حکومت پہلے چترال کے عوا م کی بنیادی ضروریات پوری کرے، بصورت دیگر ٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔ شہزادہ افتخارالدین
حکومت پہلے چترال کے عوا م کی بنیادی ضروریات پوری کرے، بصورت دیگر ٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔شہزادہ افتخارالدین
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے سابق ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے کہاہے کہ چترال کے دونوں اضلاع صوبے کے انتہائی پسماندہ ترین اضلاع میں شامل ہیں، جہاں کی آبادی بنیادی اور آئینی حقوق سے محروم ہیں، جبکہ اب حکومت ان اضلاع میں ٹیکس لگانے جارہی ہے جوکہ علاقے کے عوام کے ساتھ انتہائی زیادتی اور ظلم ہوگا،جس کو ہم کسی صورت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں، چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے تجار یونین اپر اور لوئیر چترال کی طرف سے ہڑتال کے کال کی حمایت کرتے ہوئے اپنی طرف سے بھرپورتعاون کا اعادہ کیا ہے، شہزادہ افتخارالدین نے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کی نفاذ کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے حکومت چترال کے عوام کی بنیادی ضروریات کو پوری کرے، انھوں نے کہاکہ چترال کی روڈ انفراسٹرکچر، ہیلتھ، ایجوکیشن، بجلی، پانی ودیگر بنیادی ضروریات کو پہلے عوام کو مہیا کرے پھر ٹیکس لگانے کی بات کرے، انھوں نے کہاکہ پاکستان بننے سے ابتک علاقے کے عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، جبکہ چترال پہلی ریاست تھی جوسب سے پہلے پاکستان کے ساتھ الحاق کی، انھوں نے کہا کہ ریاست پاکستان چترال کے عوام کی بنیادی ضروریات کومہیا کرے ہم خود ٹیکس دیں گے، ہمیں کہنے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی، انھوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اوپر زبردستی سے ٹیکس لگانے کی کوشش کی تواس کے خلاف چترال کے تمام سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی بھرپوراحتجاج کریگی۔