خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں باغبانی کے فروغ کے لئے ہارٹیکچر اتھارٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کرلیا
خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں باغبانی کے فروغ کے لئے ہارٹیکچر اتھارٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کرلیا
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں باغبانی کے فروغ کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر ہارٹیکچر اتھارٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ مجوزہ ہارٹیکلچر اتھارٹی باقاعدہ ایکٹ کے تحت قائم کیا جائے گا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ ایکٹ کے مسودے کی تیاری پر کام شروع کریں۔ یہ فیصلہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر محکمہ بلدیات کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب کے علاوہ محکمہ ہائے بلدیات اور قانون کے انتظامی سیکرٹریز اور پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ بلدیات خصوصا بلدیاتی حکومتوں کے مسائل اور دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا۔ اجلاس میں پی ڈی اے کو پشاور کے تین شہری ٹی ایم ایز کی حدود میں خصوصی ذمہ داریاں دینے سے متعلق اُمور بھی غور و خوص کیا گیا۔
اجلاس میں طے پایا کہ پی ڈی اے کو دی جانے والی مجوزہ ذمہ داریاں ٹی ایم ایز کی معمول کی ذمہ داریوں اور کاموں سے ہٹ کر ہونگی جن سے ٹی ایم ایز کے معمول کا کام اور عملہ متاثر نہیں ہوگا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ہوم ورک مکمل کرکے حتمی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہم سب کا شہر اور صوبے کا چہرہ ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس کی تعمیر و ترقی کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، شہر میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر کرنے کے لئے ٹی ایم ایز کو مستحکم کرنا ہے اور ٹی ایم ایز کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی مد میں بقایاجات کو ترجیحی بنیادوں پر کلئیر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی سطح کے عوامی مسائل فوری حل کرنے میں بلدیاتی حکومتوں کا کردار انتہائی اہم ہے، موجودہ صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق بلدیاتی نظام کو با اختیار بنانے اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لئے پر عزم ہے اور اس مقصد کے لئے بلدیاتی نمائندوں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
صوبے میں کھیلوں کے فروغ کے لئے محکمہ اسپورٹس خیبر پختونخوا نے صوبے کی تاریخ کی پہلی میراتھن ریس کا انعقاد کیا
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبے میں کھیلوں کے فروغ کے لئے ایک اہم اقدام کے طور محکمہ اسپورٹس خیبر پختونخوا نے صوبے کی تاریخ کی پہلی میراتھن ریس کا انعقاد کیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے میراتھن ریس کا افتتاح کردیا۔ 25 کلومیٹر پر مشتمل یہ ریس چمکنی سے شروع ہو کر براستہ بی آر ٹی روٹ اسپورٹس کمپلیکس حیات آباد میں احتتام پزیر ہوئی۔ ریس میں ملک بھر سے 3000 سے زائد ایتھلیٹس نے حصہ لیا۔ اس میراتھن ریس کے انعقاد کے لئے، ٹریفک پلان، اتھلیٹس کو سہولیات اور سکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کھیلوں کے فروغ کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہماری حکومت کی توجہ کا مرکز ہیں، ان کی فلاح و بہبود اور انہیں صحتمند سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں، کھیلوں کی سرگرمیوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ہر ممکن سپورٹ فراہم کی جائے گی۔
پشاور میراتھن ریس کے انعقاد کو کھیلوں کے فروغ کے لئے ایک اہم اقدام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اور اہم ایونٹ ہے جس میں ملک بھر سے اتھلیٹ حصہ لے رہے ہیں، اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر محکمہ کھیل اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کا کردار قابل ستائش ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے ریس میں پہلے نمبر پر آنے والے اتھلیٹ کے لئے انعامی رقم تین لاکھ سے بڑھاکر کر چار لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر آنے والے ایتھلیٹ کی انعامی رقم دو لاکھ سے بڑھاکر تین لاکھ اور تیسرے نمبر پر آنے والے اتھلیٹ کی انعامی رقم ایک لاکھ سے بڑھاکر دو لاکھ روپے کرنے جبکہ انعامات کی مجموعی رقم دس لاکھ روپے سے بڑھا کر 15 لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا۔ صوبائی کابینہ اراکین، مینا خان آفریدی قاسم علی شاہ، سید فخر جہاں کے علاؤہ محکمہ کھیل کے اعلیٰ حکام بھی افتتاحی تقریب میں شریک تھے۔ میراتھن ریس کے اختتام پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اتھلیٹس میں انعامات تقسیم کئے گئے۔