جن جن اضلاع میں کمپیوٹرائزیشن آف لینڈ ریکارڈ کا کام باقی ہے اس کو تیز کر کے 100 فیصد ریکارڈ کو جلد از جلد مرتب کیا جائے۔ خانہ کاشت سے خانہ ملکیت کے پراسس کو جلد از جلد شروع کیا جائے۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا اکرام اللہ
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا اکرام اللہ نے ہدایت کی ہے کہ خانہ کاشت سے خانہ ملکیت کے پراسس کو جلد از جلد شروع کیا جائے۔ بورڈ اس کام میں ہر ممکن تعاون اور رہنمائی فراہم کرے گا جن جن اضلاع میں کمپیوٹرائزیشن آف لینڈ ریکارڈ کا کام باقی ہے اس کو تیز کر کے 100 فیصد ریکارڈ کو جلد از جلد مرتب کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ جہاں جہاں سیٹلمنٹ کے پراسس باقی ہیں اس کام کو بھی تیز کر کے جلد مکمل کیا جائے۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے بد ھ کے روز کمشنر افس ایبٹ آباد میں ہزارہ ڈویژن کے چاراضلاع ایبٹ آباد،ہری پور،مانسہرہ اور بٹگرام کے ریونیو افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر کمشنر ہزارہ ڈویژن سیدظہیر السلام نے ریونیو کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہزارہ ڈویژن کے چار اضلاع ہری پور،ایبٹ آباد، مانسہرہ اور بٹگرام میں سیٹلمنٹ آف کمپیوٹرائزیشن آف لینڈ ریکارڈ تقریبا مکمل ہے جبکہ جو باقی ہے اس کو بھی جلد مکمل کر لیا جا ئے گا۔جبکہ دیگر چار اضلا ع میں ابھی اس پر کا م شروع نہیں ہوا۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا ا کرام اللہ نے کہا کہ ہم نے ریونیو کا کاغذات کے مطابق کام کرنا ہے تاکہ جس جس کا جتنا حق ہے اسے مل جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خانہ کاشت سے خانہ ملکیت کے جو مسائل ہیں ان کو ہم نے منطقی انجام تک پہنچا کر دم لینا ہے چاہے کوئی بھی ایس ایم بی آر ہو ہم نے 2015 سے لے کر آج تک خانہ کاشت سے خانہ ملکیت پرحصوں اور قانون کے مطابق کام کر کے ان مسائل کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی کسی نے تاخیری حربہ استعمال کیا اسکے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ اپ کوئی انتقال خانہ کاشت میں نہیں ہوگا۔اس وقت ہم نے صرف اور صرف خرید و فروخت پر فوکس کرنا ہے بنیادی طور پر اس کا ریکارڈ درست کرنا ہے ہمارا کام پبلک سروس ڈیلیوری ہے ہم نے اپنے بنیادی کام پر فوکس کرنا ہے جب تک ریو نیو ریکارڈ اور سسٹم درست نہیں ہوگا تو مسائل حل نہیں ہو سکتے جس کی وجہ سے عوام کو بہت زیادہ مسائل ہیں ہم نے تین ماہ کے اندر دن رات کام کر کے عوام کے ریونیو کے حوالے سے ہزاروں مسائل حل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خانہ کا شت سے خانہ ملکیت کے حوالے سے باقاعدہ ایس او پیزاور گائیڈ لائن جاری کیے ہیں ان کے اندر رہ کے ہم نے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خانہ کاشت سے خانہ ملکیت کے جتنے کیسز ہیں ان کے حوالے سے باقاعدہ متعلقہ پٹواری سے چیک کروا کر رپورٹ اور سرٹیفکیٹ لیا جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ خانہ کاشت سے خان ملکیت کے حوالے سے د یہی علاقوں سے تین یا چارموضعات کا انتخاب کیا جائے جہاں کیسسز کی تعداد کم ہو ان کے حال سے اپ کو پتہ بھی چل جائے گا اور زیادہ سے زیادہ موضعات پر کام بھی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کام کے لئے باقاعدہ متعلقہ ااضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور تحصیل کے اندر اسسٹنٹ کمشنر کو ٹارگٹ دیا جائے۔قبل ازیں انہوں نے کمشنر آفس کے سبزہ زارمیں دیودار کا پودا لگایا۔ اجلاس میں ایس ایم بی آر کے ممبر عدیل شاہ،ڈپٹی کمشنر زہری پور، ایبٹ آ باد، مانسہرہ بٹگرام، تحصیل حویلیاں، لورا کے تحصیلدار، سیٹلمنٹ آفیسر مانسہرہ ایبٹ آباد اے سی آر، اے سی پی، منیجر ایس ڈی سی اور دیگر بھی موجود تھے۔