
خیبر پختونخوا حکومت کی تعلیم کے حوالے سے ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری
خیبر پختونخوا حکومت کی تعلیم کے حوالے سے ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سال کی کارکردگی شاندار رہی۔ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخواہ حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوراں تعلیم کے شعبے میں بے مثال اقدامات کیے۔ جاری رپورٹ کے مطابق صوبے کے 183 سرکاری کالجز کو 10 KVA سولر سسٹم کی فراہم کی گئی جس کے نتیجے میں صوبائی حکومت کو بجلی کے بلوں کی مد میں سالانہ 100 ملین روپے کی بچت ہوگی۔
اس سال کے دوراں صوبے کے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو 4.5 ارب روپے گرانٹ فراہم کی گئی، 3.6 ارب روپے کی لاگت سے 11 نئے کالجز کا قیام عمل میں لایا گیا، پاک اسٹریا فخاشولے انسٹیٹیوٹ میں ٹیکنالوجی پارک کے لیے 922 ملین روپے گرانٹ فراہم کی گئی، ہائیر ایجوکیشن ریسرچ انڈومنٹ فنڈ کے تحت 27 ریسرچ پراجیکٹس کے لئے 72 ملین روپے دئے گئے، انصاف فیمیل ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لیے دو ارب روپے فراہم کئے گئے جس کے تحت سرکاری کالجز کے 51,500 انٹرمیڈیٹ خواتین اور یتیم طالبات کی فیسیں ادا کی جائیں گی۔ اسی طرح اسکالرشپس کو بڑھانے کے لئے چیف منسٹر ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے سیڈ منی میں 1.3 ارب روپے گرانٹ کی گئی، تین سرکاری کالجز میں جدید لیبز اور انفراسٹرکچر کی اپگریڈیشن کے لئے 2.93 ارب روپے فراہم کئے گئے جو مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سائنس، سائبر سیکورٹی، گیمنگ، اور روبوٹکس میں مارکیٹ کی بنیاد پر اپلائیڈ سائنسز پروگرام پیش کریں گے۔
گزشتہ ایک سال کے دوراں 37 نئے پرائمری اسکولز کا قیام عمل میں لایا گیا، 54 اسکولز کی اپ گریڈیشن کی گئی جن میں 25 پرائمری سے مڈل، 13 مڈل سے ہائی اور 16 ہائی سے ہائر سیکنڈری تک اپگریڈیشن شامل ہیں۔ مزید برآں 113 ناکارہ اسکولوں کی بحالی اور تعمیر نو کی گئی، بندوبستی اور ضم اضلاع میں 831 اسکولز کو شمسی توانائی فراہم کی گئی، مخلتف اسکولوں میں 734 کلاس رومز تعمیر کیے گئے، تین ماڈل اسکولوں کا قیام عمل لایا گیا، ضم اضلاع میں 32,000 بچیوں کو وظائف فراہم کئے گئے اور ضم اضلاع کے طلباء کی آرمی پبلک اسکولز میں مفت تعلیم کے لیے 130 ملین روپے فراہم کئے گئے۔
اسی طرح دو داخلہ مہم کے نتیجے میں سرکاری اسکولوں میں 8 اٹھ لاکھ بچوں کو انرول کیا گیا، بچیوں کے لئے 600 کمیونٹی اسکولز قائم کئے گئے ، 640 الٹرنیٹ لرننگ سنٹرز کا قیام عمل لایا گیا اور 45 نئے ڈبل شفٹ اسکولز قائم کئے گئے۔ 3000 اساتذہ کو جدید تربیت جبکہ 10,985 اساتذہ کو رجسٹریشن پروگرام کے تحت تربیت فراہم کی گئی۔ سیلاب سے متاثرہ 560 سکولوں کو بحال کیا گیا اور پہلی دفعہ جنوبی اضلاع میں لڑکیوں کے کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا گیا۔