
دبئی ایکسپو، ٹورزم کے فروغ کیلئے سیاحتی ہفتے کا آغاز
پاکستان پویلین میں 11سے 13 جنوری تک سیاحتی کانفرنسز جبکہ 16 جنوری کو خیبرپختونخوا سرمایہ کاری کانفرنس منعقد ہوگی، کانفرنسز میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مختلف پراجیکٹس پیش کئے جائینگے
خیبرپختونخوا حکومت کے توانائی اور پاوور سیکٹر میں 2030کے وژن سے متعلق سرمایہ کاروں کوبریفنگ، بین الاقوامی فرم کی صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط

دبئی(چترال ٹائمز رپورٹ)دبئی ایکسپو میں جاری پاکستان پویلین میں 11 جنوری سے سیاحتی ہفتے کا آغاز ہوگا جس میں تین روزہ کانفرنسز جبکہ 16 جنوری کوخیبرپختونخوا سرمایہ کاری کانفرنس منعقد ہوگی جس میں سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہونگے۔ایکسپو میں مختلف ممالک سے بین الاقوامی سرمایہ کار مدعو ہیں جو کہ سیاحتی کانفرنسزمیں شریک ہونگے۔اس سے قبل پاکستان پویلین دبئی ایکسپو میں خیبرپختونخوا حکومت کا توانائی اور پاوور سیکٹر میں 2030 کے وژن کے بارے میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں شرکاء کو خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقعوں کے بارے میں بنیادی طور پرجدید توانائی، ہائیڈل پاوور جنریشن، تیل اور گیس کے ذخائر کے امکانات سمیت دیگر چیزوں میں سرمایہ کاری کے بارے میں بتایا گیا۔ یہ کانفرنس خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے دبئی ایکسپو 2020 میں منعقدکی جانے والی کانفرنسز کے سلسلے کے تسلسل میں تھی۔ جس کا مقصد بڑھتے ہوئے مواقع کی سرزمین خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کے امکانات کو ظاہر کرنا اور دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار سی ای او خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسمنٹ حسان داؤد بٹ نے اپنے خطاب میں کیااور کانفرنس میں موجود حاضرین کو قابل تجدید توانائی، ہائیڈل پاوور جنریشن، تیل اور گیس کے ذخائرکے امکانات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے شرکاء کا شکریہ بھی ادا کیا اور دبئی میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی اور بین الاقوامی بزنس کمیونٹی کے زبردست ردعمل اور دلچسپی کو سراہا۔ توانائی شعبے کی قیادت سیکرٹری محکمہ توانائی و بجلی سید امتیاز حسین شاہ کررہے تھے۔ جن کا کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا اپنے توانائی کے شعبے کو ترقی دینے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے پن بجلی، شمسی اور ہوا کے صاف اور قابل تجدید وسائل میں سرمایہ کاری کے ذریعے مقامی وسائل برؤے کار لا کر سرمایہ کاری چاہتی ہے۔
بعد ازاں پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے سی ای او محمد نعیم خان اور ڈائریکٹر بزنس ڈویلپمنٹ پیڈو فراز نے حاضرین کو صوبے میں ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر، ہائیڈروجن پلانٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔ اہم بات یہ ہے کہ صوبے کا وژن 2030 کے تحت قابل تجدید توانائی میں بدلنا ہے۔ مزیدبرآں جی سی ایل خیبرپختونخوا کے سی ای او ناصر خان نے سامعین کو صوبے کیساتھ ساتھ آئل اینڈگیس سیکٹر میں خاص طور پر اپ اسٹریم آئل اینڈگیس سیکٹر اور صوبے میں تیل اور گیس کی پیداوار اور تلاش میں پاکستان کی صلاحیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھنے والی متحدہ عرب امارات میں مقیم سرمایہ کار نیٹلی ٹیریشینکو (GCC رائلز ایل ایل سی) کیساتھ ایک مفاہمتی خط پر بھی دستخط کیا جبکہ اس کی باقاعدہ مفاہمتی یاداشت پر دستخط 16 جنوری کو دبئی ایکسپو میں منعقدہ ہونے والی خیبرپختونخوا سرمایہ کاری کانفرنس میں کیا جائے گا۔

دبئی ایکسپو میں خیبرپختونخواکے توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاروں کی گہری دلچسپی
ہائیڈروپاور،تیل وگیس کی تلاش کے منصوبوں میں حکومتی مراعات وترجیحات بارے سرمایہ کاروں کوبریفنگ
صوبائی حکومت سرمایہ کاردوست پالیسی پر گامزن،سرمایہ کاروں کے لئے ون ونڈوسہولیات،سیکرٹری توانائی سیدامتیازحسین شاہ
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ)خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے دبئی میں جاری خیبرپختونخواایکسپومیں شامل توانائی شعبے میں ملکی وبین الاقوامی سرمایہ کاروں نے گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اس اہم شعبے میں سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔اس سلسلے میں کے پی بورڈ آف انوسٹمنٹ کے زیراہتمام دبئی میں جاری ایکسپومیں سیکرٹری توانائی وبرقیات سید امتیازحسین شاہ کی قیادت میں ٹیم نے توانائی کے مختلف منصوبے سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کئے۔ ٹیم میں چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان،چیف ایگزیکٹوخیبرپختونخواآئل اینڈ گیس کمپنی ناصرخان بھی شامل تھے۔ اس موقع پر ایکسپومیں محکمہ توانائی کی ٹیم نے ہائیڈروپاورپراجیکٹس سمیت تیل وگیس کی تلاش کے لئے منصوبوں میں سرمایہ کاروں کیلئے رکھی گئی حکومتی ترجیحات ومراعات سے آگاہ کیا۔چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ خیبرپختونخوا توانائی کے وسائل سے مالامال صوبہ ہے جہاں پن بجلی کی پیداواری صلاحیت30ہزارمیگاواٹ ہے۔صوبائی حکومت سرمایہ کاردوست پالیسیوں پر گامزن ہے جہاں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے ون ونڈوکی سہولت موجودہے۔ محکمہ توانائی وبرقیات اپنی بہترین خدمات کے تحت صوبائی خزانے میں سالانہ تقریباً5سے 6ارب روپے کی آمدن دینے والاایک اہم ادارہ ہے۔رواں مالی سال کے دوران پن بجلی کی موجودہ161میگاواٹ پیداوارکوبڑھاکر212میگاواٹ تک لے جایا جائے گاجس سے اس مد میں سالانہ آمدن بڑھاکر10ارب روپے تک ہونے کی توقع ہے۔
پیڈواس وقت232میگاواٹ پن بجلی کے7منصوبوں پر کام کررہاہے۔جن میں جبوڑی10.2 میگاواٹ،کروڑہ 11.8میگاواٹ،کوٹو40.8میگاواٹ، مٹلتان84میگاواٹ،لاوی69میگاواٹ، چپری چارخیل10.5میگاواٹ اوربرندو6.5میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے شامل ہیں۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے رواں سال صوبے کے سب سے بڑے 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈروپاورپراجیکٹ،ضلع مانسہرہ کی تعمیرپرکام شروع کیا جائے گا۔عالمی بینک کے تعاون سے 245میگاواٹ کے دوپن بجلی منصوبوں گبرال کالام ہائیڈروپاورپراجیکٹ سوات88میگاواٹ اورمدین ہائیڈروپاورپراجیکٹ سوات157میگاواٹ پربھی کام شروع کیا جارہا ہے۔کورین حکومت کی جانب سے ضلع سوات میں 2پن بجلی منصوبوں کالام اسریت 197میگاواٹ اور215میگاواٹ اسریت کیدام کوپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع کیا گیاہے۔ بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے پسماندہ علاقوں میں 302منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز(چھوٹے پن بجلی گھر) مکمل کرلئے گئے جن سے تقریباً29میگاواٹ سستی ترین بجلی گاؤں کی سطح پر غریب عوام کو فراہم کی جارہی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید672منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز پر کام شروع کیا جائے گا۔8000 سکولوں، 187 بنیادی مراکزصحت، 4ہزارمساجد کولوڈشیڈنگ سے پاک شمسی نظام پر منتقلی کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جبکہ ضم شدہ اضلاع میں 300مساجد/عبادتگاہوں سمیت صوبے کے شمالی،وسطی وجنوبی اضلاع میں 200دیہاتوں کو شمسی نظام سے پہلے ہی منتقل کیا جاچکاہے۔
صوبے کے ضم شدہ قبائلی علاقہ جات میں 100 کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش کے ساتھ 13 منی سولرگرڈز کی تعمیر کامنصوبہ بھی جاری ہے جس سے ضم شدہ اضلاع میں کاروباری مراکز میں بجلی کے نظام میں خاطرخواہ بہتری آئے گی۔خیبرپختونخوا میں مقامی صنعت کو فروغ دینے اوربند صنعتی یونٹس کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت نے ویلنگ ماڈل کے منفردمنصوبے کووسعت دی جارہی ہے تاکہ صنعتی یونٹس کوسستی بجلی فروخت کی جاسکے۔خیبرپختونخواواحدصوبہ ہے جس نے اپنے بجلی منصوبوں سے بجلی کی ترسیل کے لئے پہلی مرتبہ حکومتی سطح پر ٹرانسمیشن اور گرڈ کمپنی قائم کی ہے۔سیکرٹری توانائی سید امتیازحسین شاہ نے ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کو توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے دعوت دی اوریقین دلایاکہ صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ایکسپومیں شامل مختلف سرمایہ کاروں اورصوبائی حکومت کی جانب سے توانائی شعبے کے فروغ کے لئے مختلف ایم اویوزپر بھی دستخط کئے گئے۔