
سابق ضلعی ناظم حاجی مغفرت شاہ نے گرینڈ جرگہ کے موقع پر گندم کی سبسڈی سمیت چترال کے سلگتے مسائل کے حوالے چترالی عوام کی موثر نمائندگی کی۔ جمشید احمد
سابق ضلعی ناظم حاجی مغفرت شاہ نے گرینڈ جرگہ کے موقع پرچترال کے سلگتے مسائل کے حوالے چترالی عوام کی موثر نمائندگی کی، جمشید احمد
جلد از جلد پی ایل اے اکاؤنٹ کھول کر ٹی ایم اے ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں۔ امیر جماعت اسلامی
چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) امیر جماعت اسلامی ضلع لویر چترال مولانا جمشید احمد نے گزشتہ دن کور کمانڈر پشاور اور چیف سیکرٹری کے دورہ چترال اور گرینڈ جرگہ کے موقع پر گندم کی سبسڈی سمیت چترال کے سلگتے مسائل اور حالات حاضرہ پر چترالی عوام کی موثر اور پروقار انداز میں نمائندگی کرنے پر سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے ۔
ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ چترالی عوام کی بیباکانہ انداز میں نمائندگی کرنے پر چترال کے بعض لوگ سیخ پا ہیں اور یہ عوامی نمائندے کا عوامی انداز انہیں بدہضمی اور سینے کی جلن میں مبتلا کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بیمار ذہنیت کے مالک یہ حضرات اپنی تشفی کے لئے سوشل میڈیا پر الٹے سیدھے پوسٹ لگانے اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اس دور میں وہ خود تماشا بنے ہوئے ہیں۔
مولانا جمشید نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عوامی مسائل کے حل کے لئے اپنی وضع کردہ حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایسے منفی پروپیگنڈوں کے ذریعے اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے خود کو ایکسپوز کر کے رسوائی مول لے رہے ہیں۔
دریں اثنا ایک الگ پریس ریلیز میں امیر جماعت اسلامی چترال لویر جمشید احمد نے کہا ہے کہ حالیہ کچھ عرصہ سے صوبائی بلدیاتی ادارے کی جانب سے ملازمین کی حق تلفی کسی صورت رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے اور تنخواہوں کی ادائیگی کی بار بار یقین دہانی کے باوجود ٹی ایم اے ملازمین تاحال تنخواہوں سے محروم رکھے گئے ہیں۔ جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت فعل ہے۔ اسی وجہہ سے متاثرہ فریق بار بار احتجاج کرنے پر مجبور ہو رہا ہے۔انھوں نے مذید کہا ہے کہ ملک میں جاری بدتریں مہنگائی , بیڈ گورننس اور بجلی بلز کی مد میں لاگو ٹیکسز کی وجہہ سے غریب عوام پہلے ہی حالات کی چکی میں بری طرح پس رہا ہے۔ ایسے میں ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی انتظامیہ کی شقی القلب ہونے اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔میں بحیثیت امیر جماعت اسلامی ضلع چترال ادارے کے صاحب اختیار لوگوں سے مطالبہ کرتا ہوں اور متنبہ کرتا ہوں کہ جلد از جلد پی ایل اے اکاؤنٹ کھول کے ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں اور ان کا استحصال بند کیا جائے۔بصورت دیگر جماعت اسلامی ضلع چترال اس ظلم کے خلاف ایکشن لینے پر مجبور ہوجائے گی۔