خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کو بااختیار اور باروزگار بنانے کےلئے صوبائی حکومت نے دو مزید منصوبوں احساس نوجوان پروگرام اور چیف منسٹر یوتھ انٹرن شپ پروگرام کا اجراءکر دیا
خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کو بااختیار اور باروزگار بنانے کےلئے صوبائی حکومت نے دو مزید منصوبوں احساس نوجوان پروگرام اور چیف منسٹر یوتھ انٹرن شپ پروگرام کا اجراءکر دیا
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کو بااختیار اور باروزگار بنانے کےلئے صوبائی حکومت نے اہم اقدام کے طور پر دو مزید منصوبوں احساس نوجوان پروگرام اور چیف منسٹر یوتھ انٹرن شپ پروگرام کا اجراءکر دیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے ان پروگراموں کا باضابطہ اجراءکردیا ۔ وزیراعلیٰ نے احساس نوجوان پروگرام کے آن لائن پورٹل کا بھی افتتاح کیا۔ پورٹل کے ذریعے نوجوان چھوٹے کاروبار کے لئے بلاسود قرضوں کے لئے آن لائن درخواستیں دے سکتے ہیں۔ احساس نوجوان پروگرام پر عملدرآمد کے لئے محکمہ اُمور نوجوانان، بینک آف خیبر اور اخوت مائیکروفنانس کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر باضابطہ دستخط بھی کئے گئے ۔احساس نوجوان پروگرام تین سالہ منصوبہ ہے جس پر تین ارب روپے لاگت آئے گی۔
یہ پروگرام دوحصوں پر مشتمل ہے،جس پرعمل درآمد کیلئے رواں بجٹ میں ایک ارب دس کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔پروگرام کے پہلے حصے کے تحت بینک آف خیبر کے اشتراک سے ایک ارب روپے کی لاگت سے بلا سود قرضے دیئے جائیں گے۔پروگرام کے تحت 18 سے 35 سال تک کی عمر کے تین سے پانچ نوجوانوں پر مشتمل کلسٹرز کو 10 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔قرضے کی واپسی کے لیے آٹھ سالوں پر مشتمل آسان شیڈول رکھا گیا ہے تاہم قرضہ وصولی کے بعد پہلے 20 ماہ گریس پیریڈ ہو گا جس کے دوران کوئی وصولی نہیں ہو گی ۔
پروگرام کا دوسرا حصہ اخوت مائیکرو فنانس بینک کے اشتراک سے شروع کیا جارہا ہے، جس کی لاگت 2 ارب روپے ہے۔پروگرام کے تحت 18 سے 40 سال کی عمر کے افراد کو چھوٹے پیمانے پر کاروبار کے لیے ایک لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک کے بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔پروگرام کے تحت نوجوان خواتین کے لیے 15 فیصد اور مخصوص افراد کے لیے2.5 فیصدکوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ اسی طرح دینی مدارس کے نوجوانوں کے لیے 5 فیصد اور اقلیتوں کے لیے2.5 فیصدکوٹہ مختص کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ بلاسود قرضوں کا پروگرام اسی طرح ریوالونگ فنڈ کے تحت مستقبل میں بھی جاری رکھا جائے گا۔ نوجوانوں کو فراہم کئے گئے قرضے وصولی کے بعد مزید نوجوانوں کو کاروبار کیلئے فراہم کئے جائیں گے ۔
یہ صوبائی حکومت کا ایک دیر پا منصوبہ ہے جو روزگار کے وسیع پیمانے پر فروغ کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر چیف منسٹر یوتھ انٹرن شپ پروگرام کا بھی اجراءکیاجس کے تحت ہر سال 400 نوجوانوں کو انٹرن شپ کی سہولت مہیا کی جائے گی، یہ انٹرن شپ تین ماہ پر مشتمل ہوگی جس کے دوران فی کس 25000 روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔تین سالوں میں مجموعی طور پر 1200 طلبہ پروگرام سے مستفید ہوں گے ۔ 16 سالوں پر مشتمل تعلیمی کیرئیر یا اس کے مساوی ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے تسلیم شدہ ڈگری کے حامل 29 سال تک کی عمر کے نوجوان پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔ انٹرن شپ مکمل کرنے کے بعد نوجوانوں کو مختلف سرکاری اور نجی شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا وژن ہے کہ قوم کو اپنے پاو ¿ں پرکھڑا کرنا ہے ۔احساس نوجوان ، احساس ہنر ، احساس روزگار اور احساس اپنا گھر پروگرام اسی وژن کی تکمیل کی طرف عملی اقدام ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ان پروگراموں کے تحت لوگوں کو کاروبار شروع کرنے کے لیے قرضے فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ معاشی طور پر خود مختار ہو سکیں۔اسی طرح جو لوگ اپنا گھر نہیں بنا سکتے ہم نے احساس کیا کہ انہیں گھر بنا کر دیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم مخدوش مالی صورتحال کے باوجود عوامی فلاح کے منصوبے شروع کر رہے ہیں،ہمارا مقصد نوجوانوں کو کلاس فور کی نوکری نہیں بلکہ اپنے کاروبار دینا ہے۔آئیڈیاز لوگ لائیں گے ، مواقع حکومت دے گی اور اس طرح ہم آگے بڑھیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکا م کو ہدایت کی کہ یہ قرضے صرف اور صرف میرٹ پر دیئے جائیں تاکہ حقدار لوگ ہی اس سے مستفید ہوسکیں۔
پشاور میں خیبر پختونخوا کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی اور بڑی تین روزہ ثقافتی شو کاباضابطہ آغاز
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) محکمہ کھیل کے زیر اہتمام صوبائی دارالحکومت پشاور میں خیبر پختونخوا کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی اور بڑی تین روزہ ثقافتی شو کاباضابطہ آغاز ہوگیا جو 10 نومبر تک جاری رہے گا ۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، اس مقصد کےلئے ایک رنگا رنگ تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر احمد بخاری نے بھی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی ۔ صوبائی کابینہ اراکین ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ، اعلیٰ سرکاری حکام،مختلف ثقافتی کھیلوں سے وابستہ کھلاڑی حضرات، شائقین اور عوام نے کثیر تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔ ہارس اینڈ کیٹل شو کا آغاز فری فال جمپ اور ائیر گلائڈنگ شو سے کیا گیا جن میں شائقین نے بڑی دلچسپی ظاہر کی جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کیٹل اور ہارس کے پریڈ سے سلامی لی۔
تقریب میں موسیقی اور روایتی ڈانس پیش کرنے کیساتھ ساتھ ڈاگ اوراونٹ ریس وڈانس کا بھی بہترین مظاہرہ پیش کیا گیا۔اسی طرح کبوتر ریس، آرٹ نمائش، فیملی فیسٹیول، مشاعرہ اور ونٹیج کار شو کا انعقاد بھی کیا گیا۔ان تین روزہ روایتی کھیلوں میں کبڈی، دنگل، اونٹ ریس، اونٹ ڈانس، ڈاگ ریس سمیت دیگر 16 مقابلے منعقد کئے جائیں گے جو 10 نومبر تک جاری رہیں گے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے میلے میں شریک تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس میلے کے کامیاب انعقاد پر محکمہ کھیل اور شراکت دارتمام محکموں اور اداروں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میلے کے انعقاد کا مقصد اپنے آباو¿ اجداد کی روایات اور ثقافت کو فروغ دے کر انہیں اپنی آنے والی نسلوں کو منتقل کرنا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ثقافتی سرگرمیوں اور روایتی کھیلوں کے فروغ کےلئے اس طرح میلے پورے صوبے میں منعقد کئے جائیں تاکہ ایک طرف ہماری ثقافت اور روایتی کھیلوں کو فروغ ملے تو دوسری طرف عوام کو مثبت تفریح کے مواقع بھی فراہم ہو سکیں۔ علی امین کا کہنا تھا کہ ہم اس طرح کی سرگرمیوں کے ذریعے نہ صرف دنیا کو امین کا پیغام دیں گے بلکہ دہشتگردی کو بھی شکست دیں گے اور صوبے کو اس کا گہوارہ بنائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز ، پولیس، سول انتظامیہ کے اہلکاروں اور عوام کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔