Chitral Times

Mar 21, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبر پختونخوا صوبائی کابینہ کا اجلاس، مختلف منصوبوں کی منظوری کے ساتھ ، اساتذہ، انسٹرکٹرز اور ڈاکٹروں کی تقرری/تعیناتی، تبادلہ کی ریگولیٹری ایکٹ میں ترمیم کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی 

شیئر کریں:

خیبر پختونخوا صوبائی کابینہ کا اجلاس، مختلف منصوبوں کی منظوری کے ساتھ ، اساتذہ، انسٹرکٹرز اور ڈاکٹروں کی تقرری/تعیناتی، تبادلہ کی ریگولیٹری ایکٹ میں ترمیم کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) خیبر پختونخواکی صوبائی کابینہ کا 27 واں اجلاس وزیر علیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انتظامی سیکرٹریز، اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے شرکت کی۔قرآن پاک کی تلاوت کے بعد اپنے افتتاحی کلمات میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوانے اپنی کابینہ کے اراکین اور انتظامی افسران کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایک سال قبل حکومت کا آغاز کرتے وقت صوبے کے پاس صرف پندرہ دنوں کی تنخواہوں کے لیے رقم موجود تھی، لیکن اب صوبے میں 150 ارب روپے کا تاریخی سرپلس ہے۔ بغیر کسی نئے ٹیکس کے صوبے کی آمدنی میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور نہ صرف اے ڈی پی منصوبوں کی سو فیصد رقم جاری کی گئی بلکہ روکے گئے منصوبوں پر بھی دوبارہ کام شروع کیا گیا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے صحت کارڈسکیم رکی ہوئی تھی، جسے دوبارہ شروع کیا گیا اور اس کی خدمات میں اضافہ کیا گیا ہے، جس سے صوبے کے غریب عوام کی علاج معالجے میں معاونت ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 87 ارب روپے کے بقایاجات ادا کر دئیے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا ملک کا وہ پہلا صوبہ ہے جس نے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ایک فنڈ قائم کیا ہے اور اس میں 30 ارب روپے مختص کیے ہیں۔کابینہ نے اہم فیصلے کرتے ہوئے جوڈیشل آفیسرز کے لیے فلاحی فنڈ قائم کرنے کے بل کی منظوری دی۔ اس فنڈ کا مقصدجوڈیشل آفیسرز کی صحت کی دیکھ بھال،ناگہانی حادثات، قدرتی آفات اور ریٹائرمنٹ کے بعد کے مسائل میں مالی مدد فراہم کرنا ہے۔

 

مذکورہ فنڈ کے قیام سے سرکاری خزانے پر کوئی بوجھ نہیں ہوگا۔ کابینہ نے 150 کنال اراضی کی خریداری کے لیے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو 667.5 ملین روپے کی خصوصی گرانٹ دینے کی منظوری دی تاکہ خیبر پختونخواہ جوڈیشل اکیڈمی کو ریگی ماڈل ٹاؤن پشاور میں تعمیر کیا جا سکے۔ کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کے ججوں کے لیے سرکاری گاڑی خریدنے کے لیے 99 لاکھ 34 ہزار روپے کی اضافی گرانٹ دینے اور اس حوالے سے عائد پابندی میں نرمی کی منظوری دی۔اسی طرح پوسٹوں کی تخلیق کے حوالے سے لگائی گئی پابندی میں نرمی کرتے ہوئے کابینہ نے قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق کے محکمے کے لیے مختلف عہدوں کی تخلیق کی منظوری دی۔

 

اجلاس میں خیبر پختونخوا (تعلیمی اداروں کے اساتذہ، انسٹرکٹرز اور ڈاکٹروں کی تقرری/تعیناتی، تبادلہ) ریگولیٹری ایکٹ میں ترمیم کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس ترمیم میں ”یونین کونسل” کے لفظ کو ”تعلیمی کلسٹر” سے تبدیل کیا گیا ہے۔کابینہ نے ہری پور میں واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمپنی کے قیام کے لیے نوٹیفکیشن کی منظوری دی اور خیبر پختونخوا کے فیکلٹی آف پیرامیڈکس اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر محمد رحمان آفریدی کی تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے ایبٹ آباد پبلک اسکول ایبٹ آباد میں آڈیٹوریم کی تعمیر کے لیے 310.696 ملین روپے کے نان اے ڈی پی منصوبے اور ہلٹ پرائز مقابلے میں شرکت کے لیے آئی ایم سائنسز کے چار طالب علموں کی مدد کے لیے 33 لاکھ روپے کی گرانٹ کی منظوری دی۔

 

کابینہ نے مزید فیصلے کرتے ہوئے ”زمونگ کور” کے پشاور میں واقع بوائز کیمپس کے قیام کے لیے جاری اے ڈی پی منصوبے کے لئے فنڈز کی منظوری دی۔کابینہ نے امیڈ اسپیشل ایجوکیشن اسکول کو 10 ملین روپے اور عائشہ فاؤنڈیشن کے تعلیمی ادارے کے لیے 3.1 ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی۔ کابینہ نے 35ویں نیشنل گیمز میں خیبر پختونخوا کے کھلاڑیوں کی شرکت کے لیے 68.51 ملین روپے مختص کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے رمضان پیکیج کو صوبہ بھر کے 1,016,394 افراد تک شفاف طریقے سے پہنچانے کے لیے سیلولر کمپنی کی بینک کی خدمات حاصل کرنے کی ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری دی۔ یاد رہے کہ رمضان پیکیج کی تقسیم پہلے سے شروع کی جا چکی ہے۔

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
100038