دیر بالاسے ایم پی اے عنایت اللہ خان نے کٹ گاڑیوں سے متعلق تحریک التواء اسمبلی میں جمع کرادی
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) دیر بالاسے ممبر صوبائی اسمبلی اورسابق صوبائی وزیرو جماعت اسلامی کے سینئررہنام عنایت اللہ خان نے کٹ گاڑیوں سے متعلق تحریکاالتواءصوبائی اسملی میں جمع کراتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سے متعلق موجود قانون کے مطابق این سی پی گاڑیاں متعلقہ پولیس اسٹیشن کے پاس رجسٹرڈ ہوتی ہیں اور ڈویژن بھر میں لوگ محنت مذدوری اور مقامی آمدورفت کے لئے رجسٹرڈ این سی پی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں بڑی تعداد میں لوگوں اور محنت کشوں کا روزگار ان گاڑیوں سے وابستہ ہے۔
حالیہ دنوں میں ڈویژنل انتظامیہ نے ٹمپرڈگاڑیوں سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریخ کے آڑ میں عرصہ دراز سے ملاکنڈ میں قانونی طور پر رجسٹرڈ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا ہے جس پر پورے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام سراپا احتجاج ہیں۔چونکہ ملاکنڈ ڈویژن کی عوام پہلے ہی قدرتی سانحات،زلزلہ،سیلاب،ملٹری آپریشنوں اور حالیہ عالمی وباء COVID19کی وجہ سے شدید متاثر ہیں لوگوں کا روزگارختم ہوچکا ہے ایسے میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے کٹ گاڑیوں کے نام پر عوام کو ہراساں کرنے اور پکڑ دھکڑ کے سلسلہ سے پورے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام میں شدید تشویش پیدا ہو چکی ہے اور عوام آئے روز احتجاج پر مجبور ہیں۔
لہذا اس معزز ایوان میں ضابطے کی کاروائی کو روک کر اس انتہائی اہم اور فوری عوامی نوعیت کے مسلے کو زیر بحث لایا جائے تاکہ ملاکنڈ ڈویژن کی عوام میں پائی جانی والی تشویش اور اضطراب کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ ممبر صوبائی اسمبلی باجوڑ سراج الدین خان اورخاتون ایم پی اے حمیرا خاتون بھی تحریک التوا جمع کرانے میں ان کے ساتھ ہیں۔