Chitral Times

Nov 13, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی، عمران خان پر غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ

Posted on
شیئر کریں:

حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی، عمران خان پر غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے غیر قانونی سرگرمیوں پر پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کرنے اور بانی پی ٹی آئی، ساق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کاررائی کا فیصلہ کیا ہے،آرٹیکل 6 لگانے کا ریفرنس سپریم کورٹ میں بھیجا جائے گا،ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث بیرون ملک بیٹھے عناصرکے خلاف کارروائی ہوگی، ملک کو آگے لے جانا ہے تو شرپسند عناصر پر پابندی لگانا ہوگی، آئی ایم ایف کو خط لکھنا پی ٹی آئی کے ملک دشمن ایجنڈے کا حصہ تھا، ایک سیاسی جماعت کو وہ حق دیا گیا جو اس نے مانگا ہی نہیں تھا، حکومت کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کریگی۔ وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،ایک فلمی ٹریلر چلایا جارہا ہے جو سات خون معاف کے نام سے ہے اور بتایا جارہا ہے کہ ان ٹچ ایبل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد نے ہماری یہ تربیت کی ہے کہ سیاسی مخالفین کو بھی صاحب کہہ کر بلانا ہے، تنقید برائے اصلاح ہمارے سیاسی لیڈر کی تربیت تھی،ہماری قیادت کی پہلی صف کو جیلوں میں ڈالا گیا تو اف تک نہیں کی، بانی پی ٹی آئی بدترین لیڈر ہے،

 

انہوں نے انتقام کی آگ کو بجھانے کے لئے بہن، بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالنے کی روایات ڈالیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے ایوان میں کہا ہم میثاق معیشت کرنے کو تیار کریں، ہم نے کہا کہ ہم میثاق معیشت کرنے کو تیار ہیں یہ ہماری تربیت تھی،ہم سیاسی مخالف کی خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں،ایک سیاسی جماعت نے تربیت دی کہ کوئی کسی کی خوشی غمی میں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دانشمندی کو ہماری کمزوری سمجھا گیا۔انہوں نے ہمیں کمزور سمجھا اور گالی دینے کا کلچر پھیلایا گیا،کہا گیا کہ اسلامی ٹچ دو اور اسلام کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرو، یہ وہ روش ہے جو کئی سالوں سے رواں دواں ہے۔2014 کے دھرنوں سے آج تک ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔جب فلسطین پر حملے ہورہے ہیں تو ان کے رہنما اسرائیلی بزنس مین کے ساتھ کھانے کیوں کھا رہے تھے، بہت ہوگیا،اس ملک کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی و معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کا منشور ہے کہ کوئی غیر مسلم ان کی جماعت کا رکن نہیں بن سکتا،حالیہ فیصلے میں تحریک انصاف کو بن مانگے ریلیف دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نظرثانی میں یہ استدعا کی جائے گی جنہیں ریلیف دیا گیا ہے کیا ۔انہوں نے مانگا تھا؟

 

انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کو وہ حق دیا گیا جس کا وہ حق نہیں رکھتی، ہم سمجھتے ہیں کہ نظرثانی کی اپیل دائر کرنے میں حق بجانب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، ان کے ایم این ایز نے عدلیہ کے سامنے یہ نہیں کہا کہ ہم تحریک انصاف کے رکن ہیں، جن ایم این ایز کو ریلیف دیا گیا ہے کیا وہ عدلیہ کے سامنے موجود تھے؟کیا انہوں نے یہ ریلیف مانگا تھا جو انہیں دیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی ہے، فارن فنڈنگ کیس میں چھ سال سے سٹے پر سٹے لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ملکی دفاع پر ذاتی مفاد میں حملہ کیا، بانی پی ٹی آئی کا پورا خاندان اس حملے میں ملوث تھا، بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر موجود تھیں،قوم کو کہا جا رہا تھا کہ انقلاب برپا ہونے لگا ہے،فوری طور پر اپنی اپنی لوکیشن پر پہنچیں، بانی پی ٹی آئی نے انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا،انہوں نے ملک کے دفاعی اداروں کو نقصان پہنچایا، پی ٹی آئی حکومت ہی ٹی ٹی پی کو واپس لائی، ایک طرف یہ دہشت گردوں کو لا کر پناہ گاہیں دے رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ یہ ملک کی سالمیت میں کردار ادا کریں گے اور دوسری طرف انہوں نے جی ایچ کیو اور کمانڈر پر حملہ کیا،

 

انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ختم کیا۔وفاقی وزیر اطلاعا ت نے کہا کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آئے، نواز شریف نے ہمیشہ پاکستان کی بات کی، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا،دوسری جانب دیکھا جائے تو پی ٹی آئی نے فارن فنڈنگ، 9 مئی کے حملے اور دہشت گردوں کو واپس لایا، پی ٹی آئی نے سائفر کا ڈرامہ رچایا،انہوں نے اپنے سیاسی مفاد کے لئے عالمی سطح پر ملک کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی، امریکا میں ہمارے سفیر نے کہا کہ کوئی تھریٹ موجود نہیں تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہی وجوہات کی بنا پر وفاقی حکومت تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے لئے کیس دائر کرے گی،آئین حکومت کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے، وفاقی حکومت تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے لئے کیس دائر کرے گی،تحریک انصاف پر پابندی کے لئے جواز موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے غیر آئینی طور پر اسمبلیوں کو توڑا، آئی ایم ایف کو خط لکھنا پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے کا حصہ تھا، ملک کے ساتھ اب کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے،ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو شرپسند عناصر پر پابندی لگانا ہی ہوگی، پی ٹی آئی نے آئین کی خلاف ورزی کی، تحریک عدم اعتماد کے ہوتے ہوئے اسمبلیوں کو تحلیل کیا، اس وقت کے صدر عارف علوی، اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نیازی اور اس وقت کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا ریفرنس کابینہ کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا۔

 

وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ تارکین وطن محنتی لوگ ہیں، وہ ملک کی ترسیلات میں اضافہ کرتے ہیں،بیرون ملک کچھ مخصوص لابیاں پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف سازشوں میں ملوث بیرون ملک موجود لابیوں کے خلاف حکومت نے تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے،پاکستان سے باہر بیٹھ کر ممنوعہ فنڈنگ وصول کر کے ملک کے خلاف مہم چلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ہم نے تحمل، بردباری اور دانشمندی کا مظاہرہ کر کے دیکھا لیکن اسے ہماری کمزوری سمجھا گیا، اب یہ چیئرمین نیب کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، پریشر ڈالا جا رہا ہے کہ نیب توشہ خانہ کے کیسز سے پیچھے ہٹ جائے، آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاڑ کیا، ملک کو ڈیفالٹ کے دھانے پر پہنچایا اور سائفر کے ساتھ کھلواڑ کیا، انہوں نے ملک دشمن قوتوں کو تقویت دی اور اپنے سیاسی فائدے کے لئے پاکستان کا نقصان کیا،ان کے خلاف قانون اور آئین کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

 

 

مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

اسلام آباد(سی ایم لنکس)مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دینے کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔نظرثانی درخواست ایڈووکیٹ حارث عظمت کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی کیس میں فریق ہی نہیں تھی اور پی ٹی آئی جب عدالتی کارروائی میں شامل ہی نہیں تھی تو اسے نشستیں کیسے دی جا سکتی ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے استدعا کی گئی کہ 12 جولائی کے مختصر حکمنامے کو کالعدم قرار دے کر سپریم کورٹ حکم امتناع جاری کرے۔قبل ازیں، وفاقی حکومت اور اتحادی جماعتوں نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حالیہ فیصلے میں تحریک انصاف کو بن مانگے ریلیف دیا گیا جس پر نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سنی اتحاد کونسل کا منشور ہے کہ کوئی غیر مسلم ان کی جماعت کا رکن نہیں بن سکتا۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ نظرثانی میں یہ استدعا کی جائے گی جنہیں ریلیف دیا گیا ہے کیا انہوں نے مانگا تھا؟ ایک سیاسی جماعت کو وہ حق دیا گیا جس کا وہ حق نہیں رکھتی، ہم سمجھتے ہیں کہ نظرثانی کی اپیل دائر کرنے میں حق بجانب ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، ان کے ایم این ایز نے عدلیہ کے سامنے یہ نہیں کہا کہ ہم تحریک انصاف کے رکن ہیں اور جن ایم این ایز کو ریلیف دیا گیا ہے کیا وہ عدلیہ کے سامنے موجود تھے؟ کیا انہوں نے یہ ریلیف مانگا تھا جو انہیں دیا گیا ہیوفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی ہے اور فارن فنڈنگ کیس میں 6سال سے اسٹے پر اسٹے لیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے تحریکِ انصاف کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بطور جماعت قرار دے دیا۔

 

حکومت غیر جمہوری فیصلوں سے باز رہے، جماعت اسلامی کی پی ٹی آئی پر پابندی کی مذمت

کراچی(چترال ٹائمزرپورٹ)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان نے تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے کی مذمت کردی۔منعم ظفرخان نے ایکس پر لکھا کہ تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، حیرت ہے ماضی میں جو کام ڈکٹیٹر کرتے تھے وہ اب سیاسی جماعتیں باہمی مشاورت سے کرنے جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ان پابندیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی، اصل اہمیت عوام کی رائے کی ہے۔ پی ڈی ایم حکومت اس بات کو تسلیم کرے اور غیر جمہوری فیصلوں سے باز رہے۔ پاکستان کو اس وقت استحکام کی ضرورت ہے نہ کہ عدم استحکام کی۔وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے اور عمران خان پر غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کے لئے سپریم کورٹ میں کیس دائر کرے گی، بہت واضح ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے، آئین حکومت کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
90954