Chitral Times

Dec 12, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، ٹیوٹا کے اکیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلی سطح اجلاس،متعدد فیصلے، ٹیوٹا میں عارضی عملے کی مستقلی کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کردیاگیا

شیئر کریں:

خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، ٹیوٹا کے اکیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلی سطح اجلاس،متعدد فیصلے، ٹیوٹا میں عارضی عملے کی مستقلی کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کردیاگیا

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ)وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت اور چئیر مین خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت جمعہ کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں ٹیوٹا کے اکیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم سید ذوالفقار علی شاہ کے علاوہ،ایم ڈی ٹیوٹا عامر افاق،بورڈ میں شامل پرائیویٹ سیکٹر اور سرکاری محکموں کے ممبران،ٹیوٹا کے ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فنی تعلیم اور سکلڈ ڈویلپمنٹ کیلئے اتھارٹی کے کردار اور افادیت کو بڑھانے،تعلیمی اداروں کی استعداد کار کی بہتری،کفایت شعاری اپنانے اور مالی امور میں شفافیت لانے کیلئے کئی فیصلے کئیے گئے۔اجلاس میں بورڈ ممبران نے ٹیوٹا کیلئے 2022اور23 کے بجٹ کی منظوری بھی دی جبکہ 2023 اور24 کے بجٹ کی کفایت شعاری کے اصول اپنانے،غیر ضروری اخراجات کنٹرول کرنے اور بزنس ماڈلز پر جانے کیلئے اقدامات اٹھانے کیساتھ مشروط منظوری دی۔

 

بورڈ نے ٹیوٹا کے آڈٹ نظام میں ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی کی چیرمین شپ ایم ڈی کے بجائے سیکرٹری صنعت کو سپرد کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ ادارے کے مالی امور میں شفافیت لانے کی غرض سے ٹیکنیکل ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹس کے ضروری آپریشنل اکاؤنٹس کے علاوہ دیگر غیر ضروری اکاؤنٹس کو ختم کرنے کی بھی منظوری دی۔اسی طرح بورڈ نے ٹیوٹا کی مالی خود انحصاری(Self Sustainibility) کیلئے پیش کئے گئے ماڈل کے ابتدائی خاکے کی منظوری دی اور چیئرمین نے 15 دنوں کے اندر اندر مختلف یونیورسٹیوں سے اس کا موازنہ کرکے اس کا ڈرافٹ انھیں پیش کرنے کی ہدایت کی۔بورڈ نے کفایت شعاری کے اصولوں کو اپنانے کیلئے ٹیوٹا ہیڈ آفس کے موجودہ عملے کی تعداد کو 160سے کم کرکے 85 تک لانے کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں فنی تعلیم کے اداروں کے سربراہان کی تعیناتی کیلئے بھی مختلف پہلوں کو پرک کر رہنما اصول اور گائیڈ لائنز کی مشروط منظوری دی گئی جبکہ چئیر مین نے اس ضمن میں پرنسپل کی تعیناتی کیلئے مختلف زاویوں کے عددی کارکردگی اعشارئے ترتیب دینے اور انھیں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

 

اس موقع پر فورم نے متفقہ طور پر ٹیوٹا اداروں کے عملے اور وسائیل کی ضرورت کے مطابق ریشنلائزیشن کی منظوری دی۔ اسی طرح اداروں میں سیکنڈ شفٹ فنانشل پالیسی اور پروکیورمنٹ کمیٹی کی تجدید کی بھی منظوری دی گئی۔ بورڈ نے ٹیوٹا کیلئے آئندہ کارکردگی کی بنیادوں پرفارمنس بیسڈ الاؤنس کے اجرا کابھی عندہ دے دیا۔اسی طرح داسو کوھستان میں داسو ہائیڈل پراجیکٹ اور ٹیوٹا کی فنی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے شراکت داری کے حوالے سے بھی فورم نے اتفاق کیا اور چیئرمین نے کہا کہ مقامی ضرویات کے مطابق وہاں پر ٹریڈز متعارف کروائے جائیں۔بورڈ نے ٹیوٹا میں عارضی عملے کی مستقلی کے معاملے کیلئے محکمہ صنعت،قانون،خزانہ اور کے پی ایزڈمک کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے کر اس کے مفید حل اور جائزہ کیلئے یہ معاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی۔اسی طرح سن کوٹہ اور فوت شدہ ملازمین کے بچوں کے کوٹے میں بھرتی سے رہنے والے افراد کامعاملہ بھی کمیٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دے کر ہیدایت کی گئی کہ کمیٹی اس حوالے سے کوتاہی کے مرتکب عملیکا تعین کرے۔

 

معاون خصوصی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کے تحت ٹیوٹا کو پائیداری کی طرف لے جانا ہے اورٹائم لائن کے اندر اس سیکٹر کے تمام آپریشنل امور میں بہتری لانی یے۔انھوں نے کہا کہ ٹیوٹا کی ترقی کے راستے میں جو خلا رہتا ہے اس کو ہم نے پورا کرنا ہے اورصحیح پٹڑی پر ہم نے اس اہم شعبے کو ڈالنا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہاں سے فارغ طلبہ کیلئے مارکیٹ میں باعزت روزگار کے موقع تلاش کرنے کیلئے بھی ادارے نے کوششیں کرنی ہیں۔ اس موقع پر چئیر مین ٹیوٹا نے ہدایت کی کہ ادارہ کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پندرہ یوم کے اندر انھیں پراگریس فراہم کی جائے جبکہ انسٹی ٹیوٹ منیجمنٹ کمیٹیز کا ای آر پی سسٹم بنایا جائے۔انھوں نے کہا کہ طلبہ کی کمپلینٹ اور ایویلویشن کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں جس کیلئے خاص پروفارما وضع کیا جائے جسکا ریکاڈ چئیر مین اور ایم ڈی کے پاس بھی موجودہو۔

chitraltimes teveta kp meeting 2

 

 

پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا اجلاس

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی کی زیر صدارت پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کے ڈائریکٹر جنرل خالد الیاس، سیکرٹری فارسٹ نظر حسین شاہ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نے صوبائی وزیر کو انسٹیٹیوٹ کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور ضروری فیصلے کئے گئے اجلاس میں فضل حکیم خان یوسفزئی نے پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کیلئے متعلقہ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں جلد سے جلد کاغذی کارروائی کو مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور پورے پاکستان میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے جو طالب علموں کو بہترین اور جدید تعلیم سے آراستہ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ اس انسٹیٹیوٹ کو یونیورسٹی کا درجہ دینا طالب علموں کے مستقبل کیلئے ایک بڑا تحفہ ہے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بہترین تعلیم سے آراستہ کرنا پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ اس اہم اقدام کو جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88278