سال 2024میں کتنی چھٹیاں ہوں گی، اعلامیہ جاری
سال 2024میں کتنی چھٹیاں ہوں گی، اعلامیہ جاری
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی کابینہ ڈویڑن نے سال 2024 میں ہونے والی چھٹیوں کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔اعلامیے کے مطابق سال کی پہلی سرکاری چھٹی 5فروری کو یوم کشمیر کے موقع پر ہوگی اور 23 مارچ کو یوم پاکستان کی عام تعطیل ہوگی۔عیدالفطر کی چھٹیاں 10، 11 اور 12 اپریل کو ہوں گی اور یکم مئی کو یوم مزدور کی چھٹی ہوگی جبکہ عیدالاضحیٰ کی چھٹیاں 17 سے 19 جون تک ہوں گی۔ محرم کی چھٹیاں 16اور17جولائی کو یوم عاشور پر ہوں گی۔اسی طرح، 14اگست کو یوم آزادی پر چھٹی ہوگی اور 16 ستمبر کو عید میلادالنبیؐ کی چھٹی منائی جائے گی جبکہ 9نومبر کو یوم اقبال اور 25 دسمبر کو قائداعظم کے یوم ولادت پر چھٹی ہوگی۔اس کے علاوہ بینکوں کی چھٹیوں کا بھی اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق یکم جنوری کو بینکوں کی چھٹی ہوگی، اختیاری چھٹیوں کے حوالے سے یکم جنوری کو نئے سال کی اختیاری چھٹی ہوگی۔غیرمسلموں کے لیے 14 فروری کو بسنت پنچمی کی بھی اختیاری چھٹی ہوگی، 8مارچ کو ”شیوارتری“ کی اختیاری چھٹی ہوگی جبکہ شب معراج 7فروری کو بھی اختیاری چھٹی کی جا سکتی ہے اور شب برات کی 25فروری کو اختیاری چھٹی بھی ہوگی۔ہندووؤں کے تہوار ہولی پر 24مارچ اور دولہندی 25مارچ کو چھٹی کی جاسکتی ہے۔ گڈ فرائیڈے 29مارچ اور ایسٹر کی چھٹیاں 31مارچ سے یکم اپریل تک ہوں گی۔ یساکھی کے تہوار کیلئے 13کی اختیاری چھٹی ہوگی۔بہائی کمیونٹی کیلئے عید رضوان کی چھٹی 21اپریل کو ہوگی، بدھا پرنیما کیلئے 23مارچ کی اختیاری چھٹی ہوگی اور پارسیوں کے نئے سال ”نوروز“ کی چھٹی 15اگست کو ہوگی۔
پراونشل ایکشن پلان برائے ہیلتھ سیکورٹی 2024-2028 کے تعین کیلئے منعقدہ تین روزہ آپریشنل ورکشاپ اختتام پذیر،
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) پراونشل ایکشن پلان برائے ہیلتھ سیکورٹی 2024-2028 کے تعین کیلئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی کی صدارت میں خیبرپختونخوا ٹیکنیکل گروپ کا تین روزہ مشاورتی اجلاس اختتام پزیر ہوا۔ اجلاس میں چیف سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول این آئی ایچ پاکستان ڈاکٹر ممتاز کے علاوہ محکمہ صحت کے تمام ذیلی ڈائریکٹرز، پروجیکٹ ڈائریکٹرز، نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے نمائندوں سمیت اورورلڈ ہیلتھ ٓارگنائزیشن کی ایمرو سے آئی ٹیکنیکل ٹیم و دیگر سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ مشاورتی اجلاس کا انعقاد یو ایس ایڈ جے ایس آئی اور عالمی ادارہ صحت کے باہمی تعاون سے کیا گیا تھا۔ مشاورتی ورکشاپ سے اپنے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی نے کہا کہ صوبے میں بیماریوں کی تشخیص، پھیلاو کے تدارک اور کنٹرول کیلئے انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز 2005 کی روشنی میں ایکشن پلان تقریبا تیار ہے۔اس مشاورتی اجلاس میں ہیلتھ سیکورٹیز میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت پراونشل ایکشن پلان کا تعین کیا گیا۔ ڈاکٹر شوکت نے مزید بتایا کہ پاکستان ایمرو ریجن میں پہلا ملک ہے جو کہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کا نفاذ کرنے جارہاہے اور اس مد میں خیبرپختونخوا لیڈ لے رہا ہے۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو تکنیکی معاونت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ چیف ایگزیکٹیو سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول این آئی ایچ پاکستان ڈاکٹر ممتاز نے مشاورتی اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان برائے ہیلتھ سیکورٹی ترتیب دیدیا ہے صوبوں میں ہمیشہ خیبرپختونخوا نے ایکشن پلان ترتیب دینے میں پہل کی ہے۔اس دفعہ بھی خیبرپختونخوا نے ایکشن پلان میں پہل کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ٹیکنیکل ٹیم کا کہنا تھا پاکستان انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کا سگنیٹری ہے اور ان ریگولیشنز کے نفاذ کیلئے جائنٹ ایکسٹرنل ایوالویشن کے نتیجے میں پاکستان کو صحت کی مد میں 19 مختلف مقامات پر استعداد کار بڑحانے کی ضرورت ہے۔چھ ٹیکنیکل گروپس نے 19 مختلف تھیمیٹک ایریاز پر دو روز غورو حوض اور مشاورت کے بعد اپنی رپورٹس پیش کیں۔ رپورٹ میں نیشنل ایکشن پلان برائے صحت کی روشنی میں صوبائی پلان کو ترتیب دیا گیا ہے جسے یکجا کرکے محکمہ ہیلتھ ماہرین لائحہ عمل کیلئے پیش کرینگے۔ اس پلان کیلئے ون ہیلتھ ایجنڈا اور آل ہیزرڈ اپروچ کے تحت پلان ترتیب دیا گیا۔