Chitral Times

Mar 21, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دادبیداد – فقط تقریر کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضیَ

Posted on
شیئر کریں:

دادبیداد – فقط تقریر کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضیَ

 

ہرسال 21فروری کومادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے یہ دن یونیسکو(UNESCO)کے ایک کنونشن کے تحت پوری دنیا مناتی ہے ہم نے دن منانے کے سلسلے میں دنیا سے اتفاق کرلیا ہے مگراس دن کو منانے کاتقاضاہم پورا نہیں کرتے مادری زبانوں کے دن کی مناسبت سے پروگرام ہوتے ہیں سیمینار،مذاکرے اورکانفرنسیں منعقد ہوتی ہیں ان میں بڑے بڑے سیاسی رہنما اورمانے ہوئے دانشوراظہار خیال کرتے ہیں مگر وہ صرف اظہار خیال ہوتا ہے حبیب جالب نے کیا خوب کہا تھا سرِ منبر وہ خوابوں کے محل تعمیر کرتے ہیں،علاج غم نہیں کرتے فقط تقریر کرتے ہیں اس کا ثبوت یہ ہے کہ حکومت نے گندھارا ہندکو اکیڈیمی کے نام سے خیبرپختونخوا کی 27مادری زبانوں میں ادبی تخلیقات کی اشاعت اور تخلیق کاروں کی حوصلہ افزائی کرنے والے ادارے کوبند کرنے کا حکم دیا ہے

 

ادارے کوبند کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ مادری زبانوں میں 10ہزار کتابوں کی لائبریری بند ہوگی27مادری زبانوں میں جرائداورمجلوں کی اشاعت کا منصوبہ رُک جائے گا مادری زبانوں میں نثر اور نظم کی اصناف میں کام کرنے والے ادیبوں اور شاعروں کا صوبے کے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں ادبی تقریبات کے لئے اکھٹا ہونے کا سلسلہ بند ہوجائے گا27مادری زبانوں میں لوک ادب کوجمع کرکے آڈیو،ویڈیو اور جریدی صورت میں محفوظ کرنے کا کام رُک جائے گا بچوں کے لئے مقبول کارٹون اور گیم انگریزی سے مادری زبان میں ترجمہ کرنے والا پراجیکٹ بھی بندہوجائے گا اس کے باوجود ہمارے رہنما اور حاکم بننے والے لوگ ہرسال 21فروری کوحسب معمول مائیکروفون پرآکر مادری زبانوں کے ساتھ اپنی لازوال محبت کااظہار کرینگے

 

شاعر نے سچ کہا”فقط تقریر کرتے ہیں“گندھارا ہندکو اکیڈیمی کے قیام کی تجویز مادری زبانوں کی بین لاقوامی کانفرنس کے موقع پر 2005میں 300ادیبوں،شاعروں،دانشوروں اور گرانقدر سیاسی وسماجی شخصیات کی طرف سے قراردادکی صورت میں پیش کی گئی تھی10سالوں کی مسلسل محنت کے بعد2015میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر اکیڈیمی قائم کی گئی ایم او یو کے تحت صوبائی حکومت نے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے شعبہ ثقافت سے فنڈ کی فراہمی کاذمہ لیا گندھارا ہندکو بورڈ نے منصوبے کوعملی جامہ پہنانے کے لئے افرادی قوت اورانتظامی ڈھانچہ مہیا کرنے کی ذمہ داری اُٹھائی پاکستان میں بولی جانے والی ہندآریائی زبانوں کے لئے اکیڈیمی کی صورت میں مفید اور فعال پلیٹ فارم میسر ہوا آٹھ بڑی انٹرنیشنل کانفرنسیں منعقد ہوئیں،

 

چارعلاقائی کانفرنسیں،ہزارہ،ڈی آئی خان،کوہاٹ اورچترال میں منعقدہوئیں ڈی آئی خان کی علاقائی کانفرنس میں اُس وقت کے وزیرمال علی امین گنڈاپور مہمان خصوصی تھے انہوں نے مادری زبانوں میں ادب کے فروغ کے لئے ہرممکن تعاون کرنے کا پکاوعدہ کیا۔اب حالات یہ ہیں کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشب کاایم اویو موجود ہے گندھارا ہندکو اکیڈیمی کے اشاعتی منصوبوں کوملک بھرمیں سراہا گیا ہے سالانہ رپورٹوں میں اس کی کارکردگی، مالیاتی نظم وضبط اوراشاعتی پروگرام کی تفصیلات کوہرسال سراہا گیا،پھربھی صوبائی حکومت کی طرف سے گرانٹ روک دینے کا حکم سمجھ سے بالاتر ہے۔بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے ہاں مادری زبانوں کو چھوٹے،بڑے کاطعنہ دیاجاتاہے،اچھی زبان اور بُری زبان کے الگ الگ درجے مقررکئے جاتے ہیں،

 

پسندیدہ زبان اور ناپسند زبان کے دوخانوں میں تقسیم کیا جاتا ہے گندھارا ہندکو اکیڈیمی کواس طریقے سے نشانہ بنایاگیا ہے۔حالانکہ اکیڈیمی نے پنجابی اکیڈیمی،پشتو اکیڈیمی،بلوچی اکیڈیمی،براہوی اکیڈیمی اورسندھی ادبی بورڈ کی طرح نمایاں مقام حاصل کیا تھاگذشتہ ایک سال سے اپنی مدد آپ کے تحت اکیڈیمی کوچلایا جارہا ہے اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی توجہ مادری زبانوں کے عالمی دن کی طرف مبذول کی گئی تو علم وادب اور مادری زبانوں کی ترقی کا 10سال پُرانا ادارہ بند ہونے سے بچ جائیگا۔

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
99419