسلام آباد ہمایون دلاور، انکے بھائی صادق دلاور، والد دلاور خان اور رجسٹرار تاج مالی خان کے خلاف درج ایف آئی آر کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ 1976 میں دلاور خان نے غلام اسد عرف کالا کے خلاف ایک کیس کیا کہ مذکورہ زمین پر ان کا قبضہ ہے لہذا یہ زمین ان کے نام کی جائے۔ یہ ماضی زمین ہے جس سے دریا پیچھے یا پانی کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ اس زمین کو شاملات بھی کہتے ہیں۔ جبکہ ریور پروٹیکشن ایکٹ کی سیکشن تین کے تحت ماضی زمین کے 200 فٹ تک کسی قسم کی تعمیرات نہیں کی جاسکتیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس زمین پر صرف کاشت کرنے کی اجازت دی گئی۔ 1980 میں کورٹ نے آرڈر پاس کیا اور یہ 176 کنال زمین دلاور خان کے نام منتقل کر دی گئی۔

 

پھر 24 جنوری 2023 کو نگران حکومت کے دوران دلاور خان نے اپنے دو بیٹوں ہمایوں دلاور اور صادق دلاور کو گواہ بنا کر اس فیصلے کی ڈگری میں جعلی اندراج کرتے ہوئے تین اضافی موضع جات جو 39 کنال بنتے ہیں وہ بھی اپنے نام کروا لیے۔ یہ کل 199 کنال اور 16 مرلے شاملاتی و ماضی زمین ہے جس کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔جس کی مالیت تقریبا ڈیڑھ ارب کے قریب بنتی ہے۔ مصدق عباسی نے مزید کہا کہ جو این او سی دی گئی ہے ہم اس کے خلاف بھی کاروائی کر رہے ہیں کیونکہ عوام الناس کو دھوکا دیا گیا ہے۔ حکام کو این او سی نہیں دینی چاہیے تھی کیونکہ یہ سوسائٹی ماضی و شاملاتی زمین کے اوپر ہے۔ اس سلسلے میں ایف آئی ار درج ہو چکی ہے۔

 

ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے گئے ہیں۔مصدق عباسی کا مزید کہنا تھا کہ صادق دلاور گریڈ 17 کے افسر ہیں۔ وہ اس نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو افیسر بھی ہیں۔ ایک افسر دو مختلف جگہوں پر نوکری نہیں کر سکتا۔ اس کے خلاف کاروائی کیلئے متعلقہ حکام کو خط ارسال کرینگے۔مصدق عباسی نے مزید کہا کہ ایف آئی آر اور متعلقہ کاغذات کی کاپی چیف جسٹس آسلام آباد ہائی کورٹ اور رجسٹرار آسلام آباد ہائی کورٹ کو بھیجیں گے کہ سینیئر جج دھوکہ دہی میں ملوث ہے۔ ہم سپریم جوڈیشل کونسل میں کیس کو لے کے جائیں گے تاکہ ایسے لوگوں کے نشاندہی کی جا سکے جو اتنے بڑے عہدوں پہ بیٹھے ہیں۔ انکے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی تاکہ انکو قرار واقعی سزا دی جا سکے۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
93012