حمد رب جلیل ….. میری بس ایک آرزو چمکے
میری بس ایک آرزو چمکے
تیرا محبو ب روبروچمکے
حمد تیری میں جب گلو چمکے
تیری رحمت بھی چار سُو چمکے
کوئی مشکل نہیں تجھے پانا
آرزو میں جو جستجو چمکے
جب تصور میں تو مہکتا ہے
ذہن میں جیسے گل شبو چمکے
جو تصور میں ہے نبی میرے
جب بھی چمکے وہ ہو بہو چمکے
ہو کر م تیرا تیری مدحت ہو
جان میری مرا لہو چمکے
دل میں ایمان کی حرارت ہو
کیوں نہ پھرمیری آبرو چمکے
تیر ی خوشبو ملے جو کعبے میں
حشر میں گل بھی سُر خرو چمکے
گل بخشالوی
کھاریاں (پاکستان)