Chitral Times

Oct 7, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا حکومت کی ڈونرز کانفرنس میں عالمی مالیاتی اداروں کی جانب 1.8ارب ڈالر کے وعدے ضم شدہ اضلاع دیر اور چترال کے ترقی کیلئے کیے گئے ہیں. مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا حکومت کی ڈونرز کانفرنس میں عالمی مالیاتی اداروں کی جانب 1.8ارب ڈالر کے وعدے ضم شدہ اضلاع دیر اور چترال کے ترقی کیلئے کیے گئے ہیں. مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواحکومت کی جانب سے منعقدہ عالمی مالیاتی اداروں کی ڈونر کانفرنس بہت بڑی کامیابی ہے جس میں 1.8 ارب ڈالر کے وعدے ضم شدہ اضلاع دیر اور چترال کے ترقی کیلئے کیے گئے ہیں یہ صرف خیبرپختونخوا کی ترقی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ترقی اور کامیابی ہے اس ڈونرز کانفرنس میں ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے ایک ارب ڈالر، ورلڈ بینک نے 50 کروڑ ڈالر اور یورپی یونین نے 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے وعدے کیے ہیں ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن اور رضوان کے ہمراہ اسلام اباد میں میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے کیا۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اس ڈونرز کانفرنس کو مثبت کوریج پر پاکستان اور صوبے کی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی کرکردگی کو بھی سراہا۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اس وقت ہر پاکستانی ملک کی معاشی مستقبل کے لیے پریشان ہے اور ان حالات میں 1.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدے اور عزائم عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت پر اعتماد اور بڑی کامیابی ہے۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ ڈونرز کانفرنس کی تعریف صرف اس لیے نہیں کی گئی کہ یہ خیبر پختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی تصور کی جائیگی حالانکہ یہ پورے ملک کے لیے انتہائی ضروری اور بہت بڑی کامیابی ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ یہ سستی مالی امداد اور قرضے ہیں یہ ان قرضوں جیسے نہیں ہیں کہ جو وفاقی حکومت اٹھ اور 10 فیصد سود پر لے رہے ہیں مشیر خزانہ نے میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ صرف وفاق میں ایسا نہیں ہو رہا صوبے میں بھی ایئر ایمبولنس، 16 روپے روٹی سمیت متعدد ویڈیوز شوشے چھوڑے جا رہے ہیں جبکہ دوسری طرف خیبرپختونخوا حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اتنی بڑی اور گیم چینجر ڈونر کانفرنس منعقد کیا۔ مشیر خزانہ نے دوسرے اہم ایشوز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاق خیبرپختونخوا کے فنڈز بروقت نہیں دے رہے جو این ایف سی کے علاؤہ ہیں تاکہ خیبرپختونخوا میں مالی بحران رہے اور ترقیاتی منصوبوں پر کام مکمل نہ ہوسکے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ اس سلسلے میں خیبرپختونخوا نے وفاق کو بارہ مختلف قسم کے خطوط ارسال کئے ہیں جن میں سے بڑے ایشو والا خط یہ ہے کہ جب فاٹا کا انظمام ہو رہا تھا تو وفاق 62 ارب روپے دے دیتا تھا اس سال 66 ارب روپے دیے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع کے تنخواہوں کے اخراجات 96 ارب روپے ہیں۔

 

مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاق جان بوجھ کر پیسے نہیں دے رہا اور این ایف سی کے اٹھ ارب کے لیے بھی خط لکھا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تیسرا خط ایف بی ار اور کیپرا کے درمیان ٹیکس بارے لکھا گیا ہے مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاق خیبر پختونخوا کو صوبے کے اپنے ہائیڈل پاور منصوبوں کے پیسے بھی نہیں دے رہا جو ہم تین یا چار روپے میں دے رہے ہیں اور وفاق بجلی 30 روپے میں بیچ رہا ہے مشیر خزانہ نے کہا کہ ویلنگ طریقہ کار کے تحت وفاق پیہور جیسے منصوبوں کے لیے 27 روپے یونٹ چارجز کا کہہ رہے ہیں جو کہ صوبے کے ساتھ ناانصافی ہے اس کے لیے ہم اپنی ڈسٹریبیوشن کمپنی عالمی اداروں کے ساتھ مل کر بنائیں گے اگر یہ رویہ وفاق رکھتا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبر پختونخواہ پاکستان کا 42 فیصد آئل پیدا کرتا ہے جس کی لیوی وفاق نہیں دے رہا، مزمل اسلم نے کہا کہ وفاق نے ائل پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی صفر کر دیا ہے تاکہ صوبوں کو پیسے نہ مل سکیں مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاق خیبرپختونخواہ کے پن بجلی منافع کے پیسے بھی نہیں دے رہا تاکہ صوبے میں کسی قسم کا ترقیاتی کام نہ ہوسکیں۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان کے تمام پاور کمپنیوں کو ٹیکس فری کیا گیا ہے لیکن خیبر پختونخواہ کے ہائیڈل منصوبوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے جن پر وفاق کو خط لکھا گیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ صوبے میں صحت کارڈ کے مد میں 10 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ 10 ارب روپے رمضان پیکج دیا گیا ہے اور پولیس کے لیے سات ارب روپے بھی جاری کیے گئے ہیں مشیر خزانہ نے جزباتی انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی تعصب کو ختم کیا جانا چاہیے خیبر پختونخوا کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے اور یہی تعصب اور چیک پوسٹوں کی باتیں وزیراعلی پنجاب بھی کر رہی ہے جو کہ نہیں ہونے چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87655