خیبرپختونخوا حکومت کا یکم جولائی 2022 سے شندور پولو فیسٹیول منعقد کرنے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت کا یکم جولائی 2022 سے شندور پولو فیسٹیول منعقد کرنے کا فیصلہ
شندور پولو فیسٹیول ہماری ثقافت کا حصہ بن چکا، تاریخی پولو کھیل کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں، تین روزہ فیسٹیول کی اختتامی تقریب تین جولائی کو ہوگی،ڈی جی عابد خان وزیر
پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)حکومت خیبرپختونخوا نے دنیا کی بلند ترین پولو گروانڈ شندور میں کھیلا جانے والے” شندور پولو فیسٹیول ” کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔ شندور پولو فیسٹیول یکم جولائی سے تین جولائی 2022 کومنعقد ہوگا جس میں چترال اور گلگت بلتستان کے پولو کھلاڑی مدمقابل ہونگے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان کی ہدایت پر سیکرٹری محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل، آثارقدیمہ، میوزیم و امورنوجوانان خیبرپختونخوا محمد طاہر اورکزئی اور ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی محمد عابد خان وزیر نے شندور پولو فیسٹیول بہترین طریقے سے منعقد کرنے کیلئے تیاریوں اور مزید اقدامات اٹھانے کیلئے احکامات جاری کر دیئے
۔ڈی جی کلچراینڈٹورازم اتھارٹی محمد عابد خان وزیر نے کہا کہ شندور پولو فیسٹیول کورونا وائرس کے باعث این سی او سی کی ہدایات کی روشنی میں گزشتہ دو سال منعقد نہ ہو سکا جبکہ دو سال کے وقفے کے بعد امسال منعقد ہونے جا رہا ہے۔ محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے زیرانتظام خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے تعاون سے چترال اور گلگت بلتستان کی علاقائی ثقافت سمیت مقامی ہنر مندوں کے ہنر کو فروغ دینے کیلئے موسیقی محفل کا انعقاد بھی کیا جاتاہے جس میں مقامی گلوکار شندور آنے والے سیاحوں کو محظوظ کرتے ہیں۔فیسٹیول کے افتتاحی روز غذر گلگت بلتستان اورلاسپور چترال کی ٹیموں کے مابین کھیلا جاتا ہے جبکہ دوسرے روز ٹیم بی کے مابین مقابلے دیکھنے کو ملتے ہیں۔
ایونٹ کے آخری اور فائنل مقابلے دونوں صوبوں خیبرپختونخوا کے چترال اور گلگت بلتستان کی بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمو ں کے مابین ہوتے ہیں۔ڈی جی ٹورازم اتھارٹی عابد وزیر کا کہنا تھا کہ شندور پولو فیسٹیول ہماری ثقافت کا حصہ بن چکا ہے۔ تاریخی پولو کھیل کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں جس کیلئے مختلف پلیٹ فارم سے اس فیسٹیول کی رونمائی کی جاری ہے تاکہ اس فیسٹیول کیلئے زیادہ سے زیادہ سیاح رخ کرسکیں۔پولو مقابلوں اور فیسٹیول میں شرکت کیلئے ہر سال ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے علاوہ چترال اور گلگت بلتستان کے رہائشی کثیر تعداد میں اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے شندور گراؤنڈ کا رخ کرتے ہیں۔