خیبرپختونخوا: جامعات کی اراضی کو فروخت کرنے کا عملی کام شروع
خیبرپختونخوا: جامعات کی اراضی کو فروخت کرنے کا عملی کام شروع
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا میں جامعات کی اراضی کو فروخت کرنے کا عملی کام شروع کر دیا گیا۔دستاویز کے مطابق جامعات کی اراضی کو فروخت کرنے معاملے پر حکومتی 12 ممبران پر مشتمل منسٹریل کمیٹی نے ہوم ورک مکمل کر لیا، کمیٹی کا چیئرمین معاون خصوصی انسداد بدعنوانی مصدق عباسی کو مقرر کیا گیا ہے۔کمیٹی میں وزیر صحت، وزیر تعلیم، وزیر خوراک، کمشنر مردان سمیت دیگر شامل ہیں تاہم کمیٹی میں متعدد محکموں کے سیکرٹری اور جامعات کے وائس چانسلرز کو بھی شامل کیا گیا ہے، چیئرمین منسٹریل کمیٹی نے ایڈووکیٹ جنرل کو دو ہفتوں کے اندر مجوزہ قانون بنانے کا ٹاسک بھی دے دیا۔کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل جامعات کی اراضی کو فروخت یا لیز پر دینے کی تجاویز دیں، تجاویز تیار کرتے وقت جامعات کی پرائیویسی کو راز میں رکھا جائے۔دوسری جانب مردان انتظامیہ نے باچا خان ایجوکیشن کمپلیکس کی دوبارہ پیمائش مکمل کر لی، پیمائش میں اضافی اراضی کی نشاہدہی ریونیو اہلکاروں کی مدد سے کی گئی ہے۔علاوہ ازیں ایم ٹی آئی مردان نے اپنی زمین کو فروخت کرنے کی مخالفت کر دی اور کہا ہے کہ زمین فروخت کرنے سے ایم ٹی آئی مردان کا ماسٹر پلان متاثر ہو سکتا ہے جبکہ کمیٹی چیئرمین نے دوبارہ فیصلے پر نظر ثانی کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد میں ریڈزون کو اچانک سیل کردیا گیا
اسلام آباد(سی ایم لنکس)عوام کو پیشگی اطلاع کے بغیر دارلحکومت میں ریڈزون کو اچانک سیل کردیا گیا، مارگلہ روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ریڈزون جانے والے تمام گیٹ بند کردیے گئے ہیں، صرف مارگلہ روڈ کو کھلا رکھا گیا ہے، عوام کو پیشگی اطلاع کے بغیر یوں اچانک ریڈ زون سیل کرنے سے مارگلہ روڈ شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے، اور گاڑیوں کی طویل قطاریں نظر آرہی ہیں۔مزید یہ اسلام آباد میں ٹریفک پولیس نے مارگلہ روڈ پر لمبی ڈائیورشنز لگا دی ہیں، ایسی صورتحال میں عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس سے قبل اسلام آباد پولیس کے پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے لیے بھی کنٹرینرز سے ریڈ زون کو سیل کیا تھا جس پر کافی اخراجات آئے تھے۔گزشتہ دنوں ہونے والا پی ٹی آئی کا جلسہ پولیس کو 5 کروڑ 92 لاکھ 45 ہزار روپے میں پڑا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ اخراجات کنٹینرز اور پولیس کیکھانے کی مد میں کیے گئے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ 20 اگست کواسلام آباد میں 150 کنٹینر پہنچائے گئے تھے، 150 کنٹینرز کا رینٹ 3 کروڑ 70 لاکھ 50 ہزار تک پہنچ گیا تھا۔یکم ستمبر کو اسلام آباد میں مزید 100 کنٹینر رکھے گئے اور 100 کنٹینرز کا رینٹ 1 کروڑ 17 لاکھ تک پہنچ گیا تھا۔ذرائع نے مزید بتایا تھا کہ 7 ستمبرکی رات 205 مزید کنٹینراسلام آباد میں رکھے گئے تھے، 205 کنٹینرز کا رینٹ 79 لاکھ 95 ہزار تک آا تھا، پی ٹی آئی جلسہ ختم ہونیکے باوجود بھی کنٹینرز مکمل طور پر اٹھائے نہیں گئے تھے۔اس کے علاوہ تحریک انصاف کے جلسے میں اسلام آباد پولیس کے جوانوں کو 2 مرتبہ کھانا فراہم کیا گیا، دومرتبہ کھانے کی مد میں 25 لاکھ روپے ادا کیے گئے تھے۔