Chitral Times

Dec 11, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دادبیداد ۔ ری ۔ پبلکن پارٹی کی جیت ۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

دادبیداد ۔ ری ۔ پبلکن پارٹی کی جیت ۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

امریکہ کے صدارتی انتخابات سے پاکستان کے جذباتی عوام اور خواص کے توقعات سب بے جا اور غلط ہیں اس کے باوجود ریپبلکن پارٹی کی کامیابی عالم نظام میں چند ناگزیر اور بنیادی تبدیلیوں کے حوالے سے اسلامی ممالک کے لیے اہمیت رکھتی ہے،پاکستان پر ناجایز پابندیاں ڈیموکریٹک پارٹی کے ادوار حکومت میں بھی لگائی جاچکی ہیں،ریپبلکن پارٹی نے بھی حکومت میں آکر پابندیاں لگائی ہیں،روایتی طور پر کوئی ایک پارٹی پاکستان کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھتی،سب سے اہم بات یہ ہے کہ امریکہ میں سسٹم کام کرتاہے،جو طاقتور بیورو کریسی کے ہاتھوں میں ہے،کسی شخصیت کی ہار جیت کا پالیسی میں عمل دخل نہیں ہوتا،

 

الیکشن اور حلف برداری میں ڈھائی مہینے کا وقفہ ہو تاہے اس وقفے کے دوران نو منتخب صدر جلسوں اور جلوسوں میں وقت ضایع نہیں کرتا وہ امریکی بیورو کریسی سے بریفنگ لیتاہے ایک سوچ سمجھے طریقے سے بناے گیے نظام الاوقات کے تحت بعض محکمے بریفنگ میں دو چار دن لیتے ہیں، بعض محکموں کی بریفنگ ہفتہ یا دس دنوں تک طویل ہوتی ہے،اس اثنا میں پارٹی کے اندر صدر کی کابینہ کے لیے مشاورت ہوتی ہے،امریکی صدر کی کابینہ کے لیے بارہ یا تیرہ قابل،تجربہ کار اور نیک نام وزیروں کا انتخاب کیا جاتاہے پھر یہ نام کانگریس کی کمیٹی کے سامنے رکھے جاتے ہیں کانگریس کی کمیٹی میں ان نامو ں پر بحث ہوتی ہے،کسی نامزد وزیر کے کردار میں کوئی معمولی کمزوری،غلطی یا سکینڈل پائی جاے ،کمیٹی اس کے نام کو مسترد کرتی ہےاس طرح کا بینہ بنانے میں صدر سے زیادہ اس کی پارٹی اور کانگریس کا اختیار ہو تاہے،

 

 

تین اہم وزارتوں کا جایزہ لیا جاے تو حیرت ہوتی ہے امریکی صدر کسی حلقے میں جاکر ترقیاتی منصوبے یا چند لاکھ ڈالر کا اعلان نہیں کر سکتا،دفاعی امور میں پینٹاگان کی سفارشات کے بغیر ایک لفظ نہیں بول سکتا خارجہ امور میں کانگریس کی خارجہ کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ گائیڈ لاین کا پابند ہوتاہےاور یہی امریکہ کی طاقت اور ترقی کا اصل راز ہے،موجودہ انتخابات سے پہلے انتخابی مہم پر نظر رکھنے والوں نے خود دیکھا کہ کسی بھی پارٹی نے جلوس نہیں نکالا،فضول نعرہ بازی نہیں کی شور شرابہ نہیں کیا، سڑکیں بند نہیں ہوئیں،پو لنگ کے دن ہنگامہ آرائی نہیں ہوئی،نتیجہ آنے پر ہارنے والی پارٹی نے اپنی شکست تسلیم کرلی،یہ جمہوریت کا دستور ہے اور یہ بھی امریکہ کی ترقی کا ایک راز ہے جہاں تک پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات اور ہمارے توقعات کا تعلق ہے ان کا انحصار چند بنیادی امور پر ہے وہ امور یہ ہیں بھارت اور امریکہ کی دوستی پکی ہے امریکہ بھارت کو ناراض کرکے پاکستان کا ساتھ نہیں دے گا چین اور روس امریکہ کے دو حریف ہیں ان دونوں کے ساتھ پاکستان کی دوستی کو برداشت نہیں کرے گا یہ امریکہ کے مفادات ہیں ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ان حدود کے ا ندر رہتے ہوے پاک ایران تعلقات آگے بڑھینگے

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامین
95183