خاموشی کے کنارے – از: ڈاکٹر شاکرہ نندنی
خاموشی کے کنارے – از: ڈاکٹر شاکرہ نندنی
یہ تصویر نہ صرف فطرت کے حسن کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ یہ یاد دلاتی ہے کہ زندگی کے حقیقی لمحات وہی ہیں جو ہمیں اپنی ذات سے ملاتے ہیں۔ خاموشی کے کنارے بیٹھی وہ لڑکی، ایک مکمل کہانی ہے، ایک خاموش شاعری، جو ہر دیکھنے والے کے دل پر نقش چھوڑ جاتی ہے۔
زندگی کی ہماہمی اور شور و غل سے دور، ایک پرسکون منظر میں، وہ ایک جھیل کے کنارے بیٹھی ہے۔ اس کا سراپا اس جھیل کی سکونت اور فطرت کی بے نیازی کا عکس پیش کر رہا ہے۔ شام کی دھیمی روشنی اور ہلکی ہوا کا لمس، منظر کو اور بھی جادوئی بنا رہا ہے۔ اس کے وجود میں ایک ایسی کیفیت جھلکتی ہے، گویا وہ خود کو فطرت کے سپرد کر چکی ہو۔
سیاہ لباس میں ملبوس، وہ جھیل کے کنارے بیٹھ کر پانی کو غور سے دیکھ رہی ہے۔ یہ لباس جیسے فطرت کی تاریک گہرائیوں کا عکاس ہو، اور اس کی موجودگی پانی کی سطح پر ایک خاموش داستان لکھ رہی ہو۔ پانی کے بہاؤ اور آس پاس کے درختوں کی سرسبزی نے اس لمحے کو ایک ایسی تصویر میں بدل دیا ہے جو صرف دل کی آنکھوں سے محسوس کی جا سکتی ہے۔
اس کے چہرے پر گہری سنجیدگی اور آنکھوں میں چھپی کہانیاں، ایسے لگتا ہے جیسے وہ خاموشی میں گفتگو کر رہی ہو۔ فطرت کے ہر ذرے سے جڑی، وہ خود کو اس ماحول میں مکمل محسوس کرتی ہے۔ ہوا کے نرم جھونکے اس کے بالوں سے کھیل رہے ہیں اور اس کے آس پاس موجود ہر چیز کو حرکت دے رہے ہیں، سوائے اس کے وجود کے جو گویا کسی گہری سوچ میں ڈوبا ہوا ہے۔
جھیل کا پانی، شیشے کی طرح شفاف اور خاموش، اس کے اندر چھپی سوچوں کا عکس واپس لوٹا رہا ہے۔ شاید وہ اس پانی میں خود کو دیکھنے کی کوشش کر رہی ہو، یا پھر ان خوابوں کو تلاش کر رہی ہو جو زندگی کی بھول بھلیوں میں کھو گئے ہوں۔ وہ لمحہ ایسا ہے جو وقت کی قید سے آزاد ہے، ایک ابدی سکون کا مظہر۔
درختوں کی سرسبز شاخیں اور نرم زمین، جیسے اس کے لیے ایک محافظ بن گئی ہوں۔ وہ اکیلی نہیں، بلکہ فطرت کی گود میں بیٹھی ہے۔ اس کے اردگرد موجود ہر شے، چاہے وہ پانی ہو یا درخت، اس کے سکون میں شریک معلوم ہوتی ہے۔ یہ لمحہ جیسے کسی کہانی کا اختتام نہ ہو، بلکہ ایک آغاز ہو۔
یہ منظر ہمیں زندگی کے ان لمحوں کی یاد دلاتا ہے جو اکثر ہجوم اور تیز رفتاری کے درمیان گم ہو جاتے ہیں۔ یہ لمحہ ایک دعوت ہے، ہمیں رکنے اور اپنی زندگی کے گہرے معنی تلاش کرنے کی۔ خاموشی، جو اکثر ہمیں خوفزدہ کرتی ہے، یہاں ایک نیا روپ دھار لیتی ہے اور اپنے اندر بے حد سکون اور حکمت رکھتی ہے۔
فطرت کے ساتھ گزارے گئے ایسے لمحات انسان کے دل و دماغ کو ایک نئی توانائی بخشتے ہیں۔ وہ لمحہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ کبھی کبھی ہمیں زندگی کی گہرائیوں کو محسوس کرنے کے لیے خاموشی میں ڈوب جانا چاہیے۔ جھیل کا پانی، درختوں کی ہریالی، اور ہوا کی موسیقی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زندگی کا اصل حسن سادگی اور سکون میں ہے۔
شاید وہ اپنے ماضی کی یادوں کو، اپنے حال کی حقیقتوں کو، یا اپنے مستقبل کے خوابوں کو سوچ رہی ہو۔ لیکن جو بھی ہو، اس لمحے میں، وہ مکمل طور پر آزاد ہے۔ اس کی آنکھوں کی گہرائی میں ایک ایسی روشنی ہے جو اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ زندگی کے حقیقی راز فطرت کے دامن میں چھپے ہوئے ہیں۔
یہ جھیل کا کنارہ اور اس کے سکون کا لمحہ ایک کہانی بیان کرتا ہے: ایک کہانی جس میں زندگی کی گہرائی، فطرت کا حسن، اور انسان کے دل کا سکون سب ایک جگہ سمٹ آتے ہیں۔ خاموشی کے اس منظر میں وہ نہ صرف اپنے اردگرد کی فطرت کو محسوس کر رہی ہے بلکہ اپنی ذات کے قریب بھی آ رہی ہے۔ یہ لمحہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کبھی کبھی ہمیں اپنے اندر کے سکون کو تلاش کرنے کے لیے فطرت کی گود میں پناہ لینی چاہیے۔