Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا اسمبلی میں نگراں دورحکومت میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا اسمبلی میں نگراں دورحکومت میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا اسمبلی نے نگراں دورحکومت میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور کرلیا۔منظور کردہ بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کے درمیان کی گئی بھرتیوں پر ہوگا، تاہم سن اور اقلیتی کوٹہ کیساتھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونی والی بھرتیوں کو استثنی حاصل ہوگا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو نکالنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے سربراہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ہوں گے۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ نگراں دور میں دس ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں جبکہ نگراں حکومت صرف روزمرہ کے معاملات ہی چلا سکتی تھی۔

 

خیبرپختونخوا میں 316 منی مائیکرو ہائیڈرو پراجیکٹس مکمل کئے گئے ہیں، سیکرٹری توانائی کی کمیٹی کو بریفنگ

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس پیر کے روز چئیرمن کمیٹی داود شاہ کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے توانائی انجنئیرطارق خان سدوزئی، کمیٹی اراکین ارباب عثمان،تاج ترند، محبوب شیر، گل ابراہیم، عبدالسلام آفریدی، عدنان وزیر، شفیع اللہ،افتخار اللہ جان، شرافت علی،سیکرٹری توانا ئی محمد زبیر، سیکرٹری آبپاشی ایاز خان، پیڈو، مول، ایس این جی پی ایل، خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سمیت صوبائی اسمبلی کے افسران بھی موجود تھے جبکہ اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم اور رکن صوبائی اسمبلی ریحانہ اسماعیل نے خصوصی شرکت کی،معاون خصوصی برائے توانائی انجنئیر طارق خان سدوزئی نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیڈو کے زیر انتظام پن بجلی کے منصوبوں سے پیدا بجلی کی خریداری، بوسیدہ ٹرانسمیشن لائن اور دیگر مسائل کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا،

 

اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی ریحانہ اسماعیل کے سوال پر سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں اب تک 316 منی مائیکرو ہائیڈرو پراجیکٹس مکمل ہو چکے ہیں جس کی کل پیداواری صلاحیت 28.9 میگاواٹ ہے،اجلاس کو بتایا گیا کہ مذکورہ پروجیکٹ کے فیز ٹو کے تحت کل 142 منصوبے مکمل کئے جائینگے، رکن کمیٹی تاج محمد ترند نے پن بجلی منصوبوں کو مثالی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں سے لوگوں کو بلا تعطل بجلی میسر ہورہی ہے، کمیٹی کے بعض اراکین کی جانب سے لاوی سمیت دیگر سست روی کے شکار اور نامکمل منصوبوں کی نشاندھی سمیت بعض منصوبوں میں بے قاعدگیوں کا ذکر کیا گیا جس پر چئیرمن کمیٹی نے متعلقہ حکام کو گوگل میپ کے ذریعے ان منصوبوں کو دکھانے کی ہدایت کی جبکہ جلد ان منصوبوں کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا انھوں نے کہا کہ پن بجلی منصوبوں میں شفافیت کو فروغ دیا جائے، اجلاس میں اراکین کمیٹی نے مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا، متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کمیٹی کو بتایا کہ آئندہ ماہ فروری سے پہلے فیز میں مزید 2000 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے کام کاآغاز ہوگا، چیئرمین کمیٹی داود شاہ نے پن بجلی منصوبوں کو آؤٹ سورس کرنے کی بھی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے ایک طرف حکومت کو زیادہ آمدن حاصل ہوگی تو دوسری طرف انکی مرمت وغیرہ کی ذمہ داری متعلقہ ٹھیکیدار پر ہوگی انھوں نے پن بجلی منصوبوں کے حوالے سے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی شق بھی شامل کرنے سمیت مقامی ایکسپرٹ کے ذریعے مینوفیکچرنگ اور منصوبوں کے لیے قابل عمل فزیبلیٹی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی،

 

انھوں نے کہا کہ انڈسٹریل پارک اور لوگوں کو سستی بجلی کی فراہمی ترجیح ہے، اس موقع پر پیڈو حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کروڑہ پن بجلی منصوبے سمیت تین منصوبوں پر باہر ممالک کے ایکسپرٹ کی بجائے مقامی ایکسپرٹ کام کررہے ہیں، اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ کوہاٹ ڈویژن سب سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے وفاقی حکومت کی جانب سے امتیازی سلوک کیا جارہا ہے انھوں نے خیبرپختونخوا میں گیس میٹرز پر پابندی،گیس لوڈ شیڈنگ اور گیس کے کم پریشر مسلئے کو بھی کمیٹی میں اٹھایا جس پر چیئرمین کمیٹی نے متعلقہ حکام کو گیس کے کم پریشر کے مسلئے کو حل کرنے اور خیبرپختونخوا میں گیس میٹرز پر پابندی ہٹانے کے لئے متعلقہ وفاقی محکمے کو خط لکھنے کی بھی ہدایت کی،اجلاس میں خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی ایس این جی پی ایل حکومت نے بھی کمیٹی میں اٹھائے گئے مسائل اور سوالات کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریفنگ اور جوابات دئیے۔

 

kp assembly qaima committee for power and energy

 

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98494