دادبیداد ……….. بجٹ، تعلیم اور یو نیور سٹی ……… ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
خبریہ ہے کہ چترال یو نیور سٹی کا تر قیا تی منصو بہ اے ڈی پی سے نکا ل دیا گیا ہے خیبر پختونخوا کا بجٹ برائے سال 2019-20شاید مشکل حا لات میں بہترین بجٹ ہو گا بجٹ دستا ویز کے تیا ری کے مرا حل میں بار بار وزیر اعظم سے رہنمائی لی گئی اور بجٹ پیش کرنے سے ایک ہفتہ پہلے وزیر اعلیٰ محمود خان اور وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑ انے وزیر اعظم کو بجٹ کی تر جیحا ت، اہداف اور سکیموں پر تفصیلی بریفنگ دی لیکن بجٹ سامنے آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے پرانے کار کن، عمران خان کے مداح اور تعلیم وصحت جیسے بنیا دی سما جی مسائل کے حل میں دلچسپی رکھنے والے عوام تعجب کا اظہار کررہے ہیں کہ کیا یہ وہی بجٹ ہے جس پر وزیر اعظم عمران خان کو بریفنگ دی گئی تھی؟ اس میں صحت اور تعلیم کو حکومت کی تر جیحا ت سے نکا ل دیا گیا ہے اور جاری سکیموں کو ادھورا چھوڑدیا گیا ہے ان کے مقا بلے میں اس طرح کی نئی سکیمیں لائی گئی ہیں جو میرٹ کے خلاف ہیں.
متا ثرہ سکیموں میں صحت کی 7اہم سکیموں کے لئے دس دس ہزار روپے کے برائے نا م فنڈ رکھے گئے ہیں تاکہ اے ڈی پی سے خارج ہونے کا تاثر نہ ملے صحت ایسا شعبہ ہے جو وزیر اعظم عمران خان کی تر جیحا ت میں سر فہرست تھا اس شعبے میں بین الاقوامی فنڈ ز سے چلنے والے 6بڑے منصوبے گزشتہ 4سالوں میں بند ہو چکے ہیں صو بے کے اندر پو لیو کی بیما ری 2013ء میں ختم ہونے کے قریب تھی صرف دو کیس رپورٹ ہوئے تھے 2019ء میں 23کیس رپورٹ ہو چکے ہیں بیماری نے پھر پنجے گاڑ دیے ہیں تعلیم کے شعبے میں صدر زرداری اور وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے 2008ء اور 2013ء کے در میان خیبر پختونخوا میں 4یو نیور سٹیاں قائم کیں دو میڈیکل کا لج قائم کئے تھے 2017ء میں تحریک انصاف کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے چترال یو نیورسٹی با ضا بطہ افتتاح کیا تھ.
ا 5جو لائی 2017ء کو افتتا حی تقریب میں پاکستان تحریک انصا ف کے چیر مین اور مو جو دہ وزیر اعظم عمران خان نے بطور خاص شرکت کی ااس مو قع پر اساتذہ، طلباء اور معززین پر مشتمل 800حا ضرین کے بڑے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے پر ویز خٹک، محمود خان، جہانگیر ترین اور عا طف خان کی مو جو دگی میں عمران خان نے چند تاریخی باتیں کیں لو گوں کے مو بائل میں یہ تقریر آج بھی محفوظ ہے عمران خان نے کہا ”میں اللہ تعا لیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ پر ویز خٹک کی حکومت نے آج میرا وعدہ پورا کر دیا میں نے جو لائی 2015ء میں چترال کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ آپ کو یو نیورسٹی دونگا آج آپ کو یو نیورسٹی مل گئی ہے“ اس کے بعد عمران خان نے ایک اصو لی بات کی تھی ”سیا ستدان اور لیڈر وہ ہو تا ہے جو وعدہ کر کے بھول نہ جائے اپنا وعدہ پورا کرے ہمارا دین بھی وعدوں کی پا بندی کا سبق دیتا ہے وعدہ پورا کرنے سے عوام کا اعتماد بڑھتا ہے جو لیڈر اپنا وعدہ پورا نہ کرے اس کا اعتبار ختم ہو جا تا ہے میں پر ویز خٹک کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اُس نے مجھے چترال کے عوام کے سامنے سرخ رو کیا“
تحریک انصاف کے کارکن اور انصاف سٹو ڈنٹس فیڈریشن کے ایک اہم عہدیدار نے آج وزیر اعظم کی دو سال پرانی تقریر مجھ سے مانگی میں نے تقریر اُس کو سنا ئی تو انہوں نے درخواست کی کہ اس تقریر کو ڈیلیٹ (Delete) کر دیجئیے چترال یو نیورسٹی کی تر قیا تی سکیم اے ڈی پی سے نکا ل دی گئی ہے مخا لفین ہمارا مذاق اڑا ئینگے میں نے کہا کہ یہ تقریر 4ٹیلی وژن چینلوں کے پاس ہے3 ریڈیو سٹشینوں میں محفوظ ہے 800لو گوں نے اس کو براہ راست سنا ہے 255لو گوں نے اس کی آڈیو اور دیڈیو ریکارڈ اپنے میموری کارڈ میں محفوظ کیا ہے میڈیا کے اس قیا مت خیز اور پُر آشوب دور میں ایسی تقریروں کو مٹا نا آسان نہیں ڈیلیٹ (delete) کرنا بچوں کا کھیل نہیں چترال یو نیور سٹی کا منصوبہ نا کام گورننس کی ایک مثال ہے امیر حیدرخان ہو تی نے چترال میں دو یو نیور سٹیوں کے کیمپس کھول رکھے تھے سابق وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک نے دو نو ں کو ضم کرکے چترال یو نیورسٹی کا افتتاح کیا تھا مو جو دہ یو نیور سٹی عبدالولی خان یو نیورسٹی کے کیمپس میں قائم ہوئی یہ کیمپس متحدہ مجلس عمل کی حکومت نے ٹیکنیکل کا لج کے لئے تعمیر کی تھی اس وقت یہاں یو نیورسٹی کے 10شعبوں میں دو ہزار طلباء اور طا لبات تعلیم میں مشعول ہیں یو نیورسٹی نے 2018ء میں بین الاقوامی بوٹنی کانفرنس منعقد کر کے دنیا میں نا م کما یا یو نیورسٹی کے 4تحقیقی مجلے شا ئع ہو چکے ہیں 6مجلے اشاعت کے مر حلے میں ہیں.
اس سال 64کا لجوں کا الحا ق چترال یو نیورسٹی کے ساتھ ہورہا ہے صو بائی کا بینہ اور اسمبلی سے یو نیورسٹی ایکٹ کی منظوری کے بعد ہائر ایجو کیشن کمیشن نے یو نیورسٹی کو پبلک سیکٹر یو نیورسٹیوں کی فہرست میں ڈال دیا ہے امریکہ،بر طانیہ،جر منی، آسٹریلیا، جاپان اور چین کی 8بڑی یونیورسٹیوں کے ساتھ یو نیورسٹی آف چترا ل کے اشتراک کار کے لئے معا ہدے ہونے والے ہیں یو نیور ستی آف چترال نے دو سا لہ ڈگری پرو گرام کے ساتھ ساتھ چار سا لہ ڈگری پر و گرام کے دو دو امتحا نا ت لئے ہیں اب ڈگری دینے کا مر حلہ آگیا ہے یو نیور سٹی کی مستقل عمارت کا ماسٹر پلان اور نقشہ متعلقہ شعبوں سے منظور ہو چکا ہے زمین کی خریداری اور عما رت پر کام شروع کرنے کے لئے 2017-18کی اے ڈی پی میں صو بائی حکومت نے 88کروڑ روپے اور وفاقی حکومت نے 3ارب روپے رکھے تھے 2018-19کے بجٹ میں دونوں منصوبے پھر اے ڈی پی میں ڈال دیے گئے لیکن پیسے ریلیز نہیں ہوئے اگر صوبائی حکومت زمین کے پیسے ریلیز کر تی تو وفاق سے تعمیراتی کام کے پیسے مل جا تے 31مئی 2019تک چترال یو نیورسٹی کا تر قیا تی منصو بہ اے ڈی پی میں شا مل تھا دو ہفتوں کے اندر اس منصو بے کو صو بائی حکومت نے ADPسے نکا ل کرجا ری اخرا جات کے لئے 402میلین روپے رکھے گئے وفا قی حکومت نے بھی PSDPسے خارج کر دیا اب چترال یو نیورسٹی ہوا میں معلق ہے وزیر اعظم عمران خان نے سچ کہا لیڈر اپنا وعدہ پورا نہ کرے تو اُ س پر عوام کا عتماد نہیں ہوتا اُس کا اعتبار ختم ہو جا تا ہے .